• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک شخص کے دونوں ہاتھ کاٹ دیے گئے

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
1۔ یہ شرط آپ نے کہاں سے نکال لی کہ جس وقت کسی آدمی کے پاس کام نہیں، بےروزگاری ہے۔ تب تک اس کاہاتھ نہیں کاٹا جائے گا ؟۔۔
کیا اسلام نے حرام کا لقمہ کھانے کی اجازت نہیں کے جس سے جان بچ جائے مگر پیٹ نہ بھرے؟؟؟۔۔۔
باقی بات اس جواب کے بعد۔۔۔ جہاں تک بات ہے ہاتھ کاٹنے کے تو ایک مد ہے اس سے زیادہ پر ہاتھ کاٹا جاسکتا ہے۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میرا وقت اور میری معلومات صرف ویل فیملی ممبرز، ویل ناؤن، ویل ایجوکیٹڈ، ویل اسٹیبلش، ویل ایکسپیرئنس، بی پولائٹس ممبران کے لئے ہیں۔

والسلام
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے قحط کے زمانہ میں چوری پر ہاتھ کاٹنے کی سزا کو وقتی طور پر معطل کردیا تھا۔ اس تناظر میں کنعان بھائی کی بات صحیح معلوم ہوتی ہے۔ واللہ اعلم

نوٹ: اگر کوئی بھائی عمر رضی اللہ عنہ کے واقعہ کا حوالہ بتا دے تو بہت بہتر ہوجائے گا۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ولاقطع فی ثمر“۔ (کنز العمال جلد تین صفحہ اناسی)
عمر رضی اللہ عنہ ”لاقطع فی زمن المجاع“۔(کنز العمال جلد تین‘صفحہ اناسی)
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام علیکم

چور کے ہاتھ کاٹنے پر قانون نافذ کرنے کے لئے ضروری ھے کہ خلیفہ، بادشاہ، صدر و وزیر اعظم جو بھی اس کسی ملک کے نگران ھے ان کے بیت المال کو بھی بھرا ہونا چاہئے اور جس کے پاس جب تک کام نہیں اسے وظیفہ دیا جائے اگر اس کے باوجود بھی وہ چوری کرتا ھے تو پھر گواہان کی موجودگی میں چوری ثابت ہونے پر ہاتھ کاٹے جائیں جب تک والا آپشن پر عمل نہیں ہوتا تب تک ہاتھ کاٹنے والا قانون نافذ نہیں ہو سکتا اگر اس کے بغیر ہاتھ کاٹنے والا قانون نافذ ہوتا ھے تو پھر ہر دسویں بندہ ہاتھ کٹا ہوا ہی نظر آئے گا۔

والسلام
کیا نبی کریمﷺ کے دور میں بھی ایسا ہی تھا کہ بیت المال بھرا ہوا تھا اور نادار لوگوں کو وظیفہ دیا جاتا تھا اور اس کے باوجود جو چوری کرتا اس کا ہاتھ کاٹا جاتا تھا؟ نہیں ہرگز نہیں!

نبی کریمﷺ کے دور میں مسلمانوں کے حالات کافی تنگ تھے، کئی مرتبہ صحابہ کرام﷢ کو ایک دن میں ایک ایک کھجور پر گزارا کرنا پڑتا تھا، خود نبی کریمﷺ کے مبارک گھر میں دو دو مہینے چولہا نہیں جلتا تھا۔ اس کے باوجود چوری کی حد قائم تھی، آپﷺ کے دور میں بھی چوری کی سزا دی گئی۔

البتہ یہ ضرور ہے کہ اگر کسی ملک میں اللہ کی حدود نافذ ہوں (نہ کہ اس عذر کو حدود قائم نہ کرنے کا بہانہ بنا لیا جائے۔) اور کوئی شخص بہت ہی مجبوری کی حالت میں چوری کرلے تو اس کی مخصوص حالت کو دیکھتے ہوئے اس سے حد ساقط کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے!

واللہ تعالیٰ اعلم!
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
میں نے کہیں پڑھا تھا کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے قحط کے زمانہ میں چوری پر ہاتھ کاٹنے کی سزا کو وقتی طور پر معطل کردیا تھا۔ اس تناظر میں کنعان بھائی کی بات صحیح معلوم ہوتی ہے۔ واللہ اعلم

نوٹ: اگر کوئی بھائی عمر رضی اللہ عنہ کے واقعہ کا حوالہ بتا دے تو بہت بہتر ہوجائے گا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ولاقطع فی ثمر“۔ (کنز العمال جلد تین صفحہ اناسی)
عمر رضی اللہ عنہ ”لاقطع فی زمن المجاع“۔(کنز العمال جلد تین‘صفحہ اناسی)
لا قَطْعَ في زَمَنِ الْمَجَاعَةِ
الراوي: أبو أمامة الباهلي المحدث:الألباني - المصدر: ضعيف الجامع - الصفحة أو الرقم: 6305
خلاصة حكم المحدث: ضعيف



مزید تفصیل کیلئے دیکھئے!
Islam Question and Answer - كيا حكمران كے كسى وقت كوئى حد معطل كرنى جائز ہے ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
کیا نبی کریمﷺ کے دور میں بھی ایسا ہی تھا کہ بیت المال بھرا ہوا تھا اور نادار لوگوں کو وظیفہ دیا جاتا تھا اور اس کے باوجود جو چوری کرتا اس کا ہاتھ کاٹا جاتا تھا؟ نہیں ہرگز نہیں!

نبی کریمﷺ کے دور میں مسلمانوں کی حالت کافی پتلی تھی، خود نبی کریمﷺ کے مبارک گھر میں دو دو مہینے چولہا نہیں جلتا تھا۔ اس کے باوجود چوری کی حد قائم تھی، آپﷺ کے دور میں بھی چوری کی سزا دی گئی۔

البتہ یہ ضرور ہے کہ اگر کسی ملک میں اللہ کی حدود نافذ ہوں (نہ کہ اس عذر کو حدود قائم نہ کرنے کا بہانہ بنا لیا جائے۔) اور کوئی شخص بہت ہی مجبوری کی حالت میں چوری کرلے تو اس کی مخصوص حالت کو دیکھتے ہوئے اس سے حد ساقط کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے!

واللہ تعالیٰ اعلم!
السلام علیکم

میری کسی مدرسہ سے تعلیم نہیں اس لئے میں ایسی کی ادائگی نہیں جانتا اس لئے اسے اگنور کریں باقی کوشش کرتا ہوں۔

محترم، آخری نبی و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام نازل ہو رہا تھا اور اس کی کمانڈ اللہ سبحان تعالی کر رہے تھے۔

کیا اسلام نے ہاتھ کاٹنے کا درس دیا ھے؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خلیفہ تھے؟ خلفیہ کی اپنی رعایا کے لئے کیا ذمہ داریاں ھیں دو کچھ نہیں اور ہاتھ کاٹو؟ ایک عام سی بات ھے جو لوگ اپنے بچوں کو جیب خرچ نہیں دیتے تو وہ بھی چوری ہی کرتے ہیں۔ مجلس کچھ دنوں سے بند جا رہی ھے وہاں ایک سعودی عرب میں مقیم ناظم نے ایک مراسلہ لگایا تھا خلاصہ کہ وہاں بھی ہر چور کے ہاتھ نہیں کاٹے جاتے، اس پر بھی بہت کچھ دیکھا جاتا ھے تو کیا البانی ضعیف کے علاوہ وہ کونسی حدیث پر عمل کر رہے ہیں جو آپ تک نہیں پہنچی۔ پھر آپ کونسی اسلامی نظام یا خلافت پاکستان میں رائج کرنے کا انتظار فرما رہے ہیں؟

عیسائیوں نے بادشاہت سے رعایا کو بھوک سے بچانے کے لئے اسلام سے کچھ قانون اڈاپٹ کئے ہیں جو اپنے ملک شہری چاہے وہ کسی بھی ملک یا قوم یا مذھب سے تعلق رکھنے والے ہیں اپنے ملک کے داخلی قانون کے مطابق جس کے پاس روزگار نہیں ان بھوکوں کو روٹی دیتے ہیں۔ کیا سعودی عرب میں کسی دوسرے ملک سے آئے ہوئے مسلمان کو روٹی دی ھے؟ عرب ممالک ماسوائے عرب کے دوسرے ممالک کے مسلمانوں مسلمان نہیں سمجھتے بلکہ بہت نیچے درجہ میں اسے رکھتے ہیں کیوں آپکے پاس اگر اس کو جواب ہو تو عنایت فرمائیں۔

والسلام
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
کیا اسلام نے ہاتھ کاٹنے کا درس دیا ھے؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خلیفہ تھے؟ خلفیہ کی اپنی رعایا کے لئے کیا ذمہ داریاں ھیں دو کچھ نہیں اور ہاتھ کاٹو؟
انس نضر بھائی نے انتہائی معقول بات کی ہے۔ اگر آپ ان کی بات سے متفق نہیں تو مناسب انداز سے اپنی بات رکھیں۔ آپ کی کوٹ کی گئی عبارت میں ان ڈائیریکٹ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین محسوس ہورہی ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آپ کے لئے بھی عرض ھے کہ آپ بھی مناسب طریقہ اپنائیں جب دو شخصیات آپس میں بات کر رہے ہیں تو پھر جنہیں لکھا گیا ھے جواب بھی انہیں نوازنیں دیں۔ اگر وہ اسے کیری آن نہیں رکھتے تو آپ موضوع متعلق کوئی اعتراض سامنے لائیں مکمل سلیوشن کے ساتھ۔

والسلام
 
Top