• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کب سے ہیں اور دیوبندیہ وبریلویہ کا آغاز کب سے ہوا ؟

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اہل حدیث کب سے ہیں اور دیوبندیہ وبریلویہ کا آغاز کب سے ہوا ؟

شیخ زبیر علی زئی﷾​

سوال:
ہم لوگ یہ سنتے رہتے ہیں کہ اہل حدیث حضرات انگریزوں کے دور میں شروع ہوئے ہیں۔ پہلے ان لوگوں کانام ونشان نہیں تھا۔ براہ مہربانی پاک وہند کے گزشتہ دور کے اہل حدیث علماء کے نام مختصر تعارف کے ساتھ تحریر فرمادیں۔شکریہ
جواب:
جس طرح عربی زبان میں ’’اہل السنۃ ‘‘ کامطلب ہے سنت والے۔اسی طرح ’’ اہل الحدیث ‘‘ کامطلب ہے حدیث والے۔
جس طرح سنت والوں سے مراد صحیح العقیدہ سنی علماء اور ان کے صحیح العقیدہ عوام ہیں، اسی طرح حدیث والوں سے مراد صحیح العقیدہ محدثین کرام اور ان کے صحیح العقیدہ عوام ہیں۔
یاد رہے کہ اہل سنت اور اہل حدیث ایک ہی گروہ کے دو صفاتی نام ہیں۔
صحیح العقیدہ محدثین کرام کی کئی اقسام ہیں۔مثلاً
1۔صحابہ کرام﷢
2۔تابعین عظام رحمہم اللہ اجمعین
3۔تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین
4۔اتباع تبع تابعین رحمہم اللہ اجمعین
5۔حفاظ حدیث رحمہم اللہ اجمعین
6۔راویان حدیث رحمہم اللہ اجمعین
7۔شارحین حدیث وغیرہم رحمہم اللہ اجمعین
صحیح العقیدہ محدثین کے صحیح العقیدہ عوام کی کئی اقسام ہیں۔مثلاً
1۔بہت پڑھے لکھے لوگ
2۔درمیانہ پڑھے لکھے لوگ
3۔تھوڑا پڑھے لکھے لوگ
4۔ان پڑھ عوام
یہ کل (7+4) گروہ اہل حدیث کہلاتے ہیں اور ان کی اہم ترین نشانیاں درج ذیل ہیں:
1۔قرآن وحدیث اور اجماع امت پر عمل کرنا۔
2۔قرآن وحدیث اور اجماع امت کےمقابلے میں کسی کی بات نہ ماننا۔
3۔تقلید نہ کرنا
4۔اللہ تعالیٰ کو سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر مستوی ماننا۔کما یلیق بشانہ
5۔ایمان کامطلب دلی یقین، زبانی قول اور جسمانی عمل ماننا۔
6۔ایمان کی کمی بیشی کا عقیدہ رکھنا۔
7۔کتاب وسنت کو سلف صالحین کےفہم پر سمجھنا اور اس کے مقابلے میں ہر شخص کی بات کو در کردینا۔
8۔تمام صحابہ﷢، ثقہ وصدوق تابعین، تبع تابعین واتباع تبع تابعین اور تمام ثقہ وصدوق صحیح العقیدہ محدثین سے محبت کرنا ۔ وغیرہ ذلک
امام احمد بن حنبل﷫ نے فرمایا:
’’صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث‘‘ (الجامع للخطیب:186، وسندہ صحیح)
ہمارے نزدیک صاحب حدیث وہ ہے جو حدیث پر عمل کرے۔
حافظ ابن تیمیہ﷫ نے فرمایا:
’’ونحن لا نعني بأهل الحديث المقتصرين علي سماعه أؤ كتابته أؤ روايته بل نعني بهم : كل من كان أحق بحفظه ومعرفته وفهمه ظاهراً وباطناً. واتباعه باطناً وظاهراً ‘‘(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ: جلد4،ص 95)
اور اہم اہل حدیث سے مراد صرف سامعین حدیث، کاتبین حدیث یا راویان حدیث ہی نہیں لیتے بلکہ ہم ان سے ہر وہ شخص مراد لیتے ہیں جو اسے کما حقہ یاد رکھتا ہے، ظاہری وباطنی معرفت رکھتا ہے، اور باطنی وظاہری اتباع کرتا ہے۔
حافظ ابن تیمیہ﷫ کے مذکورہ قول سے بھی اہل حدیث (کثرہم اللہ) کی دو قسمیں ثابت ہیں:
1: عاملین بالحدیث محدثین کرام
2: حدیث پر عمل کرنےوالے عوام
حافظ ابن تیمیہ ﷫ نےمزید لکھا ہے:
’’ اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ لوگوں میں سے فرقہ ناجیہ ہونے کا سب سے زیادہ مستحق اہل الحدیث والسنۃ ہیں، جن کا رسول اللہﷺ کےعلاوہ کوئی متبوع (امام) نہیں جس کےلیے وہ تعصب رکھتے ہوں۔(مجموع فتاویٰ، جلد3، ص347)
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حافظ ابن کثیر نے بعض سلف صالحین سے نقل کیا ہے کہ
’’هذا اكبر شرف لاصحاب الحديث لان امامهم النبيﷺ ‘‘ (تفسیر ابن کثیر جلد4، ص 164، الاسراء:71)
یہ آیت (آیت:71: سورۃ بنی اسرائیل) اصحاب الحدیث کی سب سے بڑی فضیلت ہے کیونکہ ان کے امام نبی کریمﷺ ہیں۔
سیوطی نے بھی لکھا ہے کہ
’’ ليس لاهل الحديث منقبة اشرف من ذلك لانه لا امام لهم غيره ﷺ ‘‘ (تدریب الراوی جلد2، ص 126: نوع27)
اہل حدیث کےلیے اس سے زیاہ فضلیت والی کوئی بات نہیں کیونکہ ان کا آپ ﷺ کے علاوہ دوسرا کوئی امام (متبوع) نہیں۔
امام احمد بن حنبل، امام بخاری اور امام علی بن المدینی وغیرہم رحمہہم اللہ نے اہل الحدیث کو طائفہ منصورہ قراردیا ہے۔ (دیکھیئے معرفۃ علوم الحدیث للحاکم:2 وصححہ ابن حجر العسقلانی فی فتح الباری ج13، ص293 تحت ح 7311، مسالۃ الاحتجاج بالشافعی للخطیب ص47، سنن ترمذی مع عارضۃ الاحوزی ج9، ص74 ح2229)
امام بخاری وامام مسلم کے ثقہ استاذ امام احمد بن سنان الواسطی رحمہ اللہ نے فرمایا
’’ دنیا میں ایسا کوئی بدعتی نہیں جو اہل حدیث سے بغض نہیں رکھتا ‘‘ (معرفۃ الحدیث للحاکم ص4 وسندہ صحیح)
امام قتیہ بن سعید الثقفی نے فرمایا
’’ جب تو کسی آدمی کو دیکھے کہ وہ اہل الحدیث سے محبت کرتا ہے تو (سمجھ لے کہ) یہ شخص سنت پر ہے۔(شرف اصحاب الحدیث للخطیب:143، وسندہ صحیح)
حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے لکھا ہے
’’ امام مسلم، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، ابن حزیمہ، ابویعلیٰ، اور بزار وغیرہم اہل الحدیث کے مذہب پر تھے، وہ علماء میں سے کسی متعین کے مقلد نہیں تھے...(مجموع فتاویٰ جلد20، ص40، تحقیقی مقالات ج1 ص168)
عبارات مذکور سے ثابت ہوا کہ اہل حدیث سے مراد وہ گروہ ہیں
1۔ صحیح العقیدہ اور تقلید نہ کرنے والےسلف صالحین ومحدثین کرام
2۔ سلف صالحین اور محدثین کرام کے صحیح العقیدہ اور تقلید نہ کرنے والے عوام
 

Rashid Yaqoob Salafi

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 12، 2011
پیغامات
140
ری ایکشن اسکور
509
پوائنٹ
114
حافظ ابن کثیر نے بعض سلف صالحین سے نقل کیا ہے کہ

سیوطی نے بھی لکھا ہے کہ

امام احمد بن حنبل، امام بخاری اور امام علی بن المدینی وغیرہم رحمہہم اللہ نے اہل الحدیث کو طائفہ منصورہ قراردیا ہے۔ (دیکھیئے معرفۃ علوم الحدیث للحاکم:2 وصححہ ابن حجر العسقلانی فی فتح الباری ج13، ص293 تحت ح 7311، مسالۃ الاحتجاج بالشافعی للخطیب ص47، سنن ترمذی مع عارضۃ الاحوزی ج9، ص74 ح2229)
امام بخاری وامام مسلم کے ثقہ استاذ امام احمد بن سنان الواسطی رحمہ اللہ نے فرمایا

امام قتیہ بن سعید الثقفی نے فرمایا

حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے لکھا ہے

عبارات مذکور سے ثابت ہوا کہ اہل حدیث سے مراد وہ گروہ ہیں


جاری ہے
جزاک اللہ. شاندار
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
راقم الحروف نے اپنے ایک مضمون میں سو سے زیادہ علمائے اسلام کے حوالے پیش کیے ہیں جو تقلید نہیں کرتے تھے اور ان میں سے بعض کے نام درج ذیل ہیں۔
امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل، امام یحیٰ بن سعید القطان، امام عبد اللہ بن المبارک، امام بخاری، امام مسلم، امام ابوداؤد السجستانی، امام ترمذی، امام ابن ماجہ، امام نسائی، امام ابوبکر بن ابی شیبہ، امام ابوداؤد الطیالسی، امام عبد اللہ بن الزبیر الحمیدی، امام ابوعبید القاسم بن سلام، امام سعید بن منصور، امام بقی بن مخلد، امام مسدد، امام ابو یعلیٰ الموصلی، امام ابن خزیمہ، امام ذہلی، امام اسحاق بن راہویہ، محدث بزار، محدث ابن المنذر، امام ابن جریر الطبری اور امام سلطان یعقوب بن یوسف المراکشی المجاہد وغیرہم رحمہم اللہ اجمعین
یہ سب اہل حدیث علماء صدیوں پہلے روئے زمین پر گزر چکے ہیں۔
ابو منصور عبد القاہر بن طاہر البغدادی نے شام، جزیرہ، آذر بائیجان اور باب الابواب وغیرہ کی سرحدوں پر رہنے والوں کے بارے میں فرمایا :
’’ وہ تمام اہل سنت میں سے اہل حدیث کے مذہب پر ہیں۔‘‘ (اصول الدین ص317)
ابو عبد اللہ محمد بن احمد بن البنا ءالبشاری المقدسی نے ملتان کے بارے میں فرمایا :
مذاهبهم اكثرهم اصحاب حديث۔(احسن التقاسیم فی معرفۃ الاقالیم ص 363)
ان کے مذاہب: ان میں اکثریت اہل حدیث ہے
فرقہ دیوبندیہ کا آغاز 1867ء میں مدرسہ دیوبند کی ابتداء کے ساتھ ہوا اور فرقہ بریلویہ کے بانی احمد رضا خاں بریلوی جو 1865ء میں پیدا ہوئے تھے۔
1۔ فرقہ دیوبندیہ اور فرقہ بریلویہ دونوں کی پیدائش سے بہت پہلے شیخ محمد فاخر بن محمد یحیٰ بن محمد امین العباسی السلفی الٰہ آبادی رحمہ اللہ تقلید نہیں کرتے تھے۔ بلکہ کتاب وسنت کے دلائل پر عمل کرتے اور خود اجتہاد کرتے تھے۔(دیکھیئے نزہۃ الخواطر ج6 ص351 )

2۔ شیخ محمد حیات بن ابراہیم السندھی المدنی رحمہ اللہ تقلید نہیں کرتے تھے اور عمل بالحدیث کے قائل تھے۔
ماسٹر امین اوکاڑوی نے محمد حیات، محمد فاخر الٰہ آبادی اور مبارکپوری تینوں کے بارے میں لکھا ہے :
’’ ان تین غیر مقلدوں کے علاوہ کسی حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی نے اس کو سہو کاتب بھی نہیں کہا ۔‘‘ (تجلیات صفدر ج2، ص243)
3۔ ابو الحسن محمد بن عبدالہادی السندھی الکبیر رحمہ اللہ کے بارے میں امین اوکاڑوی نے لکھا ہے :
’’ حالانکہ یہ ابوالحسن سندھی غیر مقلد تھا...‘‘ (تجلیات صفدر ج6 ص44)
یہ سب حوالے ہندوستان پر انگریزوں کے قبضے سےبہت پہلے کے ہیں لہذا آپ نے جن لوگوں سے یہ سنا ہے کہ ’’ اہل حدیث حضرات انگریزوں کےدور میں شروع ہوئے ہیں پہلے ان لوگوں کا نام ونشان نہیں تھا ‘‘ بالکل جھوٹ اور افتراء ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا ہے :
’’ تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کےحل کرنےمیں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ کاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہل حدیث۔ اس زمانے سے لیکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق منحصر سمجھا جاتا رہا۔‘‘ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316)
اس عبارت میں لدھیانوی صاحب نے اہل حدیث کا قدیم ہونا ، انگریزوں کے دور سے بہت پہلے ہونا اوراہل حق ہونا تسلیم کیا ہے۔
حاجی امداد اللہ مکی کے ’’ خلیفۂ مجاز ‘‘ محمد انوار اللہ فاروقی ’’ فضلیت جنگ ‘‘ نےلکھا ہے :
’’ حالانکہ اہل حدیث کل صحابہ تھے۔‘‘ (حقیقۃ الفقہ حصہ دوم ص 228، مطبوعہ ادارۃ القرآن والعلوم الاسلامیہ کراچی)
محمد ادریس کاندھلوی دیوبندی نے لکھا ہے :
’’ اہل حدیث تو تمام صحابہ تھے۔‘‘ (اجتہاد اور تقلید کی بیمثال تحقیق ص48)
میری طرف سے تمام آل دیوبند اور تمام آل بریلی سےسوال ہے کہ انیسویں اور بیسیویں صدی عیسوی (یعنی ہندوستان پر انگریزی قبضے کے دور) سے پہلے کیا دیوبندی مسلک یا بریلوی مسلک کا آدمی موجود تھا ؟ اگر تھا تو صحیح اور صریح صرف ایک حوالہ پیش کریں اور اگر نہیں تھا تو ثابت ہوگیا کہ بریلوی مذہب اور دیوبندی مذہب دونوں ہندوستان پر انگریزی قبضے کے بعد کی پیداوار ہیں۔ وما علینا الا البلاغ المبین
 

ابوحبان

مبتدی
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
74
پوائنٹ
0
گڈ صاحب بس چھوڑ دے یار ان اختلافی مباحث کو ن کب سے ہے اور کیا سب محدثین اہل حدیث بمعنی غیر مقلد تھے یہ سب بے کار کی بحث ہے پھر آپ اس تھریڈ (اللہ کہاں ہے ) کی طرح آگے لکھ بھی نہیں سکتے نہ جواب دے سکتے ہیں اور ایک سوال کو ادھورا چھوڑا آگے نکل جاتے ہیں!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
یار کوئی تحقیقی موضوع شروع کرے جہاں سب مستفید ہو سب کو فائدہ ہو اس ہی سائٹ کی ریٹنگ بڑے گی ۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
گڈ صاحب بس چھوڑ دے یار ان اختلافی مباحث کو ن کب سے ہے
محترم ہم نے تو چھوڑا ہوا ہے لیکن تم لوگ نہیں چھوڑ رہے۔ اور پھر حقائق کو بیان کرنا بھی اب اختلافی بحث بن گیا ہے۔ ماشاءاللہ ۔۔ جناب ہم حقیقت پسند ہیں اور حقیقت کو ہی آشکارا کرتے رہتے ہیں چاہیے جس کسی کو برا لگے یا اچھا یا کوئی ہماری ان باتوں کو اختلافی لے یا حقیقت پر مبنی
کیا سب محدثین اہل حدیث بمعنی غیر مقلد تھے یہ سب بے کار کی بحث ہے
اس بارے ذرا اپنے ہم نواؤں کی کتب کے ساتھ ویب سائٹس وفورمز کا بھی وزٹ کرلو پھر معلوم ہوجائے گا ۔ کہ جھوٹ کو کتنا مرچ مصالحہ لگا کر پیش کیا جاتا ہے۔اور کہا جاتا ہے کہ اہل حدیث تو انگریز کی پیداوار ہیں۔ اس مضمون میں اس بات کو پیش کیا گیا ہے کہ انگریز کی پیداوار کون ہیں۔؟ اور اب آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ بے کار کی بحث ہے۔ بہت خوب
پھر آپ اس تھریڈ (اللہ کہاں ہے ) کی طرح آگے لکھ بھی نہیں سکتے نہ جواب دے سکتے ہیں اور ایک سوال کو ادھورا چھوڑا آگے نکل جاتے ہیں!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
ماشاءاللہ کیا کہنے آپ کے۔ ابھی تو شروعات ہیں میرے لالے۔ جلدی مت کیجیے ان شاءاللہ سب سامنے آجائے گا۔۔تھریڈ چیک کریں
یار کوئی تحقیقی موضوع شروع کرے جہاں سب مستفید ہو سب کو فائدہ ہو اس ہی سائٹ کی ریٹنگ بڑے گی ۔
کیا مزاق ہے یار
یہ تحقیقی موضوع نہیں تو اور جوک پر مشتمل ہے ؟
 

وقاص خان

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
0
السلام و علیکم!
گڈ مسلم بھائی! ماشاء اللہ، بہت اچھی تحقیق ہے اورخوشی ہوئی یہ پڑھ کر کہ یہ وہی ناجیہ فرقہ ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
اللہ تعالیٰ آپ کو جزاء دے۔
ایک بات کی وضاحت کردیں۔ یہ معروف اقوال سعودی عرب کے اہل حدیث فرقہ جو امام احمد بن حنبل﷫ کے مقلد کے بارے میں ہیں یا غیر مقلد فرقہ اہل حدیث کے بارے میں ہیں؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
السلام و علیکم!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وقاص بھائی
گڈ مسلم بھائی! ماشاء اللہ، بہت اچھی تحقیق ہے اورخوشی ہوئی یہ پڑھ کر کہ یہ وہی ناجیہ فرقہ ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔
جزاک اللہ
چلو پھر اب اگر مان لیا ہے تو پھر قوی امید ہے کہ اسی جماعت کا حصہ بن جاؤ گے ۔ اور اگر پہلے سے ہی اسی جماعت کا حصہ ہو تو اللہ تعالی استقامت عطا فرمائے اور تمام مشکلات سے دور رکھے۔
اللہ تعالیٰ آپ کو جزاء دے۔
آمین ثم آمین
ایک بات کی وضاحت کردیں۔ یہ معروف اقوال سعودی عرب کے اہل حدیث فرقہ جو امام احمد بن حنبل﷫ کے مقلد کے بارے میں ہیں یا غیر مقلد فرقہ اہل حدیث کے بارے میں ہیں؟
آپ نے دو باتیں کی ہیں
1۔ سعودی عرب کے اہل حدیث مقلد امام احمد بن حنبل﷫
2۔ غیر مقلد فرقہ اہل حدیث
سب سے پہلے تو آپ مجھے یہ بتائیں کہ غیر مقلد آپ کن لوگوں کو اور کیوں کہتے ہیں ؟ اور دوسری بات سعودی عرب کے اہل حدیث اور غیر مقلد اہل حدیث میں کیا فرق ہے ؟ اور اس کے علاوہ جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو عزیز بھائی سوال کا جواب اسی مضمون میں ہی موجود ہے آپ سے گزارش ہے کہ دوبارہ بغور مضمون کا مطالعہ فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
 

وقاص خان

مبتدی
شمولیت
اگست 14، 2012
پیغامات
27
ری ایکشن اسکور
109
پوائنٹ
0
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وقاص بھائی
جہاں تک آپ کے سوال کا تعلق ہے تو عزیز بھائی سوال کا جواب اسی مضمون میں ہی موجود ہے آپ سے گزارش ہے کہ دوبارہ بغور مضمون کا مطالعہ فرمائیں۔
تصدیق کردیں کہ اسی کا ذکر کر رہے ہیں؟
یہ کل (7+4) گروہ اہل حدیث کہلاتے ہیں اور ان کی اہم ترین نشانیاں درج ذیل ہیں:
1۔قرآن وحدیث اور اجماع امت پر عمل کرنا۔
2۔قرآن وحدیث اور اجماع امت کےمقابلے میں کسی کی بات نہ ماننا۔
3۔تقلید نہ کرنا
4۔اللہ تعالیٰ کو سات آسمانوں سے اوپر اپنے عرش پر مستوی ماننا۔کما یلیق بشانہ
5۔ایمان کامطلب دلی یقین، زبانی قول اور جسمانی عمل ماننا۔
6۔ایمان کی کمی بیشی کا عقیدہ رکھنا۔
7۔کتاب وسنت کو سلف صالحین کےفہم پر سمجھنا اور اس کے مقابلے میں ہر شخص کی بات کو در کردینا۔
8۔تمام صحابہ﷢، ثقہ وصدوق تابعین، تبع تابعین واتباع تبع تابعین اور تمام ثقہ وصدوق صحیح العقیدہ محدثین سے محبت کرنا ۔ وغیرہ ذلک
امام احمد بن حنبل﷫ نے فرمایا:
’’صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث‘‘ (الجامع للخطیب:186، وسندہ صحیح)
ہمارے نزدیک صاحب حدیث وہ ہے جو حدیث پر عمل کرے۔
حافظ ابن تیمیہ﷫ نے فرمایا:
’’ونحن لا نعني بأهل الحديث المقتصرين علي سماعه أؤ كتابته أؤ روايته بل نعني بهم : كل من كان أحق بحفظه ومعرفته وفهمه ظاهراً وباطناً. واتباعه باطناً وظاهراً ‘‘(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ: جلد4،ص 95)
اور اہم اہل حدیث سے مراد صرف سامعین حدیث، کاتبین حدیث یا راویان حدیث ہی نہیں لیتے بلکہ ہم ان سے ہر وہ شخص مراد لیتے ہیں جو اسے کما حقہ یاد رکھتا ہے، ظاہری وباطنی معرفت رکھتا ہے، اور باطنی وظاہری اتباع کرتا ہے۔
حافظ ابن تیمیہ﷫ کے مذکورہ قول سے بھی اہل حدیث (کثرہم اللہ) کی دو قسمیں ثابت ہیں:
1: عاملین بالحدیث محدثین کرام
2: حدیث پر عمل کرنےوالے عوام
چلو پھر اب اگر مان لیا ہے تو پھر قوی امید ہے کہ اسی جماعت کا حصہ بن جاؤ گے ۔
ضرور، کیوں نہیں۔ ہر شخص اچھی چیز چاہتا ہے اور یہ تو دین کا معاملہ ہے لیکن کسی بھی چیز کو اپنانےسے پہلے اپنی پوری تسلی کرنا بھی تو شرط اول ہے۔
آپ نے دو باتیں کی ہیں
1۔ سعودی عرب کے اہل حدیث مقلد امام احمد بن حنبل﷫
2۔ غیر مقلد فرقہ اہل حدیث
سب سے پہلے تو آپ مجھے یہ بتائیں کہ غیر مقلد آپ کن لوگوں کو اور کیوں کہتے ہیں ؟ اور دوسری بات سعودی عرب کے اہل حدیث اور غیر مقلد اہل حدیث میں کیا فرق ہے ؟
غیر مقلد پڑھ کر یا سن کر جو پہلا تاثر قائم ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ "وہ شخص جو کسی امام کی تقلید نہیں کرتا اسے غیر مقلد کہتے ہیں" جبکہ سعودی عرب کے اہل حدیث "امام احمد بن حنبل﷫ کے مقلد ہیں۔" میرا سوال پہلے بھی واضح تھا اب مزید وضاحت بھی کردی ہے۔
جزاک اللہ خیر۔
 
Top