• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اچھی بات کہیں یا پھر خاموش رہیں

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150

الحلم زين والسکوت سلامة


نرمی اور بردباری اچھی چیز ہے اور خاموشی میں سلامتی ہے


فإذا نطقت فلا تكن مکثارا


اگر بولو تو زیادہ مت بولو (کام کی بات کہو)


ما أن ندمت على سكوتى مرة


مجھے کبھی بھی اپنی خاموشی پہ ندامت نہیں ہوئی


لكن ندمت على الکلام مرارا


لیکن مجھے اپنی کہی ہوئی باتوں پر ضرور شرمندہ ہونا پڑا

اللہ مالک الملک کا فرمان ہے :
مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ ﴿ق: ١٨﴾
(انسان) منہ سے کوئی لفظ نکال نہیں پاتا مگر کہ اس کے پاس نگہبان تیار ہے (18)

رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ذیشان ہے :
صحیح بخاری > کتاب الادب > باب :
مہمان کی عزت کرنے اور خود اس کی خدمت کر نے کا بیان :
''سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو اللہ تعالیٰ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ اپنے مہمان کا اکرام کرے اور جو اللہ تعالیٰ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ دے اور جو اللہ تعالیٰ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہیے کہ خیر کی بات کہے یا خاموش رہے۔''
 
Top