عمر السلفی۔
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 22، 2020
- پیغامات
- 1,608
- ری ایکشن اسکور
- 35
- پوائنٹ
- 110
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ کم ہی ایسا ہوتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کی کسی مجلس سے یہ دعا کیے بغیر اٹھے ہوں :
اللهمَّ اقسِمْ لنا مِنْ خشيَتِكَ ما تحولُ بِهِ بينَنَا وبينَ معاصيكَ ،
اے اللہ! تو ہمیں اپنے خوف میں سے اتنا عطا کر کہ وہ ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہو جائے،
ومِنْ طاعَتِكَ ما تُبَلِّغُنَا بِهِ جنتَكَ ،
اور اتنی اطاعت کی توفیق دے کہ وہ ہمیں تیری جنت تک پہنچا دے،
ومِنَ اليقينِ ما تُهَوِّنُ بِهِ علَيْنَا مصائِبَ الدُّنيا ،
اور اس قدر یقین کی قوت عطا کر دے کہ ہم پر دنیا کی سب مصیبتیں ہلکی ہو جائیں،
اللهمَّ متِّعْنَا بأسماعِنا ، وأبصارِنا ، وقوَّتِنا ما أحْيَيْتَنا ، واجعلْهُ الوارِثَ مِنَّا ،
اے اللہ! جب تک تو ہمیں زندہ رکھ، ہمیں اپنے کانوں، اپنی آنکھوں، اور اپنی قوتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دئیے رکھ، اور اس فائدے کو آگے ہماری نسلوں میں جاری کر دے،
واجعَلْ ثَأْرَنا عَلَى مَنْ ظلَمَنا ،
اور جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا، ان سے ہمارا انتقام لے، (یا) ہمارا انتقام انہی سے ہو جنہوں نے ہم پر ظلم کیا ہے،
وانصرْنا عَلَى مَنْ عادَانا ،
اور ہمیں ہمارے دشمنوں پر نصرت عطا فرما،
ولا تَجْعَلِ مُصِيبَتَنا في دينِنِا ،
اور ہمارے دین کو آزمائشوں سے دو چار نہ کر،
ولَا تَجْعَلِ الدنيا أكبرَ هَمِّنَا ، ولَا مَبْلَغَ عِلْمِنا ،
اور دنیا کو ہمارے غموں کا محور اور ہمارے علم کا مُنتہی نہ بنا،
ولَا تُسَلِّطْ عَلَيْنا مَنْ لَا يرْحَمُنا .
اور ہم پر ایسے لوگ مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کریں.
(سنن الترمذی : 3502)
اللهمَّ اقسِمْ لنا مِنْ خشيَتِكَ ما تحولُ بِهِ بينَنَا وبينَ معاصيكَ ،
اے اللہ! تو ہمیں اپنے خوف میں سے اتنا عطا کر کہ وہ ہمارے اور ہمارے گناہوں کے درمیان حائل ہو جائے،
ومِنْ طاعَتِكَ ما تُبَلِّغُنَا بِهِ جنتَكَ ،
اور اتنی اطاعت کی توفیق دے کہ وہ ہمیں تیری جنت تک پہنچا دے،
ومِنَ اليقينِ ما تُهَوِّنُ بِهِ علَيْنَا مصائِبَ الدُّنيا ،
اور اس قدر یقین کی قوت عطا کر دے کہ ہم پر دنیا کی سب مصیبتیں ہلکی ہو جائیں،
اللهمَّ متِّعْنَا بأسماعِنا ، وأبصارِنا ، وقوَّتِنا ما أحْيَيْتَنا ، واجعلْهُ الوارِثَ مِنَّا ،
اے اللہ! جب تک تو ہمیں زندہ رکھ، ہمیں اپنے کانوں، اپنی آنکھوں، اور اپنی قوتوں سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دئیے رکھ، اور اس فائدے کو آگے ہماری نسلوں میں جاری کر دے،
واجعَلْ ثَأْرَنا عَلَى مَنْ ظلَمَنا ،
اور جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا، ان سے ہمارا انتقام لے، (یا) ہمارا انتقام انہی سے ہو جنہوں نے ہم پر ظلم کیا ہے،
وانصرْنا عَلَى مَنْ عادَانا ،
اور ہمیں ہمارے دشمنوں پر نصرت عطا فرما،
ولا تَجْعَلِ مُصِيبَتَنا في دينِنِا ،
اور ہمارے دین کو آزمائشوں سے دو چار نہ کر،
ولَا تَجْعَلِ الدنيا أكبرَ هَمِّنَا ، ولَا مَبْلَغَ عِلْمِنا ،
اور دنیا کو ہمارے غموں کا محور اور ہمارے علم کا مُنتہی نہ بنا،
ولَا تُسَلِّطْ عَلَيْنا مَنْ لَا يرْحَمُنا .
اور ہم پر ایسے لوگ مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کریں.
(سنن الترمذی : 3502)