ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 603
- ری ایکشن اسکور
- 190
- پوائنٹ
- 77
ایک صاحب کو مناسخہ سمجھنا ہے
تحریر: جلال الدین القاسمی
میت اول۔ (راشد)
ابن۔۔ ماجد۔ 2
ابن۔ خالد۔۔ 2
بنت۔۔ کریمہ۔۔ ا
بنت۔۔ رحیمہ۔ ا
مسئلہ مذکورہ 6۔ سے بنا۔
قاعدہ۔ اگر وارثین صرف عصبات ہوں اور مذکر ومونث دونوں ہوں تو مذکر کو 2 اور مونث کو 1 فرض کیا جائے۔۔
میت ثانی (ماجد)
اخ شقیق۔
اخت شقیقہ۔
اخت شقیقہ۔
زوجہ۔
بنت۔۔
اب حدیث الحقواالفرائض باھلھا فما بقی۔۔۔۔۔۔ کے تحت اصحاب الفروض کو پہلے دیا جائے۔
تو زوجہ کو۔ 1/8۔۔ اور بنت کو 1/2.
اور اخ شقیق خالد اور اخت شقیقہ کریمہ۔ اور اخت شقیقہ۔ رحیمہ۔ کو للذکر مثل حظ الانثیین کے تحت دیں گے۔
مسئلہ بنا 8 سے۔۔
میت اول کے چھ لاکھ سے میت ثانی کو دولاکھ ملا
اس دو لاکھ کو 8 حصوں میں تقسیم کیا جائے۔
اس میں سے
چار 4 حصہ بیٹی کو۔ ایک لاکھ
ایک1 حصہ۔ بیوی کو۔ 25 ہزار۔
تین 3 حصہ عصبات کو 75 ہزار ۔
پھر 75۔ ہزار کو 4۔ حصوں میں تقسیم کردیں۔
دو 2حصہ اخ شقیق )سگے بھائی).
اور ایک ایک حصہ اخت شقیقہ۔ (سگی بہنوں)۔ کو۔