استغفر اللہ ۔نعوذباللہ من ذالک
طارق جمیل سے اس سے بڑی بات بھی ممکن ہے۔اللہ انھیں ہدایت عطا فرمائے۔لوگوں کی اصلاح کا یہ عجیب وغریب انداز تبلیغی جماعت نے اپنایا ہے کہ لوگوں کو نصیحت کرو بے شک اپنی طرف سے گھڑے ہوئے الفاظ ہی کیوں نہ ہوں۔ان بے چاروں کو یہ بھی پتہ نہیں کہ لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ صرف قرآن وحدیث ہے اس طرح کے اٹکل پچو نہیں۔کیا جنت میں اس طرح کی باتیں ممکن ہیں۔؟قرآن میں دیکھتے ہیں۔
لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا إِلَّا سَلَامًا ۖ(مریم۔62)
لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا كِذَّابًا (النبا۔35)
لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا(واقعہ۔25)