• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کا منہج اور احناف سے اختلاف کی حقیقت و نوعیت

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
تیسرا گروہ، دوسرے سے بھی دو قدم آگے ہے، اور علانیہ طور پرمحدثین کے اُصولِ حدیث کا منکر ہے۔ اس کا اُصول یہ ہے کہ فقہی مسائل کی صورت میں جن احادیث کی صحت ان کے فقہا سے ثابت ہے، وہ روایات بہر آئینہ صحیح ہیں، خواہ محدثین اور ماہرین فن اسے ضعیف ہی کیوں نہ کہتے رہیں!! ۔ یہ طائفہ مقلدین تقلید ِمذموم پر بھی فخر کا اظہار کرتا ہے؛ اس طبقہ فکر کے سرخیل مولانا محمد امین اوکاڑوی تھے اور آج کل اس کی نمائندگی 'گھمن پارٹی'کررہی ہے۔ محترم حافظ صاحب کے مطابق مؤخر الذکردونوں گروہوں سے اہل حدیث کو شدید اختلاف ہے اور یہ اختلاف بنیادی و اُصولی نوعیت کا ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ہماری راے میں حافظ صاحب موصوف کا یہ مفصل تجزیہ اور نتیجۂ تحقیق جہاں ان کی وسعت ِمطالعہ، دقتِ نظر، سلامتی فکر اور تجزیہ و تحلیل کی بے مثال صلاحیت پر دلالت کناں ہے؛ وہیں حقائق و واقعات سے بھی پوری طرح ہم آہنگ ہے اور ہمیں اس سے کامل اتفاق ہے۔ اس تفصیلی تجزیے کے دورانِ مطالعہ یک گونہ تشنگی کا احساس بھی ہوتا ہے اور وہ یہ کہ محترم حافظ صاحب نے اس میں اتباع و تقلید اور طرزِ استدلال و استنباط پر گفتگو کو مرکوز رکھا ہے؛ عقیدہ و ایمانیات کے مباحث زیر بحث نہیں آسکے؛ لیکن محترم موصوف کی نگاہ تعمق سے یہ نقطہ اوجھل نہیں ہو نے پایا اور زیر نظر کتاب میں اس کے بعد 'عقائد علماے دیوبند' کا مضمون شامل کرکے اس تشنہ کامی کا سامانِ سیرابی بھی مہیا فرما دیا ہے۔ اس سے یہ نکتہ واضح ہوجاتا ہے کہ ایمان و عقائد میں بھی موجودہ احناف اور اہل حدیث کے زاویہ ہاے نظر میں اچھا خاصا اختلاف پایا جاتا ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
حقیقت یہ ہے کہ احناف کے نام سے اس وقت جو مکتب ِفکر معروف ہے، وہ عقائد میں سرے سے امام ابوحنیفہ اور صاحبین کی تقلید کا قائل ہی نہیں؛ بلکہ امام ابوالحسن اشعری اور امام ابو منصور ماتریدی کے کلامی نظریات کا حامل ہے۔ اسی بنا پر ہم محدث گوندلوی کے اس مقولہ کو انتہائی مجمل سمجھتے ہیں کہ ''اہل حدیث اور حنفیہ میں اختلاف نہ اُصولی ہے نہ فروعی۔'' اس کی تفصیل وہی ہے، جو حافظ صلاح الدین صاحب یوسف نے زیبِ قرطاس فرمادی ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
اس موقع پر ہم فاضل مصنف اور ناظرین کی عنانِ توجہ اس دل چسپ بات کی جانب بھی مبذول کرانا چاہتے ہیں کہ حضرت الامام محدث گوندلوی نے 'فاتحہ خلف الامام' کے موضوع پر اپنی بے نظیر کتاب 'خیر الکلام' میں یہ تصریح فرمائی ہے کہ ''شیعہ سنّی میں اُصولی اختلاف ہے، جب کہ اہل سنت کے مختلف فرقوں میں اختلاف فروعی نوعیت کا ہے۔'' ہمیں معلوم نہیں کہ ان میں سے کون سی تحریر مقدم ہے اور کون سی مؤخر؟ بنابریں محترم حافظ صاحب سے التماس ہے کہ وہ اس تباین و تخالف کی بھی توجیہ فرمائیں؛ آیا اسے نسخ پر محمول کیا جائے؛ یا جمع کی کوئی صور ت ممکن ہے؛ یا پھر کسی ایک کو ترجیح دینا ہوگی۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ اشاعت میں تعلیماتِ دین کی اُصول و فروع میں تقسیم پر محققانہ بحث کی جائے، تو یہ موضوع مزید نکھر جائے گا۔ اُصولی و فروعی مسائل کی مختلف تعریفیں کی گئی ہیں، جن میں سے اکثر کو علماے اہل سنت نے نا درست قرار دیا ہے۔ امام ابن تیمیہ کے نزدیک یہ تقسیم مبنی برخطا ہے کہ اُصولی مسائل میں اختلاف کو تکفیر و تفسیق کی بنیاد ٹھیرایا جائے جب کہ فروعی مسائل میں اختلاف کو علی الاطلاق روا رکھا جائے اور اس پر کوئی نکیر نہ کی جائے۔ ہماری معلومات کے مطابق محدث گوندلوی کے تلمیذ رشید مولانا حافظ عبدالسلام بن محمد بھی اُصول و فروع کی تفریق کے قائل نہیں ہیں۔4
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
زیر تبصرہ کتاب کے دیگر مندرجات بھی اگرچہ اس لائق ہیں کہ ان پر تفصیل سے اظہارِ خیال کیا جائے، لیکن طوالت سے بچنے کی خاطر انھی معروضات پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ ہمارے خیال میں یہ کتاب اپنے موضوع پر انتہائی منفرد اور جامع کتاب ہے جسے ہر تحقیقی ادارے اور لائبریری کی زینت ہونا چاہیے۔ اس سے نہ صرف یہ کہ اہل حدیث کے مسلک و منہج سے آگاہی حاصل ہوگی، بلکہ احناف کے مختلف گروہوں کے زاویہ ہاے نگاہ اور طرز ہاے عمل کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔ نیز اربابِِ تقلید سے بامعنی اور مفید مباحثہ و مکالمہ میں بھی سہولت رہے گی۔
معنوی خوبیوں کے ساتھ ساتھ زیر نظر کتاب ظاہری محاسن سے بھی مالامال ہے۔ سرورق خوب صورت، کاغذ عمدہ اور جلدبندی مضبوط ہے۔ قیمت درج نہیں تاہم جس قیمت پر بھی مہیا ہو، لازماً خریدنا چاہیے۔
حوالہ جات
1. الاصلاح،ص135، طبع جدید
2. القول المفیدفی ادلۃ الاجتہاد والتقلید للشوکانی،ص:21
3. ردّالمحتارعلی الدر المختار المعروف بحاشیۃ ابن عابدین:1؍154،دار احیاء التراث العربی،بیروت
4. مکالماتِ نورپوری
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
شیخ ’’اصول وفروع‘‘پر آپ کا کلام چاہیے،کیا ’’فروع‘‘کا تعلق عقائد سے بھی کہیں جا کر جڑ جاتا ہے۔۔میں ایک طالب علم ہوں مختلف کتب مطالعہ سے اس نتیجہ ہر پہنچا ہوں کہ’’اصول(عقائد وایمانیات)‘‘میں تمام صحابہ متفق علیہ نظر آتے ہیں،لیکن بعض مسائل جن کو علماء ’’فروع‘‘سے تعبیر کرتے ہیں،ایک ہی مسئلہ متعدد آراء سے بھرا ہوا ہے۔۔کسی پر بھی عمل کرجائے تو نجات ہے یا راجح کو ترجیح دی جائے۔۔۔اگر ایک چیز کو میں راجح قرار دیتا ہوں ہوسکتا ہے مخالف اسے مرجوع کہتا ہو۔۔ان مسائل پر آپ کا تبصرہ مجھے درکار ہے۔
 
Top