محمد مزمل سلفی
رکن
- شمولیت
- نومبر 11، 2013
- پیغامات
- 79
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 63
امام صاحب بلا شک وشبہ ایک عظیم شخصیت تھے۔اب سوچنا اور دیکھنا یہ ہے کہ کیا مقلدین نے انکی واقعی اقتدا کی ہے۔مثلاً منافع کے بارے میں امام ابوحنیفہ ؒ کا قول دس فی صد کا ہے کیا تمام مقلدین دس فی صد ہی منافع لیتے ہیں؟یا کہ گاہک کی جیب کا کاٹنے کی مکمل کوشش کرتے ہیں؟ اس کے علاوہ ایک چادر والا واقعہ بھی بہت مشہور ہے کہ انہوں نے ایک چادر خریدی بعد میں اندازہ ہوا کہ اس کو بازار کی قیمت سے کم لے لیا ہے تو آپ ؒ نے اس عورت کو تلا ش کیا اور نئے نرخ طے کر کے چادر خریدی ۔
اگر امام صاحب کی تعلیمات پہ ان لوگوں کا علم خود نہیں تو کیوں غیر مقلد غیر مقلد کہہ کر اپنے شور سے ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں۔باقی بات رہی فقہی مسائل کی تو انکے دو شاگرد ابو محمدؒ اور ابو یوسف ؒ کے مسائل میں بھی دو ثلث اختلاف پایا جاتا ہے خدا اپنی ذاتی رائے کو امام صاحب کا قول کہہ کر نہ اپنے ضمیر اور نہ امام صاحب کی عدالت میں مجرم بنیں۔
اگر امام صاحب کی تعلیمات پہ ان لوگوں کا علم خود نہیں تو کیوں غیر مقلد غیر مقلد کہہ کر اپنے شور سے ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں۔باقی بات رہی فقہی مسائل کی تو انکے دو شاگرد ابو محمدؒ اور ابو یوسف ؒ کے مسائل میں بھی دو ثلث اختلاف پایا جاتا ہے خدا اپنی ذاتی رائے کو امام صاحب کا قول کہہ کر نہ اپنے ضمیر اور نہ امام صاحب کی عدالت میں مجرم بنیں۔
باقی جو سیرۃ وکردار کی بلندی کا دعویٰ امام صاحب کے مقلدین کرتے ہیں مزا تو تب ہے کہ اس اعلیٰ کردار کی ہلکی اور خفیف سی جھلک ان کے کردار میں بھی موجود ہو۔اگر ایسا نہیں کر سکتے تو دونوں گروہوں سے درخواست ہے کہ ماحول پہلے ہی پراگندہ ہوچکا ہے مزید نفرتوں کو ہوا دے کر اپنے دفتر کالے نہ کریں۔دونوں فریقوں کو دیکھیں ان میں سے کوئی بھی کم نہیں۔
اگر کسی بھائی کو میری رائے بری لگے یا مجھ پر غصہ آئے تو معذرت چاہوں گا۔