حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
ایک مولوی صاحب کچھ مصروفیت کی بنا پہ شہر سے باہر گئے اور انہیں یاد آیا کہ گهر کا جرنیٹرتو وہ چهت پہ کهلے میں چهوڑ آئے ہیں اور اگر بارش ہو گئی تو جرنیٹر خراب ہو جائے گا.انہوں نے گهر میں ایک خط لکها جس میں نقصان سے بچنے کی ہدایت کی.مولوی صاحب کی بیوی بہت نیک پرہیزگار اور احترام کرنے والی تهی.خاوند کا خط ملتے ہی اسے چومنے لگی اور بچوں کو بهی بلایا اور خط چومنے کا کہا.پهر خط کو گهر میں ایک بلند مقام پہ رکھ دیا روز وہ خط کو چومتی اور بچوں کو بهی ایسا کرنے کو کہتی۔
کچھ دن بعد موکوی صاحب گهر آئے تو دیکها کہ جرنیٹرتو بارش کے پانی سے خراب ہو چکا ہے.بیوی سے خط کے متعلق دریافت کیا تو اس نے کہا ہم نے روز آپ کے خط کو چوما اور اسے گهر میں بلند مقام پہ جگہ دی.مولوی صاحب سر پکڑ کر بیٹھ گئے کہ اللہ کی بندی وہ پڑهنے کے لیے بهیجا تها اور تم بس احترام کرتی رہی.
یہ ایک چهوٹا سا نقصان سے گهر کے ذمہ دار کی بات نہ سمجهنے کا.
آپ اندازہ لگا لیں کہ جو اس کائنات کا والی وارث ہے.اس نے بهی ایک خط ہمارے لیے بهیجا ہے جسے قران پاک کہا جاتا ہے.ہم نے قران پاک کے اوراق اور جلد کی تو بہت قدر کی لیکن اس کے پیغام کو پڑهنا گوارا نہی کیا.ابهی بهی وقت ہے اگر ہم اپنے پروردگار کا خط پڑھ لیں تو نقصان سے بچ سکتے ہیں ....."
کچھ دن بعد موکوی صاحب گهر آئے تو دیکها کہ جرنیٹرتو بارش کے پانی سے خراب ہو چکا ہے.بیوی سے خط کے متعلق دریافت کیا تو اس نے کہا ہم نے روز آپ کے خط کو چوما اور اسے گهر میں بلند مقام پہ جگہ دی.مولوی صاحب سر پکڑ کر بیٹھ گئے کہ اللہ کی بندی وہ پڑهنے کے لیے بهیجا تها اور تم بس احترام کرتی رہی.
یہ ایک چهوٹا سا نقصان سے گهر کے ذمہ دار کی بات نہ سمجهنے کا.
آپ اندازہ لگا لیں کہ جو اس کائنات کا والی وارث ہے.اس نے بهی ایک خط ہمارے لیے بهیجا ہے جسے قران پاک کہا جاتا ہے.ہم نے قران پاک کے اوراق اور جلد کی تو بہت قدر کی لیکن اس کے پیغام کو پڑهنا گوارا نہی کیا.ابهی بهی وقت ہے اگر ہم اپنے پروردگار کا خط پڑھ لیں تو نقصان سے بچ سکتے ہیں ....."