• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل تشیع کی تکفیر

شمولیت
نومبر 19، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
3
صرف شیعہ ہی نہیں جس نے بھی جوبات یا عقیدہ قرآن و سنت سے ہٹ کریا جمہور کے متفق علیہ سے ہٹ کر پیش کیا علماء نے ہردور میں اس کی گرفت کی گستاخ رسول سے لیکر گستاخ صحابہ و آل رسول تک کی گرفت کی۔۔۔آج بھی پہرہ دے رہے ہیں۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
صرف شیعہ ہی نہیں جس نے بھی جوبات یا عقیدہ قرآن و سنت سے ہٹ کریا جمہور کے متفق علیہ سے ہٹ کر پیش کیا علماء نے ہردور میں اس کی گرفت کی گستاخ رسول سے لیکر گستاخ صحابہ و آل رسول تک کی گرفت کی۔۔۔آج بھی پہرہ دے رہے ہیں۔۔۔
بھائی موضوع سے ہٹیں نہ مسئلہ یہ ہے کہ اہل تشیع کی تکفیر کی جاسکتی ہے کہ نہیں ؟
ایک دفعہ پھر اس لڑی کی پہلی شراکت ملاحظہ فرما لیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
حرب بن شداد بھائی !
اس موضوع کو بھی رونق بخشیں ۔
سرفراز فیضی بھائی !
دوسروں کو چھوڑیں خود آپ جناب تو اپنی نگارشات سے نوازیں ۔
آپ نے کہیں لکھا تھا کہ اس سلسلے میں آپ کا تازہ تازہ مطالعہ اور ’’ اسکینز ‘‘ بھی ہیں ذرا وہ شریک بزم کیجیے نا ۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سب سے پہلے یہ بات سمجھائیں۔۔۔
ایک طرف امام ابن تیمیہؒ دوسری طرف علماء اہلسنت والجماعت۔۔۔
جنہوں نے پر کفر کا فتوٰی لگایا۔۔۔ مولانا جھنگوی شہیدؒ کی وڈیوز یوٹیوب پر موجود ہیں۔۔۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
حرب بن شداد بھائی !
اس موضوع کو بھی رونق بخشیں ۔
سرفراز فیضی بھائی !
دوسروں کو چھوڑیں خود آپ جناب تو اپنی نگارشات سے نوازیں ۔
آپ نے کہیں لکھا تھا کہ اس سلسلے میں آپ کا تازہ تازہ مطالعہ اور ’’ اسکینز ‘‘ بھی ہیں ذرا وہ شریک بزم کیجیے نا ۔
جی ان شاء اللہ ۔ فی الوقت اہل السنہ کے مضمون کی تیار میں مصروف ہوں تھوڑی دنوں میں پوسٹ کرتا ہوں ان شاء اللہ
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
ہمارے علماء مستحق شخص کی تکفیر میں اتنی احتیاط کرتے ہیں کہ صحابہ و تابعین اتنی احتیاط نہیں کرتے تھے بلکہ سلف تو صرف کسی ثقہ شخص کی گواہی سن کر یا کتاب پڑھ کر ہی صاحب کتاب کی تکفیر کردیا کرتے تھے۔ ماضی میں سلف نے جس طرح کے لوگوں کی تکفیر کی ہے آج انہیں جیسے بلکہ کفر میں ان سے بڑھے ہوئے لوگوں کی علماء تکفیر نہیں کرتے۔
محترم بھائی پہلے دور میں قرآن پر اعراب نہیں تھے مگر بعد میں ضرورت کے تحت لگوائے گئے اسی طرح صحابہ وغیرہ فرض، سنت کے چکر میں نہیں پڑتے تھے تو انکے لئے عمل آسان تھا مگر بعد میں زمانے کی ضرورت کے تحت شریعت کے صحیح تعین کے لئے اصول فقہ کی ضرورت پڑی جس سے کام تھوڑا لمبا ہوتا چلا گیا اسی طرح تکفیر میں بھی شروع میں موانع تکفیرکی اتنی بحث اور پھیلاؤ شاہد نہیں تھا مگر ہوتے ہوتے فی زمانہ یہ کام بہت پھیل چکا ہے اس وجہ سے شاہد احتیاط کرتے ہوں

تکفیر کے معاملے میں آج تک ہمارے علماء کے قادیانیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مجھے بالکل بھی سمجھ نہیں آئی۔ دیگر فرقوں کے بارے میں ہمیں معلوم ہے کہ انکے عقائد کفریہ اور شرکیہ ہیں لیکن اسکے باوجود ان فرقوں پر کفر کا فتویٰ اس لئے نہیں لگایا جاتا کہ ان میں کچھ جاہل لوگ بھی ہیں اور کچھ ایسے بھی جو ایسے کفریہ اور شرکیہ عقائد نہیں رکھتے کہ جن کی بناء پر انکی تکفیر کی جائے یعنی انہوں نے صرف اس فرقے کا نام اپنے اوپر چسپاں کر رکھا ہے انکے عقائد سے انکا کوئی تعلق نہیں۔ لیکن ایسا معاملہ تو قادیانیوں کے ہاں بھی ہے کہ ان کے فرقے میں بھی یقینا کچھ لوگ ایسے ہونگے جو قادیانیوں کے گھر پیدا ہوجانے کی وجہ سے صرف نام کے قادیانی ہونگے اور قادیانی عقائد سے اختلاف رکھتے ہونگے۔ لیکن یہاں تکفیر اس قدر آسان ہے کہ ہمارے علماء اور عوام کے لئے بس قادیانی فرقے سے کسی شخص کی نسبت ہی اسکے کافر ہونے کے لئے کافی ہے۔ اور دوسری جانب احتیاط کا یہ عالم ہے کہ قادیانیوں سے بدتر عقائد رکھنے والوں کو اس لئے کافر قرار نہیں دیا جاتا کہ انکی تکفیر کے لئے موانع تکفیر دور کرنے ضروری ہے۔ لیکن قادیانیوں کے لئے موانع تکفیر کی کوئی بات نہیں کرتا کہ بس علماء کا ایک مرتبہ کا اتفاق ہی قادیانیوں کے کافر ہونے کے لئے قیامت تک کو کافی ہے۔
محترم بھائی جہاں تک قادیانی کو مشرک والی چھوٹ نہ دینے کا تعلق ہے تو اسکی دو وجوہات ہو سکتی ہیں
1۔جو وجہ محترم محمد علی جواد بھائی وغیرہ نے اوپر پوسٹ میں مولانا مودودی کے بارے اور شیعیوں، بریلویوں سے تعلقات ہونے اور قادیانیوں سے نہ ہونے میں بتائی ہیں
2۔میری اوپر والی بحث کے مطابق علماء کو موانع تکفیر میں پیچیدگی ہونے اور من کفر اخاہ والی حدیث کے پیش نظر فتوی دینے میں بہت ڈر لگتا ہے جیسے کچھ صحابہ حدیث بیان کرنے میں بہت احتیاط کرتے تھے
اگرچہ پہلے والی دلیل بہت معقول اور حق ہے مگر سب لوگوں پر فٹ نہیں آ سکتی چاہے اکثریت پر فٹ آ جاتی ہو پس باقیوں کے لئے دوسری دلیل ہو گی- تو پھر جب ہمارے پاس صریح دلیل نہ ہو کہ کس نے کس وجہ سے فتوی نہیں دیا تو کم از کم ایل حدیث علماء کے لئے حسن ظن رکھتے ہوئے دوسری دلیل کو ان کے فتوی نہ دینے کی بنیاد سمجھنا چاہیے دوسرا اس سے کسی کے انکو کافر سمجھنے کا بھی انکار نہیں ہوتا کیونکہ کم از کم کچھ علماء تو انکے کفر کا فتوی دیتے ہیں-
اصل جھگڑا تب شروع ہوتا ہے جب کوئی انسان ایک غیر متفق کافر کو زبردستی سب سے کافر کہلوانا چاہے جیسے شیعہ یا بے نمازی یا تحکیم بغیر ما انزل اللہ کا مرتکب وغیرہ تو اسی سے خارجی ذہنیت پیدا ہوتی ہے
دوسری طرف جب کوئی انسان ایک غیر متفق مسلمان مثلا شیعہ، بے نمازی، تحکیم بحیر ما انزل االلہ کا مرتکب وغیرہ کو زبردستی سب سے مسلمان کہلوانا چاہتے ہیں تو بگاڑ پیدا ہوتا ہے اس سلسلے میں اپنا واقعہ بتانا چاہوں گا کہ میں نے اسی ماہ سے پہلی دفعہ مختلف فورموں میں شرکت شروع کی ہے- ایک دوسرے فورم میں اوپر والی بات کت تناظر میں پوسٹیں چل رہیں تھیں جس میں میرے پوسٹوں کو ڈیلیٹ کیا گیا حالانکہ اس میں فتنہ تکفیر کا تعلق ہی نہیں تھا جس سے میں اتنا حیران ہوا کہ اگر میرے ساتھ یہ حال ہے تو اصلی تکفیریوں سے کیا حال کرتے ہوں گے اسی کے ردعمل میں وہ تکفیر میں اور بڑھ جاتے ہیں جیسے نماز میں پاؤں ملانے میں آپ غلو کرتے ہیں تو وہ اور غلو میں سکیڑ لیتے ہیں
وہ مکالمہ اگلی پوسٹ میں ملاحظہ کریں
خضر حیات
حرب بن شداد
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
وہ مکالمہ اگلی پوسٹ میں ملاحظہ کریں
حرب بن شداد
1.ممبر بھائی کی پوسٹ

اقتباس:(کیا کفر اور شرک کا مرتکب کافر اور مشرک نہیں ہوتا؟)
محترم بھائی ۔ یہ آپ کہاں کفر اور شرک کے چکروں میں‌ پھنس گئے ۔ میری رائے میں آپ کو اس ٹاپک سے دور ہی رہنا چاہے ۔ یہ آپ کا کام نہیں ۔ یہ کام علماء کرام کا ہے اور وہ علماء جو اس موضوع پر سند کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ آپ اپنے ردود کا محور صرف مسالک کو ہی بنائیں تو بہتر ہے ۔
صرف اتنا کہوں گا کہ جس چیز کو ثابت کرنے کے لیے آپ نے جن کتب سے حوالے دیے ہیں‌، ان میں سے چند کتب پراور ان کے مصنفین پر علماء کی جرح موجود ہے ۔ ان کتب کے رد بھی لکھے گئے ۔ لہذا اس مسئلے کو علماء کرام کے پاس ہی رہنے دیں ۔ جزاکم اللہ خیرا۔
2.عبدہ کی پوسٹ

محترم ------ بھائی میں نے حال ہی میں فورم جوائن کیا ہے مگر آپ کا یہ تھریڈ کافی پہلے پڑھ چکا تھا اس ٹاپک پر میرے محترم ممبر بھائی نے لکھا ہے کہ اس مسئلہ سے دور ہی رینا چاہیے تو ہو سکتا ہے ان کو اس بارےمجھ سے زیادہ تجربہ رکھتے ہوں اور ان کی بات ٹھیک ہوکہ ایسی باتوں سے معاملات بگڑتے ہیں ان کو بڑے علمإ تک ہی محدود رکھیں تو بہتر ہے
البتہ میں اپنا ایک تجربہ سامنے رکھنا چاہوں گا وہ یہ کہ چونکہ ہم لوگ کچھ معاملات میں چونکہ دلائل میں موازنہیں کر سکتے تو پھر ویاں پر اسلام یہ نہیں کہتا کہ ہم بیٹھ جائیں بلکہ اھل ذکر سے پوچھ کر معاملہ کرنے کا حکم ہے چناچہ میں مولانا امین اللہ پشاوری سے ان کے علم اور تقوی کی وجہ سے کافی متاثر ریا ہوں اس لئے ان معاملات میں ان کی پیروی کرتا تھا مگر مجھے یہ علم نہیں تھا کہ کوئی بڑا عالم بھی مشرک کے ذبیحہ کو اس طرح حرام سمجھتا ہے مگر کچھ عرصہ پہلے اس تھریڈ سے مجھے بہت کچھ جاننے کو ملا
باقی اب میرا تو عقیدہ اور عمل یہی ہے مگر مشرک کے ذبیحہ کو حرام نہ سمجھنے والوں کو بھی میں اپنی جگہ صحیح سمجھتا ہوں کہ ان کو جس طرح سمجھ آئی انھوں نے کیا
محترم ----- بھائی اور محترم ممبر بھائی اگر میری کوئی اصلاح ہو تو فرما دیں
3.ممبر بھائی کی پوسٹ

اقتباس:(عبدہ نے لکھا ہے ۔۔محترم------- بھائی میں نے حال ہی میں فورم جوائن کیا ہے مگر آپ کا یہ تھریڈ کافی پہلے پڑھ چکا تھا اس ٹاپک پر میرے محترم عکاشہ بھائی نے لکھا ہے کہ اس مسئلہ سے دور ہی رینا چاہیے تو ہو سکتا ہے ان کو اس بارےمجھ سے زیادہ تجربہ رکھتے ہوں اور ان کی بات ٹھیک ہوکہ ایسی باتوں سے معاملات بگڑتے ہیں ان کو بڑے علمإ تک ہی محدود رکھیں تو بہتر ہے)
اردو مجلس پر خوش‌ آمدید ۔ اس حسن ظن کے لیے شکریہ ۔
اقتباس:(البتہ میں اپنا ایک تجربہ سامنے رکھنا چاہوں گا وہ یہ کہ چونکہ ہم لوگ کچھ معاملات میں چونکہ دلائل میں موازنہیں کر سکتے تو پھر ویاں پر اسلام یہ نہیں کہتا کہ ہم بیٹھ جائیں بلکہ اھل ذکر سے پوچھ کر معاملہ کرنے کا حکم ہے)

کچھ معاملات میں اہل علم سے پوچھ کر معاملہ کرنے کا حکم ہے لیکن تجربہ کی بنیاد پر کسی ایسے شخص پر جسے آپ کافر اور مشرک سجھتے لگے ہوں معین کرکے''حُکَم'' نہیں‌لگایا جا سکتا ہے ۔ یہ کام صرف علماء کرام کا ہے کہ وہ حجت قائم کرنے کے بعد ایسا کریں ۔ اگر کوئی جاہل ایسا خود سے کرے جو خود کسی عالم کا مقلد ہے اگرچہ وہ اہل حدیث ہی کیوں نہ ہو توایمان کا کچھ نہ کچھ حصہ ضائع ہونے کا خطرہ رہتا ہے ۔
اور یہی بات محترم-------- بھائی سے کہی تھی کہ جن کتب کا انہوں نے حوالہ دیا ہے ان میں سے بعض کتابوں پر انہی کے ہم مسلک علماء کا رد موجود ہے ۔لہذا وہ ایسے معاملات کو جید علماء کے لیے چھوڑ دیں ۔ دعوت دین کی تبلیغ کے لیے ضروری نہیں‌کہ دین کے ہر معاملے میں ٹانگ اڑائی جائے ، بعض‌مسائل کو علماء پر چھوڑدینا چاہے۔
4.عبدہ کی پوسٹ

محترم ممبربھائی آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ اگر ہم ہر معاملے میں ٹانگ اڑانے لگ گئے تو اہل قرآن کی طرح ایک ایک معاملے کی ہزاروں تفسیریں سامنے آ جائیں گی اور لوگوں کو حق تک پہنچنا مشکل ہو جائے گا خصوصا آج کے اس دین سے نابلد معاشرے میں-
میں اصل میں غلطی سے ہر معاملے کے لئے یہ لکھ گیا کہ ہمیں اعلی علم والے سے ہر بات پوچھ کر عمل کرنا ہے اور بیٹھا نہیں رہنا مگر شاہد مجھے یہ کہنا چاہیے تھا کہ اس طرح کے خطرناک معاملے میں جب انتہائی شرعی ضرورت ہو تو بھر عام آدمی کو کسی سلفی عالم کی مدلل بات پر اعتبار کرتے ہوئے عمل کرنا چاہئے مثلا میں نے بہن کی شادی کرنی ہے تو ایک آدمی دین اور دنیا کے لحاظ سے ہر طرح ٹھیک ہے مگر بے نمازی ہے اب اگر بے نمازی کو اگنور کر دیں تو نبی صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے مطابق مجھے فورا رشتے کی ہاں کرنی چاہئے مگر اب میں علمإ سے دلائل پوچھوں گا اور اگر علمإ عرب کے دلائل راجح لگیں گے تو رشتہ نہیں دوں گا ورنہ دے دوں گا- اب یہاں پر انتہائی مجبوری ہے کسی ایک علمإ کے گروہ کے فتوی پر عمل کرنا لازمی ہے اسی طرح اور انتہائی مجبوری کی صورت یہ ہو سکتی ہے کہ مجھے یہ اختیار ملا ہے کہ کسی کا حج کے لئے پاسپورٹ منظور کروں یا نہ کروں تو مجھے نبی صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث نظر آتی ہے کہ اخرجوا المشرکین من جزیرۃ العرب اور قران کا حکم کہ لا تقربوا المسجد الحرام بعد عامھم ھذا تو پھر مجھے مزاروں پر شرک کرنے والے کلمہ گو مشرکوں کے بارے عملمإ کے دو گرویوں سے ایک کا مدلل دلائل کی بنیاد پر انتخاب کرنا ہو گا کہ آیا یہ اس حکم میں آتے ہیں کہ نہیں
اب آپ کے مطابق وہ گروہ ٹھیک ہے جو ان کا حکم مکہ کے مشرکوں جیسا سمجھتا ہے تو پھر آپ کو دینا کے اختیار کو اللہ کے حکم کے لئے استعمال کرنا ہو گا ورنہ قیامت میں اللہ پوچھے گا اور اگر آپ کے مطابق جو گروہ ان کا حکم مسلمان کا سمجھتا ہے وہ ٹھیک ہے تو آپ کو ان کو حج کی لازمی اجازت دینی ہو گی ورنہ آپ نیک کام سے روکنے والے بن جائیں گے
تو میرے خیال میں صرف چند صورتوں میں تو ان خطرناک صورتوں میں بھی ہمیں اپنی پوری کوشش سے اجتھاد کرتے ہوئے عمل کرنا لازمی ہو گا ورنہ اکثر موقعوں پر اس کی ضرورت ہی نہیں ہوتی اور لوگ آپس میں جھگڑ رہے ہوتے ہیں کہ وہ کافر ہے کہ نہیں
البتہ جو بات زہن میں رکھنے والی ہے وہ یہ ہے کہ دونوں گروہ اپنی جگہ بھائی ہیں جب تک وہ توحید و سنت پر ہیں ہمیں مشرکوں کافروں وغیرہ کیلئے آپس میں نہیں لٹنا چاہیے جیسا کہ اللہ کا فرمان ہے والذین کفروا بعضھم اولیإ بعض الا تفعلوہ تکن فتنۃ فی الارض وفساد کبیر کہ کافر جس طرح اکٹھے ہیں ہم بھی اکٹھے ہوں ورنہ فساد بڑھے گا ایک دوسرے کی بات ٹھنڈے دل سے سنیں واللہ اعلم
5.ممبر بھائی کی پوسٹ

) یعنی جس چیز کو میں‌ اگنور کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ، اسی کو آپ تاویلات سے جائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‌۔ مقصد فتوٰی کے لئے راہ تلاش کرنا ہے ۔ اورپھردعائیں بھی آپ کے ساتھ ہیں‌۔
اقتباس:(مگر شاہد مجھے یہ کہنا چاہیے تھا کہ اس طرح کے خطرناک معاملے میں جب انتہائی شرعی ضرورت ہو تو بھر عام آدمی کو کسی سلفی عالم کی مدلل بات پر اعتبار کرتے ہوئے عمل کرنا چاہئے)

میرا سوال صرف اتنا ہے کہ کیا شارع علیہ السلام نے آپ کو اس کا مکلف کیا ہے ۔ اگر ہاں تو قرآن وحدیث اور سلف سے ثابت کریں ؟

6.عبدہ کی پوسٹ

محترم ممبر بھائی شاہد میری کم علمی کی وجہ میری باتیں آپ کو تاویلات لگی ہوں ورنہ واللہ میرا مقصد تاویلات کرنے کا نہیں تھا اگر آپ کو لگا ہے تو میں معذرت کرتا ہوں میں پھر کوشش کرتا ہوں کہ کچھ بہتر طریقے سے کہوں
آپ نے قرآن و سنت کا حوالہ پوچھا ہے تو میرے خیال میں ہم آخرت کے لیے جو عمل کرتے ہیں ان کا حکم دو طرح سے ملتا ہے ایک ڈائریکٹ جیسے نماز پڑھنا کہ حکم ہے نماز پڑھو دوسرا انڈائریکٹ جیسے ایٹم بم بنانا کہ اس کا حکم تو نہیں ملے گا مگر واعدوا لھم ماستطعتم کے حکم پر عمل کرنے کے لئے ایٹم بم بنانا وسیلہ ہے جیسے مالک غلام کو کہتا ہے کہ پانی پلاؤ تو غلام گلاس ڈھونڈے گا پھر ٹوٹی کھولے گا حالانکہ اس کا حکم مالک نے نہیں دیا مگر ان پر عمل کے بغیر وہ پانی نہیں پلا سکتا اسی کے تحت نحو کا علم حاصل کیا جاتا ہے جس کو بریلوی مناظرے میں بدعت ثابت کرنا چاہتے ہیں تو ہم کہتے ہیں کہ یہ من عمل عملا لیس علیہ امرنا کے تحت نہیں آتی کیونکہ ولقد یسرنا القران للذکر کے تحت ہمیں قران کو سمجھنے کے لیے اس کی ضرورت ہے تو جس طرح گلاس کے بغیر پانی نہیں لا سکتے اسی طرح اس کے بغیر قران نہیں سمجھ سکتے اسی طرح اسمإ الرجال کا علم بھی بدعت نہیں کہ بہت سی آیات و احادیث میں بالواسطہ حکم موجود ہے مثلا ان جإکم فاسق اور من کذب علی متعمدا اور بلغو عنی ولو ایہ کے تحت-
اسی طرح ایک کلمہ گو مرتا ہے تو اللہ کا حکم ہے ما کان للنبی والذین امنوا ان یستغفروا للمشرکین کے حکم پر عمل کرنے کے لئے مجھے پہلے یہ طے کرنا ہو گا کہ کیا یہ اسی طرح کا مشرک ہے یا نہیں ورنہ اس آیت پر عمل معلق ہو جائے گا اسی طرح کا معاملہ میں نے اپنی پہلی پوست میں لکھا تھا کہ اخرجوالمشرکین من جزیرۃ العرب پر عمل بھی اسی چیز کے ساتھ معلق ہے
میں چونکہ نیا اھل حدیث ہوا ہوں اس لیے معلومات کم ہیں مگر جستجو زیادہ ہے دلائل کا متمنی مگر لڑائی سے کوسوں دور- اسلیے میری محترم ممبر بھائی اور باقی علمإ بھایئوں سے بھی گزارش ہے کہ میری رینمائی کرتے رہیں

7.ممبر بھائی کی پوسٹ

میں نے جو سوال کیا تھا ، اس کا جواب دینے سے آپ کی رہنمائی ہو سکتی تھی ۔ لیکن آپ بھی شاید خیال پر عمل کرنا چاہتے ہیں-اگرآپ نے مزید اس موضوع پر گفتگوکرنی ہے تومیرے کیے گئے سوال کا جواب دیں ۔
اقتباس:(میں چونکہ نیا اھل حدیث ہوا ہوں اس لیے معلومات کم ہیں مگر جستجو زیادہ ہے دلائل کا متمنی مگر لڑائی سے کوسوں دور- اسلیے میری محترم ممبر بھائی اور باقی علمإ بھایئوں سے بھی گزارش ہے کہ میری رینمائی کرتے رہیں)

نئے اہل حدیث کے لیے ضروری ہے کہ وہ پہلے علمائے کرام کے پاس جا کر دین کا علم حاصل کرے ، اس کے لیے یہ مسائل جاننا ضروری نہیں‌۔

8.عبدہ کی پوسٹ (جو حذف کر دی گئی)

محترم بھائی میں شاہد سمجھا نہیں سکا دوبارہ سمجھانا چاہوں گا کہ ایک انسان کو پتا ہے کہ سود حرام ہے کوئی اس سے بڑا عالم/استاد سود کے بارے پوچھتا ہے کہ تو وہ کہتا ہے استاد جی میرے خیال میں قران میں آتا ہے کہ واحل اللہ البیع و حرم الربا تو جو اس نے میرے خیال میں کے الفاظ کہے ہوتے ہیں وہ استاد کے احترام اور اس کے علم کے اعتراف میں کہے ہوتے ہیں کہ پتا نہیں میں جو اس آیت سے سمجھا ہوں وہ اس کا مقصود بھی ہے یا نہیں ورنہ قران کی آیت تو وہ پیش کر رہا ہوتا ہے واللہ میرے بھائی میں آپ کو استاد سمجھ کر ہی پوچھ رہا تھا اسلئے میرے خیال کے الفاظ استعمال کیے ورنہ میں نے آگے قران کی آیت ہی تو لکھی تھی کہ ما کان للنبی والذین امنوا ان یستغفروا للمشرکین اور پوچھا تھا کہ آجکل کے کلمہ گو مشرک کی میت جنازے کے لئے سامنے پڑی ہو تواس آیت پر عمل معلق رکھنا ہے یا کرنا ہے اگر کرنا ہے اور یقینا کرنا ہے تو کیا علمإ کے دو گروہوں میں سے ایک کا انتخاب نہیں کرنا پڑے گا کہ آیا یہ مشرکین مکہ کی طرح ہے یا نہیں
دوسرا میرے بھائی آپ نے کہا کہ نئے اہل حدیث کو پہلے دین کا علم حاصل کرنا ہے مسائل جاننا ضروری نہیں تو میں اسکے لئے ایک مثال دیتا ہوں کہ میں انڈیا میں ہوں اور میں نے گوشت خریدنا ہے ایک ٓدمی کہتا ہے کہ یندو سے نہ لینا کیوں کہ اس کا ذبیحہ حرام ہے تو میں نے ایک عالم سے پوچھا کہ کیا ہندو کافر ہے اب اگر وہ جواب دے کہ تم پہلے دین اسلام سیکھو ان مسائل کو علماء تک رہنے دو تو میری سمجھ میں نہیں ٓتا کہ میں نے تو دین اسلام کی ہے بات پوچھی ہے جو فوری مجھے پیش آئی ہے اس میں کیا مجبوری ہے
ویسے میں آپ کو استاد سمجھتے ہوئے آپ کے حکم پر عمل کرتا ہوں کہ اب جب تک آپ حکم نہیں دیں گے آپ کو جواب نہی ںدوں گا

9.------ بھائی کی پوسٹ

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
اس مضمون کو لکھنے کا پس منظر اور محرک میری جستجو ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ کافر پر کفر کا حکم لگانے کے سلسلے میں علمائے کرام کے متضاد خیالات سے میں بے چین اور پریشان تھا کچھ علماء کفر اور شرک کے مرتکب پر کافر اور مشرک ہونے کا فتویٰ لگاتے ہیں اور کچھ نہیں چاہے وہ شخص کفراکبر اور شرک اکبر ہی میں مبتلا کیوں نہ ہو۔ اس مسئلہ کے حل کے لئے میں‌ نے نہ صرف علماء سے گفتگو کی بلکہ خود متعلقہ کتب کا بغور مطالعہ کیا اور اس تحقیق کے ذریعے میں جس نتیجہ پر پہنچا اسے میں نے مضمون کی شکل میں‌ پیش کردیا۔ لیکن پیش کرنے سے پہلے ایک مستند عالم دین سے اس پر نظر ثانی کروالی تاکہ غلطی کی گنجائش نہ رہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ میں نے اپنے مضمون میں‌ جو موقف اپنایا ہے انتہائی محتاط ہے اور کسی بھی شخص کے لئے اس سے انکار ممکن ہے۔ اس مضمون کا مکمل اور بغور مطالعہ اس کے لئے شرط ہے۔ اکثر بھائیوں نے میرے مضمون پر جو اعتراضات قائم کئے ہیں اسکی وجہ انکا مضمون کو سرسری انداز میں دیکھنا یا کچھ مقامات کا مطالعہ کرلینا اور کچھ مقامات کو چھوڑ دینا ہے۔
جہاں تک محترم ممبر بھائی کے اس اعتراض کا تعلق ہے کہ میں نے بعض ایسی کتب کے بھی حوالے دئے ہیں جن پر علمائے اہل حدیث نے نقد کیا ہے۔ تو اس بات کو میں تسلیم کرتا ہوں کہ ایک دو کتب متنازعہ ہیں لیکن ان متنازعہ کتب سے میں نے جو عبارات نقل کی ہیں انکی تائید میں دوسری ایسی کتابوں اور علماء کے فتوے بھی پیش کئے ہیں جو متفق علیہ ہیں۔ مطلب یہ ہے متنازعہ کتب سے میں نے صرف غیرمتنازعہ عبارات ہی پیش کی ہیں۔
اس مضمون کے منظر عام پر آنے کے بعدممبر بھائی جیسے دیگر مخلص بھائیوں اور علماء نے بھی مجھے نصیحت کی کہ میں‌اس معاملہ میں نہ پڑوں اسی لئے میں اس پر مزید بحث سے احتراز کیا ہے۔

10.------ بھائی کی پوسٹ

اقتباس:(ممبر بھائی نے لکھا ہے ۔۔
: ) یعنی جس چیز کو میں‌ اگنور کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ، اسی کو آپ تاویلات سے جائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‌۔ مقصد فتوٰی کے لئے راہ تلاش کرنا ہے ۔ اورپھردعائیں بھی آپ کے ساتھ ہیں‌۔)

میرا سوال صرف اتنا ہے کہ کیا شارع علیہ السلام نے آپ کو اس کا مکلف کیا ہے ۔ اگر ہاں تو قرآن وحدیث اور سلف سے ثابت کریں ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
قرآن مجید حق و باطل میں تمیز کرنے کے لئے ہی نازل ہوا ہے۔ اس لئے ہر مسلمان اس بات کا مکلف ہے کہ وہ کفرو شرک اور توحید میں فرق کرے اور جانے۔ ورنہ بہت ممکن ہے کہ کفر اور توحید میں فرق نہ کرنے کی وجہ سے وہ خود کفر اور شرک میں‌ جاپڑے اسی طرح ہر مسلمان کو کافرو مشرک اور مومن و موحد میں تمیز کرنا بھی ضروری ہے تاکہ وہ کافروں سے کافروں والا اور مومنوں سے مومنوں والا معاملہ کرے۔ مطلب یہ کہ مومنوں سے دوستی رکھے اور کافروں سے براءت کا اظہار کرے جو کہ شریعت کو مطلوب ہے اور اسکے برعکس کرکے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دے۔ اور اسکے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ کون کافرو مشرک ہے اور کون مومن؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
محترم شاہد نذیر بھائی میرا اوپر مکالمہ بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ذرا سوچیں کہ عام بندے کے ساتھ جب ہم ایسا کریں گے تو اسکا ردعمل کیا ہو گا
اسی تناظر میں میں چاہتا ہوں کہ دوسروں کو بھی ہماری سنے بغیر گمان کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہئے
اوپر مکالمہ تین بندوں میں ہے 1۔ممبر بھائی سے مراد وہ جن سے بات چل رہی تھی 2۔عبدہ سے مراد میں ہوں اور 3۔-------بھائی سے مراد وہ جنہوں نے یہ تھریڈ شروع کیا تھا میں نے نام اسلئے نہیں لکھے کیونکہ ہم سب بھائی ہیں اور واللہ میری کوئی ناراضگی نہیں مگر عام آدمی متنفر ہو سکتا ہے اسلئے حفظ ما تقدم کے طور پر دونوں طرح کے بھائیوں کے لئےلکھ رہا ہوں
جزاک اللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
عبدہ بھائی! برائے مہربانی جا بجا ٹیگ کرنے سے گریز کریں، صرف ضرورت کے وقت جب کسی ممبر کو مطلع کرنا ہو تب استعمال کریں۔جزاک اللہ خیرا
امید ہے آپ برا نہیں منائیں گے۔
 
Top