عکرمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 27، 2012
- پیغامات
- 658
- ری ایکشن اسکور
- 1,870
- پوائنٹ
- 157
شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ اس جھکاؤ کی تفسیر یوں بیان کرتے ہیں:
‘‘ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: لَا تَرْكَنُوْۤسے مراد ہے میلان بھی نہ رکھو،عکرمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں مراد ہے کہ ان تم ان کی بات نہ مانوان سے محبت اور لگاؤ نہ رکھو،نہ انہیں(مسلمانوں کے)امور سونپو،مثلاً کسی فاسق،فاجر کوکوئی عہدہ سونپ دیا جائے۔امام سفیان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جو ظالموں کے ظلم کے لیے دوات بنائے یا قلم تراش دے یاانہیں کاغذ پکڑا دے وہ بھی اس آیت کی وعید میں آتا ہے‘‘(مجموعہ التوحید:118،١١٩)
‘‘ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: لَا تَرْكَنُوْۤسے مراد ہے میلان بھی نہ رکھو،عکرمہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں مراد ہے کہ ان تم ان کی بات نہ مانوان سے محبت اور لگاؤ نہ رکھو،نہ انہیں(مسلمانوں کے)امور سونپو،مثلاً کسی فاسق،فاجر کوکوئی عہدہ سونپ دیا جائے۔امام سفیان رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’جو ظالموں کے ظلم کے لیے دوات بنائے یا قلم تراش دے یاانہیں کاغذ پکڑا دے وہ بھی اس آیت کی وعید میں آتا ہے‘‘(مجموعہ التوحید:118،١١٩)