محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اٹھارہ سال میں نے اپنے ماں باپ کے ساتھ گزارے ----------
کائنات فاطمہ
اٹھارہ سال میں نے اپنے ماں باپ کے ساتھ گزارے ---------- میں خوش تھی، پھر دو سال میں نے ----- میں نے کہاں گزارے، ہاں شادی ہو گئی تھی میری ---------- ایف اے کے بعد ----- مجاہد سے ----- میں مٹھیوں میں خواب لے کر اس کے گھر آئی تھی- ہر لڑکی یہی کرتی ہے ----- میں بھی خواب لے کر ایک سراب میں داخل ہو گئی تھی- میرا خیال تھا مجھے چاہا جائے گا- سب لوگ یہی کہتے تھے مجھ میں کسی چیز کی کمی نہیں تھی ---------- خوبصورتی، اخلاق، ایثار، خوش مزاجی، نرم خوئی، برداشت، تحمّل، سمجھداری، سلیقہ----------
گنتی ان سے شروع نہیں ہوئی تھی- گنتی کہیں اور سے شروع ہوئی تھی- ٹی وی، وی سی آر، فریج، زیور، موٹر سائیکل، میں شاکڈ رہ گئی، خوف نے مجھے اپنی گرفت میں لینا شروع کر دیا- پہلی بار مجھے احساس ہوا، میرے پاس کچھ بھی نہیں تھا- جو تھا، وہ بے مول تھا ---------- ساس، سسر، نندیں، شوہر، ہر ایک کی زبان پر ایک جیسے لفظ تھے ----- وہ تلخ تھے، زہریلے تھے، کانٹے تھے-
"وقت گزرنے کے ساتھ سب ٹھیک ہو جائے گا -----" میں ہر بار خود کو یہی کہہ کر تسلی دیتی-
"سسرال والے ایسی باتیں کرتے ہی ہیں-" میں سوچتی "میں اپنی خدمات سے ان کے دل جیت لوں گی-"
"ہاں! خدمت سے دلوں کو جیتا جا سکتا ہے- مگر جن لوگوں کے وجود کے اندر دلوں کے بجائے ہوس اور لالچ کے بت پیوست ہوں ----- ان کو ----- ان کو-----"
تحریر: عمیرہ احمد