شاہد نذیر
سینئر رکن
- شمولیت
- فروری 17، 2011
- پیغامات
- 2,011
- ری ایکشن اسکور
- 6,264
- پوائنٹ
- 437
اہل حدیث کے خلاف اس طرح کے غلط اور فضول حوالے آپ اس لئے پیش کررہے ہیں کہ آپ اہل حدیث کا منہج جانتے ہوئے بھی انجان بنے ہوئے ہیں اور یہ حرکت اس بات کی نشانی ہے کہ آپ ڈھونگی اور فریبی انسان ہیں۔ آپ کی فریب کاریوں سے قطع نظر مکرر عرض ہے کہ آپ مذکورہ بالا حوالہ جس اہل حدیث کے سامنے پیش کرو گے وہ اسے رد کردے گا یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اہل حدیث کے نزدیک اس طرح کے واقعات چاہے وہ کسی اہل حدیث کی کتاب میں درج ہوں یا مقلدوں کی کتابوں کی زینت ہوں، قرآن وحدیث کے مخالف ہونے کی وجہ سے مردود ہیں۔ اس لئے آپ سے درخواست ہے کہ اہل حدیث کے خلاف مردود حوالوں اور واقعات کے بجائے ایسے حوالے اور واقعات پیش کریں جو ہمارے نزدیک صحیح اور درست ہوں۔محدث لائبریری کی ٹیم کا یہ تبصرہ غور سے پڑھ لیں :
مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کی شخصیت تعارف کی محتاج نہیں آپ برصغیر پا ک وہند کے اہل علم طبقہ میں او رخصوصا جماعت اہل حدیث میں ایک معروف شخصیت ہیں آپ صحافی ،مقرر، دانش ور وادیب اور وسیع المطالعہ شخصیت ہیں ۔ ان کا شمارعصر حاضر کے ان گنتی کےچند مصنفین میں کیا جاتا ہے جن کے قلم کی روانی کاتذکرہ زبان زدِعام وخاص رہتا ہے تاریخ وسیر و سوانح ان کا پسندیدہ موضوع ہے او ر ان کا یہ بڑا کارنامہ ہے کے انہوں نے برصغیر کے جلیل القدر علمائے اہل حدیث کے حالاتِ زندگی او ر ان کےعلمی وادبی کارناموں کو کتابوں میں محفوظ کردیا ہے مولانا محمداسحاق بھٹی ﷾ تاریخ وسیر کے ساتھ ساتھ مسائل فقہ میں بھی نظر رکھتے ہیں مولانا صاحب نے تقریبا 30 سے زائدکتب تصنیف کیں ہیں جن میں سے 26 کتابیں سیر واسوانح سے تعلق رکھتی ہیں مولانا تصنیف وتالیف کےساتھ ساتھ 15 سال ہفت روزہ الاعصتام کے ایڈیٹر بھی رہے الاعتصام میں ان کےاداریے،شذرات،مضامین ومقالات ان کے انداز ِفکر او روسیع معلومات کے آئینہ دار ہیں الاعتصام نے علمی وادبی دنیا میں جو مقام حاصل کیا ہے اس کی ایک وجہ محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی ﷾ کی انتھک مساعی اور کوششیں ہیں ۔
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...na-muhammad-ishaq-bhatti-hayat-o-khidmat.html
"سوانح حیات" نامی کتاب کا جدید اڈیشن انہی مولانا اسحاق بھٹی صاحب کی تحقیق و تصیح کے ساتھ(کانٹ چھانٹ کرتے ہوئے) "تذکرہ مولانا غلام رسول قلعوی" کے نام سے شائع ہوا ہے ۔اسے پڑھ لیں اگر تسلی نہ ہو تو پھر کچھ حوالے مزید نقل کروں گا
یہ واقعہ اہل حدیث کے خلاف بطور حجت اس لئے بھی پیش نہیں کیا جاسکتا کہ اہل حدیث اپنے اصول کے پکے ہیں جب انکے اصول پر کوئی بات غلط ثابت ہوجائے تو اپنوں اور غیروں کی پرواہ کئے بغیر اسے غلط ہی کہتے ہیں۔ اگر اہل حدیث اس طرح کے واقعات کی بنیاد پر دیوبندیوں اور بریلویوں پر تنقید کرتے ہوں اور اپنوں کے دفاع کے لئے باطل تاویلیں کرتے ہوں تو پھر اس طرح کے واقعات اہل حدیث کے خلاف پیش کئے جاسکتے ہیں لیکن چونکہ ایسا نہیں ہے اس لئے آپ کا اس واقعہ سے اہل حدیث کو الزام دینا سخت بددیانتی ہے۔
ہاں البتہ اس طرح کے واقعات دیوبندیوں اور بریلویوں کے خلاف ضرور پیش کئے جاسکتے ہیں کیونکہ دیوبندی اور بریلوی اپنے بزرگوں اور اکابرین کے اس طرح کے واقعات کو بالکل درست سمجھتے ہیں۔امید ہے مسئلہ اور اہل حدیث کا موقف آپ پر واضح ہوگیا ہوگا۔اس لئے مزید فضول بحث سے پرہیز کریں ۔شکریہ