ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اہل حدیث قراء کرام کے مشائخ عظام
قاری محمد ابو بکر العاصم
نظرثانی: قاری محمد ادریس العاصم
نظرثانی: قاری محمد ادریس العاصم
’’برصغیر پاک و ہند میں تجوید و قراء ات کے آغاز و ارتقاء‘‘ کے ضمن میں ماہنامہ رُشد قراء ات نمبر (حصہ اول) میں شیخ المشائخ قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ اور شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم ﷾کے تفصیلی نگارشات کو پیش کیا گیا تھا، جس کے آخر میں برصغیر پاک و ہند میں اہل حدیث قراء کرام کی تجوید و قراء ات میں خدمات کی بھی تفصیلی وضاحت بطور اضافہ کردی گئی تھی۔ زیر نظر مضمون اُسی سلسلہ میں لکھی گئی دوسری تحریر ہے، جو شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم﷾ کے فرزند اَرجمند قاری ابوبکر العاصم﷾ نے لکھی ہے، جس میں جہاں یہ کوشش کی گئی ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ جماعت اہل حدیث میں یہ علم کس طرح منتقل ہوا، وہیں دیوبندی مکتب فکر کی تجوید و قراء ات کے باب میں خدمات کا بھی ایک مختصر جائزہ پیش کردیا گیا ہے۔
یہ بات شک و شبہ سے بالاہے کہ غیر منقسم ہندوستان ،جو کہ بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش کی صورت میں دنیا کے نقشہ پر موجود ہے، میں علم تجوید وقراء ات کو منتقل کرنے اور پھر اسے فروغ دینے میں دیوبندی قراء حضرات کی خدمات دیگر مسالک کے مقابلے میں زیادہ نمایاںہیں، جن میں بعدازاں اہل حدیث قراء اور بریلوی مجودین نے بھی اپنا حصہ شامل کیا۔ ان تمام مسالک کی مساعی جمیلہ سے برصغیر پاک وہند میں آج یہ علم پھر سے زندہ ہوگیا ہے، جس کے فروغ میں فرقہ وارانہ تعصبات کو دور رکھ کرتمام مکاتب فکر کی مشترکہ ہمہ جہت کاوشوں کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہتا ہے۔ (ادارہ)