• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک دعا ، تین بیماریوں سے بچاؤ ، رسول مقبول کی گارنٹی

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سیدنا قبیصہ بن المخارق سن رسیدہ اور بوڑھے صحابی رسول ہیں وہ کہتے ہیں :



أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لي يا قبيصة ما جا بك

ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا قبیصہ کیسے آنا ہوا؟


قلت كبرت سني ورق عظمي فأتيتك لتعلمني ما ينفعني الله عز وجل به

میں نے عرض کیا کہ میں بوڑھا ہوچکا ہوں اور میری ہڈیاں کمزور ہوچکی ہیں میں آپ کی خدمت میں اس لئے حاضر ہوا ہوں کہ آپ مجھے کوئی ایسی بات سکھا دیجئے جس سے اللہ مجھے نفع پہنچائے

قال يا قبيصة ما مررت بحجر ولا شجر ولا مدر إلا استغفر لك

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے قبیصہ تم جس پتھر یا درخت یا مٹی پر سے گزر کر آئے ہو ان سب نے تمہارے لئے استغفار کیا

يا قبيصة إذا صليت الفجر فقل ثلاثا سبحان الله العظيم وبحمده تعافى من العمى والجذام والفالج

اے قبیصہ جب تم فجر کی نماز پڑھا کرو تو تین مرتبہ سبحان اللہ العظیم وبحمدہ کہہ لیا کرو تم نابینا پن اور جذام اور فالج کی بیماریوں سے محفوظ ہوگے

يا قبيصة قل اللهم إني أسألك مما عندك وأفض علي من فضلك وانشر علي رحمتك وأنزل علي من بركاتك


اور قبیصہ یہ دعا کیا کرو کہ اے اللہ میں تجھ سے اس چیز کا سوال کرتا ہوں جو تیرے پاس ہے مجھ پر اپنے فضل کافیضان فرما مجھ پر اپنی رحمت کو وسیع فرما اور مجھ پر اپنی برکتیں نازل فرما۔


مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 766 حدیث مرفوع

اللہ مالک الملک عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
 

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کی طرف منسوب جو بات بیان کی جائے
پہلے اس کی تحقیق کی جائے کہ یہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سےثابت بھی ہے کہ نہیں
آج مجھ سے یہ غلطی سرزد ہوئی
میں نے یہ حدیث پوسٹ کی
پھر میں نے سوچا کہ تحقیق کروں
جب تحقیق کی تو پتہ چلا کی یہ روایت سخت ضعیف ہے
اور سند میں صحابی سیدنا قبیصہ رضی اللہ تعالی عنہ سے نیچے والا روای مجھول ہے سند میں اس کا نام ہی کوئی نہیں
میں آپ سب سے معذرت خواہ ہوں
اور اللہ مالک الملک سے دعا ہے کہ میری اس غلطی کو
اور تمام خطاؤں کو معاف فرمائے
آمین

اصل میں مسئلہ اس وقت پیدا ہوا
مجھ سے میرے ایک دوست جو حرم مکی میں کام کرتے ہیں
اور علم حدیث پر ان کی گہری نظر ہے
انہوں نے بڑے وثوق سے یہ روایت بیان کی
اور میں نے ایزی قرآن حدیث سے ڈھونڈ کر پوسٹ کردی
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بخاری کی پہلی حدیث!
آعمال کا دراومدار نیت پر ہے۔۔۔
اللہ نیت دیکھتا ہے آپ سے خطاء ہوئی کوئی معیوب بات نہیں انسان سے ہی خطاء ہوتی ہے مگر آپ نے فورا اپنی غلطی کی طرف رجوع کیا اس سے ان شاء اللہ رب ذوالجلال کا دوگنا اجر آپ کو ملے گا۔۔۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
ہمیں بھی اس ویب سائٹ پر سرچ کرنے کا طریقہ سکھا دیں۔
کوئی خاص طریقہ کار تو نہیں ہے۔

جو حدیث بھی تلاش کرنی ہے، اس کے عربی الفاظ معلوم ہونے چاہئیں (جس کیلئے قرآن وحدیث اور عربی زبان کی بنیادی معلومات ہونا بہت ضروری ہیں،) وہ الفاظ یہاں
الدرر السنية - بحث
لکھ کر بحث کا بٹن دبائیں۔ (یہ دھیان کریں کہ یہ عربی الفاظ آپ نے عربی کی بورڈ سے لکھے ہوں، نہ کہ اُردو کی بورڈ سے!!)

پھر جب متعلقہ الفاظ والی حدیث آجائے تو چیک کر لیا جائے کہ کیا یہی مطلوبہ حدیث ہے؟؟ کیونکہ بعض دفعہ ایک ہی قسم کے الفاظ مختلف احادیث میں ہوتے ہیں۔

اس تمام پراسس کیلئے عربی آنا ضروری ہے۔ جو لوگ عربی نہیں جانتے، یا قرآن و حدیث کے بارے میں بنیادی معلومات بھی نہیں رکھتے، اُن کیلئے ایسی ویب سائٹس سے استفادہ کافی مشکل ہے۔

پھر بعض دفعہ تو ایک حدیث کو تمام علماء نے ہی صحیح یا سب نے ہی ضعیف قرار دیا ہوتا ہے۔

لیکن بعض مرتبہ اس کی صحت وضعف میں محدثین کا اختلاف ہوتا ہے، تب اس بارے میں کوئی فائنل فیصلہ کرنے کیلئے اصولِ حدیث اور تخریج حدیث کا علم ہونا ضروری ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم!!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کوئی خاص طریقہ کار تو نہیں ہے۔

جو حدیث بھی تلاش کرنی ہے، اس کے عربی الفاظ معلوم ہونے چاہئیں (جس کیلئے قرآن وحدیث اور عربی زبان کی بنیادی معلومات ہونا بہت ضروری ہیں،) وہ الفاظ یہاں
الدرر السنية - بحث
لکھ کر بحث کا بٹن دبائیں۔ (یہ دھیان کریں کہ یہ عربی الفاظ آپ نے عربی کی بورڈ سے لکھے ہوں، نہ کہ اُردو کی بورڈ سے!!)

پھر جب متعلقہ الفاظ والی حدیث آجائے تو چیک کر لیا جائے کہ کیا یہی مطلوبہ حدیث ہے؟؟ کیونکہ بعض دفعہ ایک ہی قسم کے الفاظ مختلف احادیث میں ہوتے ہیں۔

اس تمام پراسس کیلئے عربی آنا ضروری ہے۔ جو لوگ عربی نہیں جانتے، یا قرآن و حدیث کے بارے میں بنیادی معلومات بھی نہیں رکھتے، اُن کیلئے ایسی ویب سائٹس سے استفادہ کافی مشکل ہے۔

پھر بعض دفعہ تو ایک حدیث کو تمام علماء نے ہی صحیح یا سب نے ہی ضعیف قرار دیا ہوتا ہے۔

لیکن بعض مرتبہ اس کی صحت وضعف میں محدثین کا اختلاف ہوتا ہے، تب اس بارے میں کوئی فائنل فیصلہ کرنے کیلئے اصولِ حدیث اور تخریج حدیث کا علم ہونا ضروری ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم!!
جزاک اللہ خیرا
 
Top