ادیانِ سماویہ سے ہٹ کر اگر بات ہوتو کوئی حیثیت نہیں ۔ اور ادیان سماویہ میں سے بھی یہودو نصاری جو کہ اس وقت یورپ علاقوں میں رہتے ہیں ان کے عملی مظاہر سب کے سامنے ہیں ، خنزیرجیسے نجس جانور کا کھانا ، کتے جیسے نجس جانور کے ساتھ لگاؤ، اسی طرح قضائے حاجت کے بعد زیادہ سے زیادہ صرف ٹشو پیپر کے استعمال پر کفایت سمیت لمبی فہرست تیار کی جاسکتی ہےجو ان کی نجاست کو مختلف پہلوؤں سے بیان کرے۔ طہارت کا معاملہ صرف اس حد تک نظر آتا ہے کہ جس چیز کے بارے میں ڈاکٹر صاحب کہہ دیں کہ یہ موذی یا جراثیم پر مشتمل ہے تو بس اسی سے اجتناب ہے ۔ بسا اوقات اس سے اختلاف کرنے والے علیحدہ ہوتے ہیں۔
دوسری طرف ہندؤں کا گیو ماتا کے پیشاب تک کا استعمال، آتش پرستوں کا مستقل درندوں کو مذہبی نکتہ نظر کے ساتھ اپنے ساتھ رکھنا ، شیطان کے پجاری تو ۔۔۔۔۔۔ پھر لباس سے آزادی کے خواہاں لوگوں کا ایک مستقل مذہب ہے اور ان کے معاملات ۔۔۔۔ یہ سب بتلاتے ہیں انہیں کس حد تک طہارت کا لحاظ ہے۔
سردست جس حد تک مثالیں مستحضر تھیں، وہ دیں ۔ ورنہ دراسہ ، مطالعہ،مشاہدہ کے ذریعے اس حوالےسے خاصا مواد جمع کیاجاسکتا ہے۔ اور پھر مواد چاہے تحریری ہو یا صوتی یا ویڈیو پر مشتمل بہت مفید رہے گا۔