طارق فاروق
رکن
- شمولیت
- مئی 15، 2015
- پیغامات
- 8
- ری ایکشن اسکور
- 5
- پوائنٹ
- 43
میں عقیدہ ومسلک کے اعتبار سے ایک اہلحدیث ہوں۔جتنے مسالک ہیں ان میں صحیح العقیدہ مسلک صرف اہلحدیث ہی ہے۔تاہم میں کسی اہلحدیث جماعت میں شامل نہیں ہوں ۔کیونکہ مجھے آج تک کچھ سوالات کے جوابات نہیں مل سکے۔احباب اگر مجھے مطمئن کردیں تومیں شامل ہونے کےلئے تیارہوں۔وہ چاہے مرکزی جمعیت اہلحدیث والے ہوں جماعۃ الدعوہ والے یا کسی دوسری اہلحدیث جماعت سے متعلق احباب ہوں جواب ضرور دیں۔
1۔ اہلحدیث عقیدہ اورتمام مسائل قرآن وحدیث سے لیتے ہیں مگر یہ مصلحت قرآن وحدیث کی تعلیمات کے مطابق کیوں اختیار نہیں کرتے کہ آنحضورﷺ جب بھی کسی برائی اورجرم اورگناہ کاذکر فرماتے تو آپ کسی بھی شخص یاجماعت کانام لئے بغیر ذکر فرماتے کہ کچھ اصحاب ایسااورایساکرتے ہیں۔خود قرآن میں کچھ قوموں اور ایک شخص یعنی ابولہب کے سواکسی کانام لیکر اس زجروتوبیخ نہیں کی گئی۔نیز اللہ تعالیٰ چاہتے تو نبوی دور میں جو منافقین تھے انہیں کھلے عام بے پردہ کردیتے اور ان کی منافقت ظاہر کردیتے لیکن ایسا نہیں کیاگیا۔البتہ منافقت کے اصول اورعادات ضرور بتائے گئے۔
توہمارے اہلحدیث بھائی دیوبند،بریلوی اوراسی طرح کے دیگر مسالک اورکسی شخص کے ذاتی فعل کو نام لیکر برابھلاکہتے ہیں جس سے نہ صرف وہ شخص آپکی دعوت سے دور ہوتاہے بلکہ اسی کے گروہ میں دیگر افراد بھی آپکی عدم حکمت کے باعث دور چلے جاتے ہیں۔
2۔جمہوریت کانظام درست نہیں ہے تو انتخابات میں مرکزی جمعیت اہلحدیث صرف دوسیٹوں کے لئے کیوں لڑتی ہے اور جماعۃ الدعوہ پورے ملک میں ن لیگ کو کیوں سپورٹ کرتی ہے ؟ اگر دیگر مسالک کے لوگ مسلکاً مقلد ہیں تو کیا دونوں اہلحدیث جماعتیں سیاسی اعتبار سے مقلد نہیں ہیں؟ کیونکہ انہوں نے ن لیگ کو سپورٹ کرنا ہے چاہے اس کا امیدوار بریلوی ہو،شیعہ ہویا مشرک ؟
3۔رفع الیدین کے بغیر نماز کو آپ نمازنہیں مانتے ،لیکن جو اہلحدیث کسی کا حق مارکر،گھر میں پردہ جیسے فرض کو ترک کرکے یا اسی طرح کے دیگر افعال وگناہ کبیرہ کرکے رفع الیدین کیساتھ نماز پڑھائے تو اس کے پیچھے آپ کی نماز ہوجاتی ہے۔یعنی سنت کے تارک کی نماز نہیں ہوتی اور فرائض کے تارک کی نماز ہوجاتی ہے کیونکہ اسکی شلوار اوپر ہے،داڑھی پوری ہے اوررفع الیدین کرتاہے ۔اس کامطلب یہ ہواکہ جو شخص یہ افعال کرلے باقی دین اس کےلئے ساقط ہے؟
اگر کسی نے ان تین سوالوں میں تسلی کرادی تو مزید گفتگو ضرورہوگی انشاءاللہ
1۔ اہلحدیث عقیدہ اورتمام مسائل قرآن وحدیث سے لیتے ہیں مگر یہ مصلحت قرآن وحدیث کی تعلیمات کے مطابق کیوں اختیار نہیں کرتے کہ آنحضورﷺ جب بھی کسی برائی اورجرم اورگناہ کاذکر فرماتے تو آپ کسی بھی شخص یاجماعت کانام لئے بغیر ذکر فرماتے کہ کچھ اصحاب ایسااورایساکرتے ہیں۔خود قرآن میں کچھ قوموں اور ایک شخص یعنی ابولہب کے سواکسی کانام لیکر اس زجروتوبیخ نہیں کی گئی۔نیز اللہ تعالیٰ چاہتے تو نبوی دور میں جو منافقین تھے انہیں کھلے عام بے پردہ کردیتے اور ان کی منافقت ظاہر کردیتے لیکن ایسا نہیں کیاگیا۔البتہ منافقت کے اصول اورعادات ضرور بتائے گئے۔
توہمارے اہلحدیث بھائی دیوبند،بریلوی اوراسی طرح کے دیگر مسالک اورکسی شخص کے ذاتی فعل کو نام لیکر برابھلاکہتے ہیں جس سے نہ صرف وہ شخص آپکی دعوت سے دور ہوتاہے بلکہ اسی کے گروہ میں دیگر افراد بھی آپکی عدم حکمت کے باعث دور چلے جاتے ہیں۔
2۔جمہوریت کانظام درست نہیں ہے تو انتخابات میں مرکزی جمعیت اہلحدیث صرف دوسیٹوں کے لئے کیوں لڑتی ہے اور جماعۃ الدعوہ پورے ملک میں ن لیگ کو کیوں سپورٹ کرتی ہے ؟ اگر دیگر مسالک کے لوگ مسلکاً مقلد ہیں تو کیا دونوں اہلحدیث جماعتیں سیاسی اعتبار سے مقلد نہیں ہیں؟ کیونکہ انہوں نے ن لیگ کو سپورٹ کرنا ہے چاہے اس کا امیدوار بریلوی ہو،شیعہ ہویا مشرک ؟
3۔رفع الیدین کے بغیر نماز کو آپ نمازنہیں مانتے ،لیکن جو اہلحدیث کسی کا حق مارکر،گھر میں پردہ جیسے فرض کو ترک کرکے یا اسی طرح کے دیگر افعال وگناہ کبیرہ کرکے رفع الیدین کیساتھ نماز پڑھائے تو اس کے پیچھے آپ کی نماز ہوجاتی ہے۔یعنی سنت کے تارک کی نماز نہیں ہوتی اور فرائض کے تارک کی نماز ہوجاتی ہے کیونکہ اسکی شلوار اوپر ہے،داڑھی پوری ہے اوررفع الیدین کرتاہے ۔اس کامطلب یہ ہواکہ جو شخص یہ افعال کرلے باقی دین اس کےلئے ساقط ہے؟
اگر کسی نے ان تین سوالوں میں تسلی کرادی تو مزید گفتگو ضرورہوگی انشاءاللہ