الطاف الرحمن
رکن
- شمولیت
- جنوری 13، 2013
- پیغامات
- 63
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 64
ایمان کے بغیر ساری نیکی بے کارہے
عبداﷲ بن جدعان پہلے بڑا کنگال اور بد چلن تھا ، لوگوں کی نفرت بھری نگاہوں کی تاب نا لاکر مرنے کے لئے ایک غار کے پاس گیا تو اﷲ تعالی نے اسے خوب ہیرے جواہرات سے نوازا بعد ازاں بڑا فیاض اور شریف بن گیا، ظلم کے خلاف حلف الفضول کا جو معاہدہ ہوا تھا اس میں مرکزی کردار اسی کا تھا۔ وہ روزآنہ ایک منادی کو بھیج کر خانہ کعبہ پر عام دعوت کا ان الفاظ میں اعلان کراتا ’’ ھلموا ! الی جَفْنۃِ ابن جُدعان‘‘ لوگو! عبداﷲ بن جدعان کی دیگ کی طرف آؤ۔
اس کی دعوت طعام والی دیگ اتنی اونچی تھی کہ اونٹ سوار سواری پر بیٹھیے بیٹھے ہی اس میں کھانا نکال کر کھا لیتا تھا۔ ایک حدیث میں رسول اﷲﷺ نے فرمایا:’’ میں آنکھیں چدھیا دینے والی شدید گرمی میں عبداﷲ بن جدعان کی دیگ کی چھاؤں تلے سایہ حاصل کرتا تھا ‘‘۔ [البدایۃ والنھایۃ: ۲؍۲۰۲]
یہ سب نیک کام کرنے کے باوجود نبیﷺ سے جب اسکے بارے میں پوچھا گیا تو یہی جواب ملتا ہے کہ اسے بروز قیامت کچھ فائدہ نہیں دے گا ، کیونہ اس نے کبھی رب پر ایمان لایا۔ اگر وہ اسلام قبول کرلیا ہوتا تو حالت کفر کئے نیک اعمال بھی اسے فائدہ دیتے ۔
الطاف الرحمن سلفی
اٹیچمنٹس
-
120.2 KB مناظر: 253