• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایسا وقت جب آسمان کے دروازے کھلتے ہیں !

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150

أن النبيَّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم كان لا يدَعُ أربعًا قبلَ الظهرِ، وركعتينِ قبلَ الغَداةِ .
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 1182
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر سے پہلے کی چار رکعتیں اور فجر سے پہلے کی دو رکعتیں کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔

أن رسولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم كان يصلي أربعًا بعد أن تزولَ الشمسُ قبل الظهرِ, وقال : إنها ساعةٌ تُفتَحُ فيها أبوابُ السماءِ ، وأُحِبُّ أن يصعدَ لي فيها عملٌ صالحٌ.
الراوي: عبدالله بن السائب المحدث: الترمذی - المصدر: سنن الترمذي - الصفحة أو الرقم: 478
خلاصة حكم المحدث: حسن غريب

سیدنا عبداللہ بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زوال کے بعد اور ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھا کرتے اور فرماتے یہ ایسا وقت ہے کہ اس میں آسمانوں کے دروازے کھلتے ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے وقت میں میرے نیک اعمال اوپر اٹھائے جائیں ۔
امام ابوعیسی فرماتے ہیں عبداللہ بن سائب کی حدیث حسن غریب ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زوال کے بعد چار رکعت نماز ایک ہی سلام کے ساتھ پڑھا کرتے تھے
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 465 وترکا بیان : زوال کے وقت نماز پڑھنا

من صلَّى أربعَ رَكعاتٍ قبلَ الظُّهرِ وأربعًا بعدَها حرَّمَه اللَّهُ عزَّ وجلَّ علَى النَّارِ
الراوي: أم المؤمنين رملة بنت صخر بن حرب المحدث: الألباني - المصدر: صحيح النسائي - الصفحة أو الرقم: 1813
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ام المؤمنین ام حبیبہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص ظہر کی نماز سے پہلے چار رکعتیں اور اس کے بعد چار رکعتیں پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کو حرام کر دے گا۔ اسے اصحاب السنن اور امام احمد نے روایت کیا ہے ۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ۔ ( بعض جگہ یہ لفظ بھی ہے کہ جو ان رکعات کو ہمیشہ پڑھے)
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 414 نماز کا بیان
نوٹ :
ظہر سے پہلے یا بعد میں چار رکعتیں ایک سلام سے بھی پڑھی جا سکتی ہیں لیکن افضل یہ ہے کہ دو دو رکعت کر کے پڑھی جائیں کیونکہ سنن ابو داؤد میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کی روایت موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : رات اور دن کی نماز دو دو رکعت ہے
واللہ تعالٰی اعلم
 
Top