ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
ایمان کی قیمت
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَمَاتُوا وَهُمْ كُفَّارٌ فَلَن يُقْبَلَ مِنْ أَحَدِهِم مِّلْءُ الْأَرْضِ ذَهَبًا وَلَوِ افْتَدَىٰ بِهِ ۗ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ ﴿٩١﴾
ہاں جو لوگ کفر کریں اور مرتے دم تک کافر رہیں ان میں سے کوئی اگر زمین بھر سونا دے، گو فدیئے میں ہی ہو تو بھی ہرگز قبول نہ کیا جائے گا۔ یہی لوگ ہیں جن کے لئے تکلیف دینے والا عذاب ہے اور جن کا کوئی مددگار نہیں(91) آل عمران
ایمان کی مٹھاس
عن أنس عن النبي صلی الله عليه وسلم قال ثلاث من کن فيه وجد حلاوة الإيمان أن يکون الله ورسوله أحب إليه مما سواهما وأن يحب المرئ لا يحبه إلا لله وأن يکره أن يعود في الکفر کما يکره أن يقذف في النار
سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تین باتیں جس کسی میں ہونگیں، وہ ایمان کی مٹھاس (مزہ) پائے گا، اللہ اور اس کے رسول اس کے نزدیک تمام ماسوا سے زیادہ محبوب ہوں اور جس کسی سے محبت کرے تو صرف اللہ ہی کے لئے کرے اور کفر میں واپس جانے کو ایسا برا سمجھے جیسے آگ میں ڈالے جانے کو۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 15 کتاب الایمان
ایمان کی نعمت
شيخ الإسلام ابن تيمية- رحمه الله ||
"ليس في الدنيا نعيمٌ يشبه نعيم الآخرة إلا نعيم الإيمان".
شيخ الإسلام ابن تيمية- رحمه الله کہتے ہیں ||
دنیا کی کوئی نعمت آخرت کی نعمتوں
کے مشابہ نہیں سوائے ایمان کی نعمت کے
مجموع الفتاوى 28 / 3
ایمان کی بشاشت
ہرقل نے سیدنا ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا تھا
اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا کوئی شخص اس کے بعد ان( محمد کریم علیہ الصلا ة والسلام )کے دین میں داخل ہوجائے ان کے دین سے ناخوش ہو کر (دین سے) پھر بھی جاتا ہے؟ تو تم نے بیان کیا کہ نہیں اور ایمان کی یہی صورت ہے، جب کہ اس کی بشاشت دلوں میں بیٹھ جائے۔صحیح بخاری کتاب الوحی
خلاصہ کلام
اللھم حبب الینا
الایمان وَزَیِّنْہُ فی قلوبنا وکرہ الینا الکفر والفسوق والعصیان و
اجعلنا من الراشدین
اے اللہ ایمان کو ہمارے لیے محبوب بنا دے
اور ایمان کو ہمارے سینوں میں مزین کر دے
اور کفر کو اور گناه کو اور نافرمانی کو ہماری نگاہوں میں ناپسندیده بنا دے
اور ہمیں ہدایت یافتہ بنا دے
آمین
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَمَاتُوا وَهُمْ كُفَّارٌ فَلَن يُقْبَلَ مِنْ أَحَدِهِم مِّلْءُ الْأَرْضِ ذَهَبًا وَلَوِ افْتَدَىٰ بِهِ ۗ أُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ ﴿٩١﴾
ہاں جو لوگ کفر کریں اور مرتے دم تک کافر رہیں ان میں سے کوئی اگر زمین بھر سونا دے، گو فدیئے میں ہی ہو تو بھی ہرگز قبول نہ کیا جائے گا۔ یہی لوگ ہیں جن کے لئے تکلیف دینے والا عذاب ہے اور جن کا کوئی مددگار نہیں(91) آل عمران
ایمان کی مٹھاس
عن أنس عن النبي صلی الله عليه وسلم قال ثلاث من کن فيه وجد حلاوة الإيمان أن يکون الله ورسوله أحب إليه مما سواهما وأن يحب المرئ لا يحبه إلا لله وأن يکره أن يعود في الکفر کما يکره أن يقذف في النار
سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تین باتیں جس کسی میں ہونگیں، وہ ایمان کی مٹھاس (مزہ) پائے گا، اللہ اور اس کے رسول اس کے نزدیک تمام ماسوا سے زیادہ محبوب ہوں اور جس کسی سے محبت کرے تو صرف اللہ ہی کے لئے کرے اور کفر میں واپس جانے کو ایسا برا سمجھے جیسے آگ میں ڈالے جانے کو۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 15 کتاب الایمان
ایمان کی نعمت
شيخ الإسلام ابن تيمية- رحمه الله ||
"ليس في الدنيا نعيمٌ يشبه نعيم الآخرة إلا نعيم الإيمان".
شيخ الإسلام ابن تيمية- رحمه الله کہتے ہیں ||
دنیا کی کوئی نعمت آخرت کی نعمتوں
کے مشابہ نہیں سوائے ایمان کی نعمت کے
مجموع الفتاوى 28 / 3
ایمان کی بشاشت
ہرقل نے سیدنا ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا تھا
اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا کوئی شخص اس کے بعد ان( محمد کریم علیہ الصلا ة والسلام )کے دین میں داخل ہوجائے ان کے دین سے ناخوش ہو کر (دین سے) پھر بھی جاتا ہے؟ تو تم نے بیان کیا کہ نہیں اور ایمان کی یہی صورت ہے، جب کہ اس کی بشاشت دلوں میں بیٹھ جائے۔صحیح بخاری کتاب الوحی
خلاصہ کلام
اللھم حبب الینا
الایمان وَزَیِّنْہُ فی قلوبنا وکرہ الینا الکفر والفسوق والعصیان و
اجعلنا من الراشدین
اے اللہ ایمان کو ہمارے لیے محبوب بنا دے
اور ایمان کو ہمارے سینوں میں مزین کر دے
اور کفر کو اور گناه کو اور نافرمانی کو ہماری نگاہوں میں ناپسندیده بنا دے
اور ہمیں ہدایت یافتہ بنا دے
آمین