محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
اہل حدیث حضرات کی ایک عمدہ خصلت!
میرا اب تک کا مشاہدہ ہے کہ اہل حدیث حضرات کے عوام ہوں یا خواص(علماء) دونوں فریق حدیث رسول صلہ اللہ علیہ وسلم بیان کرنے میں بہت احتیاط سے کام لیتے ہیں.
ایسے لگتا ہے جیسے انهیں ہر وقت یہ ڈر رہتا ہے کہ کہیں غلطی سے پیارے نبی صلہ اللہ علیہ وسلم کی طرف جهوٹ نہ منسوب ہو جائے اس لیے حتی الوسیع وہ حدیث کی صحت اور حوالہ معلوم کر کے ہی آگے بیان کرتے ہیں،اگر بلفرض کبهی ناچاہتے ہوئے غلطی سرزد ہو جائے تو معذرت کے ساته ساته اصل مصادر کی طرف رجوع کرتے ہیں تحقیق کے لیے.
اس سے ان کا پیارے نبی صلہ اللہ علیہ وسلم کے ساته محبت کا عملی ثبوت بهی ملتا ہے.
جبکہ اس کے برعکس بعض الناس کہہ لیں یا اکثریت جو ان سے ہٹ کر ہے.ان کے ہاں احتیاط کا پہلو اس طرح اجاگر نہیں جیسے ہونا چاہیے.
نہ ہی انهیں تحقیق کر کے بیان کرنے کا شوق ہے نہ ہی اصل مصادر کی طرف رخ کرنے کا بس جو پڑها لیا یا سن لیا وہ آگے بیان کر دیا.
ایسے لگتا ہے اس معاملہ میں اہل حدیث حضرات کے عوام اور علماء دونوں کی تربیت بہت عمدہ ہوئ ہے.
ان کے برعکس دوسروں کی ہونا ابهی باقی ہے.
اصل سبب منہج کے فرق کا بهی ہے.
کیا آپ اتفاق کرتے ہیں میرے اس مشاہدہ سے؟
میں نے غیر جانبدار ہو کر ہی لکها ہے کوئ اسے مسلکی مخالفت نہ سمجهے.
شکریہ.
اگر سمجه بهی لے تو خیر ہے بد گمانی کی وبا ویسے ہی عام ہے.
ریحان احمد السلفي
میرا اب تک کا مشاہدہ ہے کہ اہل حدیث حضرات کے عوام ہوں یا خواص(علماء) دونوں فریق حدیث رسول صلہ اللہ علیہ وسلم بیان کرنے میں بہت احتیاط سے کام لیتے ہیں.
ایسے لگتا ہے جیسے انهیں ہر وقت یہ ڈر رہتا ہے کہ کہیں غلطی سے پیارے نبی صلہ اللہ علیہ وسلم کی طرف جهوٹ نہ منسوب ہو جائے اس لیے حتی الوسیع وہ حدیث کی صحت اور حوالہ معلوم کر کے ہی آگے بیان کرتے ہیں،اگر بلفرض کبهی ناچاہتے ہوئے غلطی سرزد ہو جائے تو معذرت کے ساته ساته اصل مصادر کی طرف رجوع کرتے ہیں تحقیق کے لیے.
اس سے ان کا پیارے نبی صلہ اللہ علیہ وسلم کے ساته محبت کا عملی ثبوت بهی ملتا ہے.
جبکہ اس کے برعکس بعض الناس کہہ لیں یا اکثریت جو ان سے ہٹ کر ہے.ان کے ہاں احتیاط کا پہلو اس طرح اجاگر نہیں جیسے ہونا چاہیے.
نہ ہی انهیں تحقیق کر کے بیان کرنے کا شوق ہے نہ ہی اصل مصادر کی طرف رخ کرنے کا بس جو پڑها لیا یا سن لیا وہ آگے بیان کر دیا.
ایسے لگتا ہے اس معاملہ میں اہل حدیث حضرات کے عوام اور علماء دونوں کی تربیت بہت عمدہ ہوئ ہے.
ان کے برعکس دوسروں کی ہونا ابهی باقی ہے.
اصل سبب منہج کے فرق کا بهی ہے.
کیا آپ اتفاق کرتے ہیں میرے اس مشاہدہ سے؟
میں نے غیر جانبدار ہو کر ہی لکها ہے کوئ اسے مسلکی مخالفت نہ سمجهے.
شکریہ.
اگر سمجه بهی لے تو خیر ہے بد گمانی کی وبا ویسے ہی عام ہے.
ریحان احمد السلفي