محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
وقالت أم الدرداء كان أبو الدرداء يقول عندكم طعام فإن قلنا لا. قال فإني صائم يومي هذا. وفعله أبو طلحة وأبو هريرة وابن عباس وحذيفة ـ رضى الله عنهم.
اور ام الدرداء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ ان سے پوچھتے کیا کچھ کھانا تمہارے پاس ہے؟ اگر ہم جواب دیتے کہ کچھ نہیں تو کہتے پھر آج میرا روزہ رہے گا۔ اسی طرح ابوطلحہ، ابوہریرہ، ابن عباس اور حذیفہ رضی اللہ عنہم نے بھی کیا۔
حدیث نمبر: 1924
حدثنا أبو عاصم، عن يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة بن الأكوع ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم بعث رجلا ينادي في الناس، يوم عاشوراء " أن من أكل فليتم أو فليصم، ومن لم يأكل فلا يأكل ".
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، ان سے سلمہ بن اکوع نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورہ کے دن ایک شخص کو یہ اعلان کرنے کے لیے بھیجا کہ جس نے کھانا کھا لیا وہ اب (دن ڈوبنے تک روزہ کی حالت میں) پورا کرے یا (یہ فرمایا کہ) روزہ رکھے اور جس نے نہ کھایا ہو (تو وہ روزہ رکھے) کھانا نہ کھائے۔
صحیح بخاری
کتاب الصیام
اور ام الدرداء رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ابودرداء رضی اللہ عنہ ان سے پوچھتے کیا کچھ کھانا تمہارے پاس ہے؟ اگر ہم جواب دیتے کہ کچھ نہیں تو کہتے پھر آج میرا روزہ رہے گا۔ اسی طرح ابوطلحہ، ابوہریرہ، ابن عباس اور حذیفہ رضی اللہ عنہم نے بھی کیا۔
حدیث نمبر: 1924
حدثنا أبو عاصم، عن يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة بن الأكوع ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم بعث رجلا ينادي في الناس، يوم عاشوراء " أن من أكل فليتم أو فليصم، ومن لم يأكل فلا يأكل ".
ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا، ان سے سلمہ بن اکوع نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورہ کے دن ایک شخص کو یہ اعلان کرنے کے لیے بھیجا کہ جس نے کھانا کھا لیا وہ اب (دن ڈوبنے تک روزہ کی حالت میں) پورا کرے یا (یہ فرمایا کہ) روزہ رکھے اور جس نے نہ کھایا ہو (تو وہ روزہ رکھے) کھانا نہ کھائے۔
صحیح بخاری
کتاب الصیام