• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اپریل فول ایک خطر ناک کھیل

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مزاح کے طورپرجھوٹ بولنا

بعض لوگوں کا یہ گمان ہے کہ مزاح کے طور جھوٹ بولنا جائزہے،اوریہی وه عذرہے جسكا یکم اپریل یا دیگرایام میں جھوٹ بولنے کیلئے (پر) سہارا لیا جاتا ہے. لیکن یہ غلط ہے،اورشریعت مطہرہ میں اسکی کوئی اصل نہیں ہے،کیونکہ جھوٹ بولنا چاہے مذاق کے طورپر ہویا حقیقت میں ہرصورت حرام ہے.
ابن عمررضي اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: میں ہنسی مذاق کرتا ھوں اورصرف حق بات کہتا ہوں"(اس حدیث کوطبرانی نے معجم الکبیر12/391میں روایت کیا ہے اورعلامہ البانی نے صحیح الجامع(2494)میں صحیح قراردیا ہے).
اورابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول! آپ ہم سے ہنسی مذاق کرتے ہیں ؟ فرمایا:"میں صرف حق بات کہتا ہوں"(اسےترمذی نے روایت کیا ہے حدیث نمبر (1990).
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اگر میں آپ سے پوچھوں کہ جھوٹ بولنا کیسا ہے؟ تو آپ فورا کہہ اٹھیں گے کہ جھوٹ بولنا بہت بڑا گناہ ہے، جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے، جھوٹ ہی تو تمام برائیوں کی جڑ ہے اور یہ کہ جھوٹ بولنے والے کے منہ سے ایسی بدبو خارج ہوتی ہے کہ فرشتے اس کی کراہت سے 40 قدم دور چلے جاتے ہیں..
آپ سب کی بات بالکل ٹھیک ہے، لیکن
سوال یہ ہے کہ یہی جھوٹ یکم اپریل کو کیسے جائز ہوجاتا ہے؟؟ کیوں لوگ ذوق و شوق سے اللہ کی لعنت کے مستحق ہو رہے ہوتے ہیں اور فرشتوں کو اپنے سے دور ہونے پر مجبور کرتے ہیں؟؟
کیا کوئی اس بات کا جواب دے سکتا ہے؟؟؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
آج مدر ڈے ھے۔ اس پر کوئی تھریڈ سامنے نہیں آیا۔
 
Top