• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل کوفہ یعنی شیعوں کا خط بنام حسین رضی الله عنہ

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
فصول المحمہ فی معرفۃ احوال الائمہ --- ابن صباغ المالكی ---

اہل کوفہ یعنی شیعوں کا خط بنام حسین رضی الله عنہ

بسم الله الرحمن الرحیم للحسین بن علي أمیر المؤمنین من شیعة وشیعة أبیه علي (علیه السلام) أما بعد فإن الناس منتظروک لا رأي لھم في غیرک ، فالعجل العجل یا ابن رسول الله لعل الله تعالی أن یجمعنا بک علي الحق ویؤید بک المسلمین والإسلام بعد أجزل السلام وأتمه علیک ورحمة الله وبرکاته

ترجمہ : بسم الله الرحمن الرحیم ، حسین بن علی کی طرف جو اپنے ، اور اپنے والد امیر المومنین کے گروہ کی طرف سے امیر المومنین ہیں ، سلام الله علیک ، اما بعد ، لوگ آپکے منتظر ہیں ، آپکے سوا ان کی کوئی رائے نہیں ، اے رسول الله کے بیٹے جلدی کیجئے ، جلدی ، والسلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ

یہی الفاظ "كشف الغمہ فی معرفۃ الائمہ جلد ٢ ، صفحہ ٢٥٢ ، دار الاضواء بيروت - لبنان" میں بھی منقول ہیں - اس طرح ان لوگوں نے حسین رضی الله عنہ کو سینکڑوں خطوط لکھ کر کوفہ بلایا اور آخر میں جب حسین رضی الله عنہ نے اپنے مؤقف سے رجوع کر لیا اور یزید سے بیعت کے لئے تیار ہو گئے تو یہ سبائی ٹولہ شدید حرکت میں آیا کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ اگر ایسا ہو گیا تو ہماری خیر نہیں ہو گی اسی لئے ان ظالموں نے حسین رضی الله عنہ کو شہید کر ڈالا اور اپنے خطوط بھی جلا ڈالے تاکہ الزام با آسانی یزید پر ڈالا جا سکے -

آخر حسین رضی الله عنہ اپنے مؤقف سے کیوں نہ رجوع کرتے کیونکہ الله کے نبی صلی الله علیہ وسلم کا حکم ہے کہ:

جو شخص اپنے امیرکی ناگوار بات دیکھے وہ صبر کرے کیونکہ جو کوئی بھی حاکم سے بالشت بھر جدا ہوا ، پھر اسی حال میں مرا تو اس کی موت جاہلیت کی سی موت ہوگی -

(صحیح بخاری ، جلد ٣ ، کتاب الفتن ، باب ۱۱۰۱قول النبی صلی الله علیہ وسلم سترون بعدی اموراتنکرونھا ، صفحہ ۸۲۳)

میرے بعد وہ لوگ حاکم ہوں گے جو میری راہ پر نہ چلیں گے، میری سنت پر عمل نہیں کریں گے اور ان میں ایسے لوگ ہوں گے جن کے دل شیطان کے سے اور بدن آدمیوں کے سے ہوں گے - عرض کیا: یارسول اﷲ! اس وقت میں کیا کروں؟ فرمایا: اگرتوایسے زمانے میں ہو توامیرکی سن اور اطاعت کراگرچہ وہ تیری پیٹھ پھوڑے اورتیرا مال لے لے، اس کی بات سنے جا اور اس کا حکم مانتا رہ -

(صحیح مسلم ، جلد ٥ ، کتاب الامارات ، باب وجوب ملازمۃ جماعۃ المسلمین عند ظھور الفتن و فی کل حال، صفحہ ١٣٨)


1.jpg
 
Top