• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمان کے بغیر ساری نیکی بے کارہے

شمولیت
جنوری 13، 2013
پیغامات
63
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
64
ایمان کے بغیر ساری نیکی بے کارہے
عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنھا فرماتی ہیں: میں نے دریافت کیا: ’ اے اﷲ کے رسول! ابن جُدعان زمانۂ جاہلیت میں صلہ رحمی کیا کرتا تھا اور مسکینوں کو کھانا کھلایا کرتا تھا ، کیا یہ سب باتیں اس کے حق میں نفع بخش ثابت ہوں گی؟‘ رسول اﷲﷺ نے فرمایا: ’’ لا ینفعہ ، انہ لم یقل یوماً: ربِّ ! اغفِر لي خطیئتي یوم الدینِ ‘‘ نہیں اسے کوئی چیز فائدہ نہیں پہونچائے گی ، کیونکہ اس نے کبھی کہا ہی نہیں کہ : اے میرے رب میرے گناہ کو بروز قیامت بخش دینا‘‘۔ [صحیح مسلم : ۲۱۴]
عبداﷲ بن جدعان پہلے بڑا کنگال اور بد چلن تھا ، لوگوں کی نفرت بھری نگاہوں کی تاب نا لاکر مرنے کے لئے ایک غار کے پاس گیا تو اﷲ تعالی نے اسے خوب ہیرے جواہرات سے نوازا بعد ازاں بڑا فیاض اور شریف بن گیا، ظلم کے خلاف حلف الفضول کا جو معاہدہ ہوا تھا اس میں مرکزی کردار اسی کا تھا۔ وہ روزآنہ ایک منادی کو بھیج کر خانہ کعبہ پر عام دعوت کا ان الفاظ میں اعلان کراتا ’’ ھلموا ! الی جَفْنۃِ ابن جُدعان‘‘ لوگو! عبداﷲ بن جدعان کی دیگ کی طرف آؤ۔
اس کی دعوت طعام والی دیگ اتنی اونچی تھی کہ اونٹ سوار سواری پر بیٹھیے بیٹھے ہی اس میں کھانا نکال کر کھا لیتا تھا۔ ایک حدیث میں رسول اﷲﷺ نے فرمایا:’’ میں آنکھیں چدھیا دینے والی شدید گرمی میں عبداﷲ بن جدعان کی دیگ کی چھاؤں تلے سایہ حاصل کرتا تھا ‘‘۔ [البدایۃ والنھایۃ: ۲؍۲۰۲]
یہ سب نیک کام کرنے کے باوجود نبیﷺ سے جب اسکے بارے میں پوچھا گیا تو یہی جواب ملتا ہے کہ اسے بروز قیامت کچھ فائدہ نہیں دے گا ، کیونہ اس نے کبھی رب پر ایمان لایا۔ اگر وہ اسلام قبول کرلیا ہوتا تو حالت کفر کئے نیک اعمال بھی اسے فائدہ دیتے ۔
الطاف الرحمن سلفی​

 

اٹیچمنٹس

Top