• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک سوال۔۔۔

ام حسان

رکن
شمولیت
مئی 12، 2015
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
32
پوائنٹ
32
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کسی بہن کا سوال ہے کہ۔۔۔

جب خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم اجمعین نے اپنے نام کے آگے سلفی نہیں لگایا تو ہم کیوں لگائیں؟؟

جزاکم اللہ خیرا کثیرا​
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کسی بہن کا سوال ہے کہ۔۔۔

جب خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم اجمعین نے اپنے نام کے آگے سلفی نہیں لگایا تو ہم کیوں لگائیں؟؟

جزاکم اللہ خیرا کثیرا​
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
’’ السلفیۃ ‘‘ سلف کی طرف نسبت کو کہاا جاتا ہے ،اور ’’ سلف ‘‘ پیارے نبی ﷺ کے صحابہ کرام ہیں ،اور اسی طرح ان تین بہترین زمانوں کے اہل علم و ھدایت کوبھی سلف کہا جاتا ہے ،جن زمانوں کی ’’خیریت ‘‘ یعنی سب سے اعلی ہونا خود نبی اکرم ﷺ نےبیان فرمایا ہے،
قال عبد الله بن مسعود سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم اي الناس خير؟ قال:‏‏‏‏"قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم ثم يجيء قوم تبدر شهادة احدهم يمينه ويمينه شهادته".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سے لوگ بہتر ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے زمانہ والے، پھر جو لوگ ان سے نزدیک ہوں، پھر وہ جو ان سے نزدیک ہوں، پھر ایسے لوگ پیدا ہوں گے جن کی گواہی ان کی قسم سے اور قسم گواہی سے سبقت کر جائے گی“
«سنن ابن ماجہ، و صحیح البخاری/الشہادات ۹ (۲۶۵۲)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۵۲ (۲۵۳۳)، سنن الترمذی/المناقب ۵۷ (۳۸۵۹)، (تحفة الأشراف : ۹۴۰۳)، وقد أخرجہ : مسند احمد (۱/ ۳۷۸، ۴۱۷، ۴۳۴، ۴۳۸، ۴۴۲)
السلفیون ‘‘ منسوب ہیں سلف یعنی صحابہ کرام ،تابعین عظام ،اور خیر القرون کے منہاج پر قرآن و سنت کی اتباع کرنے والے۔اور اس منہج کی دعوت و تبلیغ کرنے والے ، معروف لفظوں میں حقیقی ’’ اہل السنۃ و الجماعۃ ‘‘یعنی سنت و جماعت سلف ‘‘کی اتباع کرنے والے ۔
اور صحابہ نے خود کو ’’ سلفی ‘‘ اس لئے نہیں کہا کہ وہ خود سلف تھے۔نہ کہ کسی کے خلف ۔یعنی ان سے پہلے اسلام میں کوئی نہ تھا ۔وہ خود ساری امت مسلمہ کے ’’ سلف ‘‘ ہیں ۔
اور ’’ سلفی ‘‘ کوئی حزبی انتساب (یعنی جماعتی دھڑا بندی یا فرقہ کا پلیٹ فارم ) نہیں کہ اسے فرقہ واریت کا طعنہ دیا جائے ۔کیونکہ سلفیت سے مراد خیر القرون کے تمام اہل حق ،اہل ایمان ہیں ،کسی ایک شخصیت یا مخصوص گروہ کو ’’سلف ‘‘ نہیں کہا جاتا ۔بلکہ امت کے ابتدائی بہترین ادوار کے تمام اہل علم و اہل حق کو کہا جاتاہے۔
اور اصل میں قرآن و سنت پر چلنے کا وہ طریقہ جس پر خیر القرون کے اہل علم قائم تھے اس کی طرف انتساب ’’ سلفیت ‘‘ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس موضوع ایک فتوی ملاحظہ فرمائیں ،میری تحریر کی اکثر باتیں اسی سے ماخوذ ہیں ؛
فتوى اللجنة
وجاء في الفتوى رقم (1361) (1/165) :
"س / ما هي السلفية وما رأيكم فيها ؟
ج / السلفية نسبة إلى السلف والسلف هم صحابة رسول الله صلى الله عليه وسلم وأئمة الهدى من أهل القرون الثلاثة الأولى (رضي الله عنهم) الذين شهد لهم رسول الله صلى الله عليه وسلم بالخير في قوله : (خير الناس قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم ثم يجئ أقوام تسبق شهادة أحدهم يمينه ويمينه شهادته) رواه الإمام أحمد في مسنده والبخاري ومسلم ، والسلفيون جمع سلفي نسبة إلى السلف ، وقد تقدم معناه وهم الذين ساروا على منهاج السلف من اتباع الكتاب والسنة والدعوة إليهما والعمل بهما فكانوا بذلك أهل السنة والجماعة .
وبالله التوفيق وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم ".
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والافتاء
عضو عضو نائب رئيس اللجنة الرئيس
عبدالله بن قعود عبدالله بن غديان عبدالرزاق عفيفي عبدالعزيز بن باز.
وقال ابن باز : ((الفرقة الناجية : هم السلفيون وكل من مشى على طريقة السلف الصالح)).
وقال ابن عثيمين : ((فأهل السنة والجماعة ،هم السلف معتقداً حتى المتأخر إلى يوم القيامة،إذا كان على طريق النبي صلى الله عليه وسلم وأصحابه = فإنه سلفي)).

والحمد لله رب العالمين..
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ما حكم الانتساب للسلفية والتسمي بالسلفي؟

فالسلفية المراد بها : الإيمان بما أجمعت عليه صحابة النبي صلى الله عليه وسلم وعدم اعتبار خلاف من خرج عما أجمعوا عليه ،ودل على ذلك نصوص الوحي،وليس ذلك خارجاً عن الإسلام بل هو منه بمنزلة الشرائع كالصلاة والصيام والزكاةوحكم تارك السلفية يتنوع كتنوع حكم تارك شرائع الدين فيبلغ أن يكون كفراً ويكون معصية محضة ويكون بدعة تؤثم فاعلها ويكون بدعة لا يؤثم صاحبها،و تحقيق مناط ما كانت عليه السلف مسألةأخرى،والذي نحن فيه هو إثبات حجية إجماع السلف قولاً وفهماً ومشروعية الاعتزاء لهم كمشروعية الاعتزاء لأي شرعةمن شرائع الإسلام، والقدر الذي لا يُختلف فيه هو حجية ما ثبت بإحاطة من إجماعات السلف (الصحابة)وكونها حجة في فهم نصوص الكتاب والسنة.وأن التمسك بما كان عليه السلف من ذلك يسمى سلفية وهو اعتزاء لما حث على التمسك به الكتاب والسنة،والتمسك بالكتاب تمسك بالسنةوالعكس والتمسك بهما هو عين التمسك بإجماع الصحابة والتمسك بإجماع الصحابة هو تمسك بالكتاب والسنة ليس في إجماع الصحابة ما هو زائد على الكتاب والسنة والمتمسك بإجماع الصحابة هو السلفي..
فهذا هو معنى السلفية الذي يراد الانتساب إليها،وعليه فهذا المعنى معنى صحيح شريف،وكل من انتسب إليه بنسبة عربية لم يكن عليه في ذلك حرج،فيبقى حكم الانتساب إليها باسم السلفي أو السلفيون..
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
صحابہ کرام قرآن و سنت پر قائم تھے انکے اندر گروپ بندی نہیں تھی اسلئے انکو انتساب کی ضرورت نہین تھی اور جیسا کہ اسحاق سلفی نے لکھا ہے کہ سلف وھی ہیں اسلئے انکی طرف نسبت کرکے سلفی کہا جاتا ہے
 
Top