علم العقائد میں گروہی تقسیم
عقیدہ کی بنیاد پر جو تقسیم ہوئی ہے اس میں دو گروہ معروف ہیں:
اہل سنت
سلف صالحین صحابہ، تابعین، تبع تابعین، ائمہ اربعہ اور محدثین عظام اور ان کے متبعین کی جماعت مراد ہیں۔ اور یہ جماعت ایک ہی ہے جسے ہم سلفیہ یا اثریہ کے نام سے جانتے ہیں۔
اہل بدعت
جو سلف صالحین کے منہج پر نہیں ہیں۔ ان میں جہمیہ، معتزلہ، مجسمہ، مؤولہ، اشاعرہ، ماتریدیہ ، قدریہ،جبریہ ، خوارج، مرجئہ، روافض اور اہل تشیع وغیرہ شامل ہیں۔
عقیدہ میں اہل سنت والجماعت کی اصطلاح کے تین مفاہیم
اہل سنت والجماعت کی اصطلاح عقائد کے باب میں تین قسم کے پس منظر میں استعمال ہوئی ہے:
سلف صالحین
اس پس منظر میں اس سے مراد صحابہ، تابعین، تبع تابعین، ائمہ اربعہ اور فقہائے محدثین کی جماعت ہے۔ اس جماعت کو سلف صالحین کے نام کی نسبت سے سلفیہ اور آثار واحادیث سے تعلق کی بنیاد پر اثریہ بھی کہتے ہیں۔ ائمہ اربعہ وغیرہ میں عقیدہ کے باب میں اختلافات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ لہذا اہل الحدیث یعنی اہل حجاز اور اہل الرائے یعنی اہل کوفہ دونوں عقیدہ کے اعتبار سے سلفی ہیں جیسا کہ ہم اپنے ایک مضمون '
کیاتوحید اسماوصفات میں ائمہ اربعہ مفوضہ ہیں' میں بیان کر چکے ہیں جبکہ متاخرین حنفیہ کی اکثریت عقیدہ میں ماتریدی، معتزلی، اشعری یا صوفی ہیں۔
فرقہ ناجیہ کے طور پر
اس پس منظر میں اس سے مراد سلفیہ اور غیر متعصب مجتہد مخطی اشاعرہ، ماتریدیہ ہیں۔ شوافع اور مالکیہ کی اکثریت اشاعرہ ہے جبکہ حنفیہ کی اکثریت ماتریدیہ ہے جبکہ ائمہ اربعہ، متقدمین حنفیہ، حنابلہ اور فقہائے محدثین کی جماعت سلفیہ کہلاتی ہے جو سلف صالحین، صحابہ، تابعین اور تبع تابعین کے عقیدہ پر ہے۔ سلفیہ عقائد کے باب میں اشاعرہ اور ماتریدیہ کی تاویلات کو اجتہادی خطا شمار کرتے ہیں اور مجتہد مخطی بھی عند اللہ ماجور ہے بشرطیکہ وہ اپنے اجتہاد میں مخلص ہو جیسا کہ امام الحرمین امام جوینی، امام ابن حجر، امام نووی، امام غزالی، علامہ ابن جوزی، امام سیوطی، امام قرطبی، قاضی ابن عطیہ، امام دارقطنی، امام حاکم، خطیب بغدادی، امام ابن الصلاح، امام سخاوی، امام بیہقی، امام منذری، شاہ ولی اللہ دہلوی، مولانا سلطان محمد جلالپوری، مولانا حنیف ندوی رحمہم اللہ وغیرہ کی مثال ہے۔ لہٰذا اشاعرہ اور ماتریدیہ کے اجتہادات کے خطا ہونے کے باوجود انہیں فرقہ ناجیہ میں شمار کیا جاتا ہے۔
اہل تشیع کے بالمقابل
اس پس منظر میں اس سے مراد معتزلہ، مرجئہ، اشاعرہ، ماتریدیہ اور سلفیہ وغیرہ سب ہوتے ہیں۔
پس اہل سنت والجماعت سے مراد سے صحابہ، تابعین ،تبع تابعین، ائمہ اربعہ اور محدثین عظام کی جماعت کا عقیدہ ہے جبکہ اہل بدعت میں جہمیہ، معتزلہ، مجسمہ، مؤولہ، قدریہ، جبریہ، اشاعرہ، ماتریدیہ، خوارج، مرجئہ، روافض اور اہل تشیع وغیرہ شامل ہیں۔