• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل تشیع کی تکفیر

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
اہل سنت کے علماء نے شیعیت کے سارے غلیظ کفریہ عقائد کی تردید اور ابطال کے باوجود شیعہ حضرات کی مطلق تکفیر نہیں کی ہے ۔ حتیٰ کہ علامہ ابن تیمیہ جنہوں نے شیعیت کی تردید پر سب سے زیادہ کام کیا ہے ہے انہوں نے شیعہ کی مطلق تکفیر نہیں کی ہے ۔اس زمانہ میں بھی اہل سنت علماء شیعہ حضرات کی مطلق تکفیر نہیں کرتے ۔حالانکہ شیعہ کے عقائد کسی بھی طور پر قادیانیوں سے کم کفریہ نہیں ہیں ۔
اس کی وجہ یہ سمجھ میں آتی ہے کہ شیعہ بہت سارے فرقے ہیں ۔ سارے فرقے ان کفریہ عقائد کے قائل نہیں جو کفریہ عقائد اثنیٰ عشری شیعیت میں پائے چاتے ہیں ۔ لہذا شیعوں کی مطلق تکفیر نہیں کی جاسکتی کیوں اس سے یہ فرقے بھی اس تکفیر کی زد میں آجائیں گے ۔
دوسری وجہ یہ ہیکہ شیعہ عام طور پر اپنے عقیدہ کا کھل کر اظہار نہیں کرتے ۔ اپنےسارے کفریہ عقائد تقیہ کے پردہ چھپا لیتے ہیں ۔
شیعہ حضرات بدا کے عقیدہ میں تقیہ نہیں کرتے تو کیا اس عقیدہ کی بنیاد پر ان کی تکفیر نہیں کی جاسکتی ÷
انس ابوالحسن علوی رفیق طاھر کفایت اللہ خضر حیات
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شیخ البانی رحمہ اللہ نے کسی جگہ لکھا ہے کہ کسی بھی جماعت کا یافرقہ کا نام لے کر تکفیر نہیں کی جاسکتی مثلا فلاں جماعت یا فرقہ کافر ہے ۔ کیونکہ جماعت میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ۔ بعض ایسے ہوتے ہیں جن کو بڑوں کے کفریہ عقائد کا سرے سے علم ہی نہیں ہوتا ۔ اہل تشَیُّع کا بھی یہی معاملہ لگتا ہے ۔
البتہ یوں کہا جاسکتا ہے کہ جو جو یہ یہ عقیدہ رکھتا ہے وہ کافر ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شیخ البانی رحمہ اللہ نے کسی جگہ لکھا ہے کہ کسی بھی جماعت کا یافرقہ کا نام لے کر تکفیر نہیں کی جاسکتی مثلا فلاں جماعت یا فرقہ کافر ہے ۔ کیونکہ جماعت میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ۔ بعض ایسے ہوتے ہیں جن کو بڑوں کے کفریہ عقائد کا سرے سے علم ہی نہیں ہوتا ۔ اہل تشَیُّع کا بھی یہی معاملہ لگتا ہے ۔
البتہ یوں کہا جاسکتا ہے کہ جو جو یہ یہ عقیدہ رکھتا ہے وہ کافر ہے ۔
ہمارے علماء مستحق شخص کی تکفیر میں اتنی احتیاط کرتے ہیں کہ صحابہ و تابعین اتنی احتیاط نہیں کرتے تھے بلکہ سلف تو صرف کسی ثقہ شخص کی گواہی سن کر یا کتاب پڑھ کر ہی صاحب کتاب کی تکفیر کردیا کرتے تھے۔ ماضی میں سلف نے جس جس طرح کے لوگوں کی تکفیر کی ہے آج انہیں جیسے بلکہ کفر میں ان سے بڑھے ہوئے لوگوں کی علماء تکفیر نہیں کرتے۔

تکفیر کے معاملے میں آج تک ہمارے علماء کے قادیانیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مجھے بالکل بھی سمجھ نہیں آئی۔ دیگر فرقوں کے بارے میں ہمیں معلوم ہے کہ انکے عقائد کفریہ اور شرکیہ ہیں لیکن اسکے باوجود ان فرقوں پر کفر کا فتویٰ اس لئے نہیں لگایا جاتا کہ ان میں کچھ جاہل لوگ بھی ہیں اور کچھ ایسے بھی جو ایسے کفریہ اور شرکیہ عقائد نہیں رکھتے کہ جن کی بناء پر انکی تکفیر کی جائے یعنی انہوں نے صرف اس فرقے کا نام اپنے اوپر چسپاں کر رکھا ہے انکے عقائد سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ لیکن ایسا معاملہ تو قادیانیوں کے ہاں بھی ہے کہ ان کے فرقے میں بھی یقینا کچھ لوگ ایسے ہونگے جو قادیانیوں کے گھر پیدا ہوجانے کی وجہ سے صرف نام کے قادیانی ہونگے اور قادیانی عقائد سے اختلاف رکھتے ہونگے۔ لیکن یہاں تکفیر اس قدر آسان ہے کہ ہمارے علماء اور عوام کے لئے بس قادیانی فرقے سے کسی شخص کی نسبت ہی اسکے کافر ہونے کے لئے کافی ہے۔ اور دوسری جانب احتیاط کا یہ عالم ہے کہ قادیانیوں سے بدتر عقائد رکھنے والوں کو اس لئے کافر قرار نہیں دیا جاتا کہ انکی تکفیر کے لئے موانع تکفیر دور کرنے ضروری ہے۔ لیکن قادیانیوں کے لئے موانع تکفیر کی کوئی بات نہیں کرتا کہ بس علماء کا ایک مرتبہ کا اتفاق ہی قادیانیوں کے کافر ہونے کے لئے قیامت تک کو کافی ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

ابھی یہ اہم ترین سوال میرے ذہن میں آیا ہے کہ کیا قادیانیوں کے نابالغ بچے بھی کافر ہیں یا پھر قادیانی فرقے کو علماء کے بالاتفاق کافر قرار دے دینے کی وجہ سے چھوٹے بڑے کے کافر ہونے کے لئے قادیانی نام ہی کافی ہے؟؟؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
ہمارے علماء مستحق شخص کی تکفیر میں اتنی احتیاط کرتے ہیں کہ صحابہ و تابعین اتنی احتیاط نہیں کرتے تھے بلکہ سلف تو صرف کسی ثقہ شخص کی گواہی سن کر یا کتاب پڑھ کر ہی صاحب کتاب کی تکفیر کردیا کرتے تھے۔ ماضی میں سلف نے جس جس طرح کے لوگوں کی تکفیر کی ہے آج انہیں جیسے بلکہ کفر میں ان سے بڑھے ہوئے لوگوں کی علماء تکفیر نہیں کرتے۔

تکفیر کے معاملے میں آج تک ہمارے علماء کے قادیانیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مجھے بالکل بھی سمجھ نہیں آئی۔ دیگر فرقوں کے بارے میں ہمیں معلوم ہے کہ انکے عقائد کفریہ اور شرکیہ ہیں لیکن اسکے باوجود ان فرقوں پر کفر کا فتویٰ اس لئے نہیں لگایا جاتا کہ ان میں کچھ جاہل لوگ بھی ہیں اور کچھ ایسے بھی جو ایسے کفریہ اور شرکیہ عقائد نہیں رکھتے کہ جن کی بناء پر انکی تکفیر کی جائے یعنی انہوں نے صرف اس فرقے کا نام اپنے اوپر چسپاں کر رکھا ہے انکے عقائد سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ لیکن ایسا معاملہ تو قادیانیوں کے ہاں بھی ہے کہ ان کے فرقے میں بھی یقینا کچھ لوگ ایسے ہونگے جو قادیانیوں کے گھر پیدا ہوجانے کی وجہ سے صرف نام کے قادیانی ہونگے اور قادیانی عقائد سے اختلاف رکھتے ہونگے۔ لیکن یہاں تکفیر اس قدر آسان ہے کہ ہمارے علماء اور عوام کے لئے بس قادیانی فرقے سے کسی شخص کی نسبت ہی اسکے کافر ہونے کے لئے کافی ہے۔ اور دوسری جانب احتیاط کا یہ عالم ہے کہ قادیانیوں سے بدتر عقائد رکھنے والوں کو اس لئے کافر قرار نہیں دیا جاتا کہ انکی تکفیر کے لئے موانع تکفیر دور کرنے ضروری ہے۔ لیکن قادیانیوں کے لئے موانع تکفیر کی کوئی بات نہیں کرتا کہ بس علماء کا ایک مرتبہ کا اتفاق ہی قادیانیوں کے کافر ہونے کے لئے قیامت تک کو کافی ہے۔
آپ نے بلکل درست فرمایا -

شاید اس کی یہ وجہ ہے کہ ہمارے اکثر علماء جو فتویٰ دیتے ہیں حکومت وقت کے زیر اثر ہوتے ہیں - قادیانیوں کے کفر کو بھی اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب بھٹو دور میں انھیں قانونی طور پر کافر قرار دیا گیا - جب کہ شعیوں کو اس بنا پر قانونی طور پر کافر قرار نہیں دیا جا سکا کہ بھٹو کی اپنی بیوی نصرت بھٹو شیعہ مسلک سے تعلق رکھتی تھیں - جب کہ مولانا مودودی جیسے شہرہ آ آفاق عالم دین بھی ان کے دور میں زندہ تھے - لیکن وہ بھی اپنے سیاسی مقاصد کو پورا کرنے کے لئے اہل تشیعوں کی تکفیر تو دور کی بات - ان کے ہمنوا بن بیٹھے اور کتاب "خلافت و ملوکیت" لکھ کر اہل تشیعوں کی ہمنوائی کا حق ادا کر دیا -
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اس کی وجہ یہ سمجھ میں آتی ہے کہ شیعہ بہت سارے فرقے ہیں ۔ سارے فرقے ان کفریہ عقائد کے قائل نہیں جو کفریہ عقائد اثنیٰ عشری شیعیت میں پائے چاتے ہیں ۔ لہذا شیعوں کی مطلق تکفیر نہیں کی جاسکتی کیوں اس سے یہ فرقے بھی اس تکفیر کی زد میں آجائیں گے ۔
انس ابوالحسن علوی رفیق طاھر کفایت اللہ خضر حیات
تمام شیعوں کی نہ سہی کم ازکم یہ تو کہا ہی جاسکتا ہے کہ شیعوں کا فرقہ اثنا عشری کافر ہے۔ آخر اس میں کون سی قباحت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں اس میں بھیڑ چال کا عمل دخل زیادہ ہے۔ اگر ہمت کرکے ایک دو بڑے علماء کسی کو کافر قرار دے دیں تو دیگر علماء بھی انکی تائید میں بول پڑتے ہیں اور اگر قادیانیوں کے معاملے کی طرح تحریک چلا دی جائے تو سب ہی اس کی ہمنوائی میں اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ لیکن اگر کسی بڑے نے کسی فرقے کو کافر کہنے کی ہمت نہ کی ہو تو دوسرے علماء بھی چپ سادھ لیتے ہیں اور جب بھی ان سے اس معاملے میں استفسار کیا جائے تو جواب دیتے ہیں کہ اکابرین یا بڑے علماء میں سے کسی نے اس فرقے کے کافر ہونے کا فتویٰ نہیں دیا یعنی معاملہ تکفیر میں دیگر علماء کے فتوے اور اقوال ہی حجت ٹھہرتے ہیں باقی اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتی کہ وہ فرقہ کفر اور شرک کے کس مقام پر ہے۔ میں یقین اور دعوے سے یہ بات کہتا ہوں کہ اگر علماء قادیانیوں کے کافر ہونے پر اتفاق نہ کرتے تو آج کے علماء و عوام کے نزدیک قادیانی اسی طرح مسلمان ہوتے جس طرح بریلوی، دیوبندی اور شیعہ مسلمان ہیں۔ اسکی ایک بہت بڑی وجہ یقینا یہ بھی ہے جس کی طرف محترم محمدعلی جواد بھائ نے اشارہ کیا ہے کہ قادیانی چونکہ نیا نیا فرقہ تھا اور اس فرقہ سے دیگر مکاتب فکر کے زیادہ تعلقات نہیں تھے اس لئے اس کو کافر قرار دینا آسان تھا اس کے برعکس شیعہ، دیوبندی اور بریلوی چونکہ پرانے ہوگئے ہیں اور دیگر مکاتب فکر کے ان سے تعلقات حتی کہ شادی بیاہ کے معاملات ہوگئے ہیں اس لئے انہیں کافر قرار نہیں دیا جاتا ورنہ لوگوں کے اپنے خاندان اور بہت سے دیگر دوست احباب بھی اس کفر کی زد میں آئیں گے اور علماء کے پاس اس اعتراض کا جواب بھی نہیں ہوگا کہ فلاں فرقے کو کافر تسلیم کرنے کے باوجود وہاں اپنی بیٹی کیوں بیاہی ہے یا انکی بیٹی سے اپنے بیٹے کی شادی کیوں کی ہے یا پھر آپکی بیوی کا بھی تو اسی مسلک سے تعلق ہے یا آپ کے والد بھی تو اسی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔
 
شمولیت
نومبر 19، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
3
کفریہ کلمات یا عقائد کی وجہ سے علماء نے ہردور میں اپنے فتوے کی نوک سے ان کو کاری ضربیں لگاہی ہیں۔،،،
 
Top