"گڈمسلم, post: 92162, member: 34"]جناب صوفیہ صاحب میں نے شروع میں ایک بات پوچھ رکھی ہے۔ آپ نے ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا۔ بات دوبارہ پیش کررہا ہوں
گزارش ہے کہ اس پر بھی لب کشائی کی زحمت فرمائیں۔ شکریہ
جناب صوفی عقیل صاحب ایک بار پھر آپ موضوع سے باہر جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اور ادھر ادھر کی باتیں کرکے موضوع کو طول دینے کے ساتھ وقت لے رہے ہیں اور پوچھی گئی بات کا جواب بھی نہیں دے رہے۔
حضور صوفی صاحب آپ نے کچھ یوں بات کی کہ
’’ کس حدیث میں ہے نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے کہ میری اطاعت کرنے والے اہلحدیث ہونگے ‘‘ آپ کے ان الفاظ پر میں نے یہ بات پوچھ کر گستاخی کرلی کہ
’’ ہم نے کب کہا کہ یہاں پر کہ نبی کریمﷺ کی اطاعت کرنے والے اہل حدیث ہونگے ‘‘۔۔۔ بجائے اس کے کہ آپ یہ ثابت کرتے کہ آپ لوگوں نے یہ کہا ہے۔ اس لیے میں آپ سے حدیث کا مطالبہ کررہا ہوں۔ ہٹ دھرمی اختیار کرتے ہوئے پھر آپ نے ادھر ادھر کی باتیں کرکے مزید باتیں شامل کرنے کی کوشش کی۔ اور اپنے من مانا مطلب نکالا۔
جناب یہ مطالب شطالب نکالنے سے پہلے جو بات آپ سے پوچھی گئی ہے۔ اس کا جواب دیں۔ یا پھر تسلیم کریں کہ میں نے آپ لوگوں پر الزام لگایا ہے۔۔۔
لگتا ہے آپ کو حافظہ کی کمزوری بھی ہے اور اس کے ساتھ صوفیت پن کی موٹی چادر کے ساتھ سر شریف کو بھی ڈھکا ہوا ہے۔۔۔ جس کے سبب اتنا بھی نہیں معلوم ہوسکا کہ پہلی پوسٹ میں کیا پوسٹ کیا گیا ہے۔۔۔
ذرا بتا سکتے ہیں کہ پہلی پوسٹ میں جو لکھا گیا ہے۔ اس کا مفہوم کیا ہے؟
1۔ آپ کو ابھی اس لیے پتہ چلا ہے کیونکہ آپ صوفی لباس میں ہیں۔ اور صوفی اور بھیڑ میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔۔ نہ بھیڑ نے دیکھنا ہوتا ہے کہ وہ باقی بھیڑوں کے ساتھ کہاں جارہی ہے۔(جس طرف پہلی بھیڑ گئی، اسی طرف باقی ساری بھیڑیں بےسوچے سمجھے چلی جاتی ہیں) اور اسی طرح نہ صوفی نے دیکھنا ہوتا ہے کہ وہ جس طرف جا رہا ہے۔۔ وہ مجمع/راستہ کہاں جارہا ہے۔؟ کیا درست بھی ہے کہ نہیں۔؟ ہو ہو کرکر کے اتنے مست ہوئے ہوتے ہیں کہ خود کا بھی پتہ نہیں ہوتا۔صرف آواز آنے پر چلتے بنتے ہیں۔
2۔ جناب صوفی صاحب اہل حدیث وہ ہے جس کا ذکر پہلی پوسٹ میں ہو چکا ہے۔اور کیلانی بھائی نے بھی بہت خوبصورت بات کی ہے۔ جو شاید آپ کے ذہن شریف میں کبھی اتر بھی نہ سکے۔ وہ یہ ہے کہ
اس لیے جب آپ نے پوچھا کہ آپ اہل حدیث سے کیا مراد لے رہے ہیں۔ اور پھر تین جماعتوں کے نام لکھے۔ تو آپ کے ان تین جماعتوں کے ضمن میں مَیں نے کہا کہ اہل حدیث کوئی جماعت نہیں۔۔۔ آپ نے میرے اس لفظ پر جو بعد میں چالاکی کھیلی۔ اس کی بھی قلعی کھولتا ہوں۔ صبر کرو صوفی صاحب۔
ہر وہ بندہ جو اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی بات کو ہر چیز پر مقدم رکھتا ہے۔ وہ اہل حدیث ہے۔آپ کا کہنا کہ
’’ اگر اہل حدیث کے علاوہ اللہ رسول کا فرمان ماننے والے موجود ہیں۔‘‘ جناب صوفی صاحب اس کی بھی وضاحت سن لیں۔
1۔ اگر یہ بندے ہر چیز پر قرآن وحدیث کو مقدم رکھتے ہیں۔ تو پھر یہ کوئی اور نہیں بلکہ یہ بھی اہل حدیث ہیں۔اور اسی منہج والے طائفہ منصورہ کہلاتے ہیں۔
2۔ اگر یہ بندے کچھ اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی مان لی اور کچھ کسی اور کی مان لی تو پھر یہ بندے اہل حدیث نہیں بلکہ بدعتی ہیں۔ اور طائفہ منصورہ سے خارج۔
اگر تو تعلق نمبر ایک سے ہے تو پھر کوئی امتیاز نہیں بلکہ سب اہل حدیث ہیں۔ اور یہی حقیقت میں اہل سنت والجماعت طائفہ منصورہ ہیں۔ لیکن اگر تعلق نمبر2 سے ہے تو پھر یہ دو نمبرے ہیں۔ اور آپ کو پتہ ہے کہ دو نمبرے کی حیثیت کیا ہوتی ہے۔؟
ایک تو مصیبت یہ ہے کہ آپ کو عبارتیں سمجھ ہی نہیں آتیں۔ ایک ایک بات آپ کو سمجھانا پڑتی ہے۔ جناب صوفی صاحب
1۔ پہلی بات آپ کا یہ الزام ہے کہ میں نے تصوف پر آپ سے حدیث طلب کی ہے۔
بتاؤ کہاں میں نے تصوف پر حدیث طلب کی ہے؟۔ثبوت پیش کرو یا پھر مان جاؤ کہ مجھے الزام لگانے کی بیماری ہے۔
2۔ آپ کی یہ بات
’’ آپ مان جائیں کہ کسی جگہ قرآن و حدیث میں نہیں کہ اہلحدیث اللہ رسول کی بات مانتے ہیں۔‘‘ ہے تو عجیب ۔ پہلے اس کی وضاحت پر کچھ لکھتا ہوں، اور پھر آپ سے کچھ مطالبہ بھی کرونگا۔
جناب صوفی صاحب آپ کی یہ بات آپ کی جہالت واضح کرنے کےلیے کافی ہے۔ اور آپ کی اس بات سے یہ بھی پتہ چل رہا ہے کہ صوفیت جہالت کا دوسرا نام ہے۔۔۔ محترم صوفی صاحب غور کریں۔۔ دو باتیں ہیں۔۔۔ ایک ہے قرآن وحدیث کو ماننا، اس پر عمل کرنا وغیرہ وغیرہ۔۔۔ اب یہاں پر قرآن وحدیث کیا ہوئے؟ مانی گئی چیز۔۔۔ یعنی جن کو مانا اور جن پر عمل کیا جارہا ہے۔۔۔اور آپ کو شاید یہ بھی علم ہو کہ قرآن وحدیث آپ سے انسانوں کی طرح مخاطب نہیں ہوسکتے۔۔۔دوسری بات ہے۔ قرآن وحدیث کو ماننے اور اس پر عمل کرنے والے۔۔۔ یعنی ان کے مخاطبین۔۔۔ مختصراً انسان۔۔۔اب آپ عقل شریف پر دباؤ ڈال کر سوچیں کہ کیا یہاں پر قرآن وحدیث ہمیں بول کر بتائے گا کہ یہ یہ لوگ ہم پر عمل کرنے والے ہیں؟ یا انسانوں کا قرآن وحدیث پر عمل کا دعویٰ کرنا اور عملاً اس دعوے کو ثابت کرنا بتلائے گا کہ یہ لوگ قرآن وحدیث پر عمل کرنے والے ہیں؟۔۔ذرا ایک منٹ کےلیے صوفیت کی سوچ سے الگ ہوکر سوچیے گا۔شکریہ۔
جب آپ اس پر غور کرلیں تو پھر آپ اپنے اس فرمان عالیشان ذی مقام پر غور کیجیے گا
'' آپ مان جائیں کہ کسی جگہ قرآن و حدیث میں نہیں کہ اہلحدیث اللہ رسول کی بات مانتے ہیں۔''
اس مطالبہ سے پہلے آپ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ
اہل حدیث قرآن وحدیث پر عمل نہیں کرتے۔۔۔ جب آپ یہ ثابت کردیں گے۔ توپھر آپ کا مطالبہ از خود واضح اور ثابت ہوجائے گا۔۔۔ ہمیں ثابت کرنے کی تکلیف ہی نہیں کرنی پڑے گی اور نہ آپ کو غور وفکر کرنے کی۔۔۔آگئی سمجھ مسٹر صوفی صاحب کہ نہیں ؟
1۔ ہاں ہمارا یہی دعویٰ ہے کہ اہل حدیث ہے ہی وہی جو اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی بات کو مانتا ہے۔جب ہم خود کہہ رہے ہیں کہ ہم اہل حدیث اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی بات کو مانتے ہیں تو پھر اس پر دلیل کا مطالبہ کرنا ۔۔۔ عقل کا علاج کرواؤ یار۔۔۔
اچھا آپ مجھے یہ بتاؤ کہ آپ قرآن وحدیث کو مانتے ہیں یا نہیں ؟ اگر نہیں مانتے تو کوئی دلیل نہیں۔۔۔ کوئی مطالبہ نہیں۔۔۔ لیکن اگر مانتے ہیں تو پھر دلیل دینا ہوگی کہ ہاں میں قرآن وحدیث کو مانتا ہوں، اس کی یہ دلیل ہے۔۔۔ اب دیکھتے ہیں کہ آپ کے کشکول سے کچھ برآمد ہوتا ہے یا صرف ہَو ہَو کی سانسیں اور آوازیں آتی ہیں۔
2۔ آپ سے بھی گزارش ہے
کہ اب ادھر ادھر کی مت ہانکنا اور صرف ایک دلیل چاہے موضوع ہی کیوں نہ ہو دکھا دینا جس سے یہ ثابت ہورہا ہوکہ آپ قرآن وحدیث کو مانتے ہیں؟۔۔۔ یا پھر تسلیم کرلینا کہ میرا سوال غلط ہے۔۔۔کیونکہ جب اہل حدیث خود اقرار کررہے ہیں کہ ہم قرآن وحدیث پر عمل کرنے والے ہیں۔ تو پھر قرآن وحدیث سے ان کی اس بات پر دلیل کا مطالبہ کرنا۔۔۔چہ معنیٰ دارد؟
جناب یہ میرے سوال کا جواب نہیں۔ سوال پر دوبارہ غور کریں ۔۔ اور کیسے میسے کو اپنے کشکول میں ابھی سنبھال کر رکھیں۔ وقت پر نکالیے گا۔
’’ تو کیا کسی کا اپنے آپ کو اہل سنت والجماعت کہنے، لکھوانے یا کہلوانے سے وہ اہل سنت والجماعت میں شامل ہوجائے گا۔؟ ‘‘
ہاں یا ناں میں جواب۔؟
حضور عقل میں بہتری لانے کی کوشش کریں۔ کہ جب میں نے پیش کیا۔ تو آپ نے مجھے اصول یاد دلانے کی کوشش کی؟۔۔۔قول کو رد نہیں کیا۔۔۔ قول کو رد نہ کرنا اس سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ جو قول پیش کیا گیا ہے۔ آپ اس سے متفق ہیں۔۔۔ تبھی تو رد نہیں کیا۔۔۔ اگر آپ انکار نہیں کررہے۔۔۔ بلکہ مان رہے ہیں اور میں بھی مان رہا ہوں تو پھر جب ایک بات کو دونوں مان رہے ہیں تو ثابت کیوں کیا جائے ؟ ۔۔۔ کہیں دماغ میں ہلچل تو نہیں مچ گئی ؟
1۔ تصوف کو اگر اسلامی ثابت کرنا ہے تو پھر بزرگوں کی آراء نہیں بلکہ اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی آراء پیش کرنا ہونگی۔ کیا آپ ان بزرگوں کو شارع مانتے ہیں ؟ اگر مانتے ہیں تو بتائیں اور اگر نہیں مانتے تو پھر ایک ازم کو شرعی ازم بنانے کےلیے ان بزرگوں کی آراء کا سہارا لیا جائے گا یا اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کے فرامین دیکھے جائیں گے ؟
2۔ جاری صوفی ازم کے رد کےلیے میں بھی قرآن اور صحیح احادیث کو پیش کرتا ہوں۔ جس طرح آپ نے صوفیت کی تائید کےلیے میر سیالکوٹی رحمہ اللہ کی کتاب پیش کی۔( اگر ابھی پوچھنا شروع کردوں کہ کتاب سیالکوٹی صاحب سے ثابت کرو تو سانپ سونگھ جائے گا) میری طرف سے صوفی ازم کے رد کےلیے قرآن وحدیث بطور دلیل سمجھ لیں۔۔۔ اگر دم ہے رد لکھیں۔
3۔ جناب ہم ضد پر نہیں ہم ایک معقول بات کرتے ہیں۔ کہ اگر تصوف کو شرعی ثابت کرنا ہے تو پھر دلائل بھی شرعی دینا ہونگے۔ علماء کے بغل میں گھسنے کی کوئی ضرورت نہیں۔کیونکہ ایک مسئلے کو آپ شرعی ثابت کرنے جا رہے ہیں۔ اس لیے کسی چیز کو شرعی قرار دینا صرف اور صرف شارع کا کام ہوتا ہے۔ امتی کا نہیں۔
1۔ہاں ہم لوگ اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی ہی بات کو مانتے ہیں۔ جب میں خود اہل حدیث کہہ رہا ہوں اور اقرار کررہا ہوں تو دلیل کی ضرورت نہیں۔۔۔ دلیل اور ثبوت کی کہاں ضرورت ہوتی ہے۔ آپ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔۔۔اور اگر نہیں سمجھتے تو پھر ہمیں سمجھانا بھی آتا ہے۔
2۔ میں نے پوچھا کہ
’’ آپ مجھے یہ بتائیں کہ آپ کے نزدیک اہل حدیث ہوتا کون ہے؟ یا کون لوگ ہیں؟۔۔۔جن کے بارے میں آپ حدیث طلب کررہے ہیں ‘‘ آپ نے اس کا جواب دیا کہ
’’ میں انھی کو جانتا ہوں ‘‘ جناب خیالوں ، خوابوں میں جانتے ہیں۔ اگر جانتے ہیں تو پھر بتاتے کیوں نہیں؟ بتائیں جناب بتائیں۔ میں آپ سے پوچھ رہا ہوں۔
جناب آپ کو غلط فہمی ہوگئی ہے۔۔۔ بلی اب تھیلے سے باہر نہیں آئی بلکہ بلی تو شروع سے تھیلے سے باہر ہی ہے۔۔۔ آپ کی سمجھ بوجھ عبارتوں کو سمجھنے کی اتنی ہی ہے تو پھر اسی طرح کے واویلوں کا صدور ہی آپ کی طرف سے ہونا ہے۔۔۔ جناب جن جماعتوں کا آپ نے ذکر کرکے پوچھنے کی کوشش کی، جواب کو بھی اسی ضمن میں رکھیں۔ اور پھر کیلانی بھائی کی بات بھی ذہن نشین کرلیں۔۔۔ اہل حدیث ایک منہج ہے۔ فکر ہے۔کوئی خاص جماعت، گروہ، طبقہ، فرقہ نہیں ہے۔ جس طرح صوفی طبقہ ایک گروہ ہے۔ فرقہ ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔
گزارش ہے کہ زیادہ واویلا کرنے کے بھی ضرورت نہیں۔ بات جس پیرائے میں ہو، اسی پیرائے میں ہی سمجھا کریں۔ اپنی طرف سے گتھی سلجھانے کی کوشش مت کیا کریں اور اگر شوق ہو تو مخاطب سے پوچھ لیا کریں۔ شکریہ
یہ فتنہ گر نہیں بلکہ فتنہ توڑ مروڑ ہیں۔ اور آپ جیسے لوگوں کےلیے ننگی تلواریں۔۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے پیشوا، رہنماء، مقتداء، امام۔۔۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔۔۔ آپ لوگوں کو دین میں اپنی من مانی نہیں کرنے دیتے بلکہ پالا کھول کے رکھ دیتے ہیں۔ اس لیے آپ لوگ ان کو فتنہ گر کہتے ہیں۔۔۔ نبی کریمﷺ کو بھی نعوذباللہ شاعر اور جادو گر کہا گیا تھا۔ آپ لوگ ان کہنے والوں کی ہی تقلید کررہے ہیں۔۔۔ ہمیں اس پر کوئی تعجب نہیں۔۔۔شکریہ صوفی صاحب آپ کا۔
صوفی صاحب شریف نعوذ باللہ من ہفوات الشیطان۔ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ لوگ اہل حدیث ہیں اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ لوگ شیطان کے پیرو کار ہیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔۔۔ جناب جو بات آپ نے ہمیں کہی ۔۔ آپ کا اپنے بارے میں کیا خیال ہے۔ کیونکہ آپ اپنے آپ کو صوفی اہل حدیث کہتے ہیں۔ دیکھیے ثبوت
جناب کچھ سوچ سمجھ کر لکھا کریں۔ اگر ہم اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں تو آپ بھی تو اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں۔ اگر ہمیں شیطان کے پیروکار کہہ رہے ہیں تو پھر آپ کس کیٹگری میں ہونگے ؟
حقائق اس سے مختلف ہیں۔ بتانے کی ضرورت نہیں۔ سب پر عیاں ہے اور ہر کوئی اپنے دل میں فطرتی روشنی رکھتا ہے کہ شیطان کا پیروکار کون ہے اور رحمان کا پیرو کار کون ہے۔
دلیل پیش کریں۔۔۔
نوٹ:
طویل وضاحتی پوسٹ اس لیے کی تاکہ آپ کے سامنے ہر بات کھل کر سامنے آجائے اور آپ جو بچگانہ کےساتھ جاہلانہ سوال کیے جارہے ہیں۔ اس سوال کا غلط پن بھی آپ کے سامنے آجائے کہ میرا سوال درست بھی ہے کہ نہیں ؟ آپ نے پہلے یوں لکھا
پھر آپ نے یوں لکھا
مطلب واضح ہے کہ اہل حدیث وہ ہے جو قرآن وحدیث کو مانتا اس پر عمل کرتا ہے۔ اس پر قرآن وحدیث سے آپ کو دلیل چاہیے۔
اس کا جواب اس پوسٹ میں لکھ چکا ہوں، اور پھر یہاں بھی لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ کی ساری عمارت صرف اسی سوال پر ہے۔
1۔ اصولی بات ہے کہ جو بھی جس کام کا اقرار کرلے، مان لے اس سے اس بات کی دلیل نہیں لی جاتی کہ آپ نے چونکہ اقرار کرلیا اور مان لیا ہے۔ اس لیے اس اقرار اور ماننے پر دلیل وثبوت بھی دیں۔اگر کوئی پھر بھی دلیل کا مطالبہ کرے گا بھی تو لوگ کہیں گے اس کو منٹل ہوسپٹل میں داخل کرواؤ اس کا دماغی توازن درست نہیں۔۔۔میں خود اہل حدیث ہوں، اور میں کہہ رہا ہوں کہ ہم لوگ اہل حدیث ہیں اور ہم لوگ قرآن وحدیث کو مانتے اس پر عمل کرتے ہیں اور قرآن وحدیث کو ہر چیز پر مقدم رکھتے ہیں۔۔۔جب میں خود اقرار کررہاہوں، تو آپ دلیل کا مطالبہ قطعاً نہیں کرسکتے۔
2۔ اس وضاحت کے بعد اگر آپ نے وہی ضد جاری رکھیں اور غلط شلط مفہوم نکالنے کی کوشش کی تو پھر آپ کو اس سوال کا جواب دینا ہوگا کہ
آپ قرآن وحدیث کو مانتے ہیں یا نہیں ؟ اگر مانتے ہیں تو پھر آپ کو حدیث سے یا پھر جو بھی آپ کے نزدیک ماخذ شریعت ہیں سے دلیل دینا ہوگی۔۔۔اگر آپ دلیل نہ دے سکے تو پھر میں آپ کے ہی الفاظ میں کہونگا۔(یہ الزامی جواب ہے)
اسکا مطلب ہے کہ قرآن و حدیث میں کہیں بھی اس بات کا ذکر نہیں کہ آپ قرآن وحدیث کو مانتے ہیں ،کیا میں یہ سمجھوں کہ آپ کا مذہب قرآن وحدیث سے انکار والا ہے۔؟