• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل بیت میں ازواج مطہرات شامل ہیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
اہل بیت میں ازواج مطہرات شامل ہیں

سوال:
قرآن مجید میں اللہ تعالی نے رسو ل اللہ ﷺ سے فرمایا ہے کہ ہم نے آپ کےاہل بیت کو پاک کردیا ہے ۔(سورۃ الاحزاب آیت:33) اس پاک کرنے کا کیا مطلب ہے کیوں کہ اس آیت کو بنیاد بناکر آئمہ معصومین کا عقیدہ گھڑا گیا ہے۔(ایک سائل)
جواب:
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"نزلت في نساء النبي" (تفسیر ابن ابی حاتم وتفسیر ابن کثیر ج3 ص491 دوسرا نسخہ ج5 ص169)
یہ آیت خاص طور پر نبی کریمﷺ کی ازواج مطہرات کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
اس کی سند حسن ہے اس کے راوی امام عکرمہ اس بات پر مباہلہ کرنے کو تیار تھے کہ اس آیت سےمراد ازواج نبیﷺ ہیں۔
قرآن کریم سے ثابت ہے کہ بیویاں اہل بیت میں شامل ہوتی ہیں ۔(دیکھیں سورۃ ہود:71 ۔73)
آیت مذکورہ میں طہارۃ سے معصومین مراد لینا نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے نہ تابعین اور وہ آئمہ اہل سنت سے ثابت ہے بلکہ تطہیر سے گناہ، شرک، شیطان، افعال خبیثہ اور اخلاق ذمیمہ سے طہارت مراد ہے۔دیکھیئے احکام القرآن للقاضی ابی بکر بن العربی ص 429
عقیدہ آئمہ معصومین صرف روافض کامن گھڑت عقیدہ ہے۔​
شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ​
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
لفظ ’اہل‘ نسبی رشتے داری کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے اور ایمانی تعلق کیلئے بھی۔ نسبی رشتے داری مراد ہو تو دیگر رشتے داروں کے ساتھ ساتھ اس سے مراد بیوی بھی ہوتی ہے۔ بلکہ بیوی سب سے پہلے اہل میں آتی ہے۔
درج ذیل آیات میں لفظ أهل استعمال ہوا ہے، بعض جگہ تو اس سے مراد صرف بیویاں ہیں اور بعض جگہ اگرچہ بیویوں کے ساتھ دیگر بھی شامل ہیں لیکن بیویاں حتمی طور پر شامل ہیں:
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَ‌أَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِ‌ينَ ﴿الأعراف: ٨٣﴾
قَالُوا يَا لُوطُ إِنَّا رُ‌سُلُ رَ‌بِّكَ لَن يَصِلُوا إِلَيْكَ فَأَسْرِ‌ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ إِلَّا امْرَ‌أَتَكَ ﴿هود: ٨١﴾
وَاسْتَبَقَا الْبَابَ وَقَدَّتْ قَمِيصَهُ مِن دُبُرٍ‌ وَأَلْفَيَا سَيِّدَهَا لَدَى الْبَابِ قَالَتْ مَا جَزَاءُ مَنْ أَرَ‌ادَ بِأَهْلِكَ سُوءًا إِلَّا أَن يُسْجَنَ أَوْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿يوسف: ٢٥﴾
إِذْ رَ‌أَىٰ نَارً‌ا فَقَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارً‌ا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِقَبَسٍ أَوْ أَجِدُ عَلَى النَّارِ‌ هُدًى ﴿طه: ١٠﴾
إِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِأَهْلِهِ إِنِّي آنَسْتُ نَارً‌ا سَآتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ‌ أَوْ آتِيكُم بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَّعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ ﴿النمل: ٧﴾
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَ‌أَتَهُ قَدَّرْ‌نَاهَا مِنَ الْغَابِرِ‌ينَ ﴿النمل: ٥٧﴾
فَلَمَّا قَضَىٰ مُوسَى الْأَجَلَ وَسَارَ‌ بِأَهْلِهِ آنَسَ مِن جَانِبِ الطُّورِ‌ نَارً‌ا قَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارً‌ا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ‌ أَوْ جَذْوَةٍ مِّنَ النَّارِ‌ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ ﴿القصص: ٢٩﴾
قَالَ إِنَّ فِيهَا لُوطًا قَالُوا نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَن فِيهَا لَنُنَجِّيَنَّهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَ‌أَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِ‌ينَ ﴿العنكبوت: ٣٢﴾
وَلَمَّا أَن جَاءَتْ رُ‌سُلُنَا لُوطًا سِيءَ بِهِمْ وَضَاقَ بِهِمْ ذَرْ‌عًا وَقَالُوا لَا تَخَفْ وَلَا تَحْزَنْ إِنَّا مُنَجُّوكَ وَأَهْلَكَ إِلَّا امْرَ‌أَتَكَ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِ‌ينَ ﴿العنكبوت: ٣٣﴾
إِذْ نَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ أَجْمَعِينَ إِلَّا عَجُوزًا فِي الْغَابِرِ‌ينَ ﴿الصافات: ١٣٤﴾
فَرَ‌اغَ إِلَىٰ أَهْلِهِ فَجَاءَ بِعِجْلٍ سَمِينٍ ﴿الذاريات: ٢٦﴾


مزے کی بات یہ ہے کہ قرآن کریم میں ’اہل بیت‘ تین جگہ استعمال ہوا ہے اور تینوں جگہ ’خاتونِ خانہ‘ کیلئے۔
قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ‌ اللَّـهِ رَ‌حْمَتُ اللَّـهِ وَبَرَ‌كَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ ﴿هود: ٧٣﴾مراد سیدہ سارہ
وَحَرَّ‌مْنَا عَلَيْهِ الْمَرَ‌اضِعَ مِن قَبْلُ فَقَالَتْ هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَىٰ أَهْلِ بَيْتٍ يَكْفُلُونَهُ لَكُمْ وَهُمْ لَهُ نَاصِحُونَ ﴿القصص: ١٢﴾مراد سیدہ امّ موسیٰ
وَقَرْ‌نَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّ‌جْنَ تَبَرُّ‌جَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّـهَ وَرَ‌سُولَهُ إِنَّمَا يُرِ‌يدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّ‌جْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَ‌كُمْ تَطْهِيرً‌ا ﴿الأحزاب: ٣٣﴾مراد امّہات المؤمنین رضی اللہ عنہن اجمعین

لہٰذا ثابت ہوا کہ نبی کریمﷺ کے اہلِ بیت اطہار میں دیگر رشتے داروں کے ساتھ ساتھ ازواجِ مطہرات بدرجۂ اولیٰ شامل ہیں۔
 
Top