• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک غیر مقلد کی کہانی، مقلدین کی زبانی

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ہدایت کی پیروی کرنے والے پر سلام!

محترم سہج صاحب آپ نے بلاوجہ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کیا ورنہ جواب کے نام پر آپ نے جو پوسٹ کی ہے وہ نہایت مضحکہ خیز ہے۔مودبانہ عرض ہے کہ ہماری تعمیر کی گئی عمارت کو گرانے کے لئے دلائل کی ضرورت ہے کیونکہ اس عمارت کو مضبوط دلائل ہی کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا ہے لیکن آپ ہیں کہ صرف پھونکوں اور کھوکھلے جملوں سے اسے گرانے کے درپے ہیں۔

اشرف علی تھانوی کے جملے کی جو وضاحت میں نے کی ہے وہ میری زاتی ہے کیونکہ میں نے اس جملے سے جو سمجھا اسے بیان کردیا اگر آپ اس سے متفق نہیں تو مجھے بھی اپنی رائے پر کوئی اصرار نہیں۔ میں اس لئے اس پر بحث نہیں کرنا چاہتا کہ یہ ایک اضافی بحث تھی جس کا اصل موضوع سے بہت زیادہ تعلق نہیں تھا بلکہ یوں کہہ لیں کہ اپنے موقف کی تائید میں اس بحث کو پیش کیا گیا تھا۔

اب کچھ بات کرتے ہیں اصل موضوع کی۔ محترم قبلہ حضور! میں نے اپنی سابقہ پوسٹ میں سرخ رنگ سے ان دو جملوں یا باتوں کو واضح طور پر بیان کیا تھا جس پر ہمارے مضمون کی بنیاد ہے میں انہیں یہاں دوبارہ نقل کردیتا ہوں۔

1۔ امام ابوحنیفہ غیر مقلد تھے۔
2۔ غیر مقلد پر طعن کرنا، اسے گالی دینا یا سب وشتم کرنا درحقیقت امام ابوحنیفہ پر طعن دراز کرنے، انہیں گالی دینے اور سب وشتم کرنے کے مترداف ہے کیونکہ وہ بھی یقینی غیر مقلد تھے۔

اور اس کے تحت جو گفتگو کی گئی اور آپ سے جو سوال کئے گئے وہ یہ ہیں:


مجالس حکیم الامت سے آپ نے جو اضافی جملہ نقل کرکے اپنے تئیں ہماری ادھوری عبارت کو مکمل کیا ہے۔ کیا آپ بتانا پسند فرمائینگے کہ اس اضافی جملے سے ہمارے مضمون کی کون سی بنیادی بات غلط ثابت ہوتی ہے؟ کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ابوحنیفہ غیر مقلد نہیں تھے؟ کیا یہ ثابت ہوتا ہے کہ غیر مقلد کو گالی دینے سے اس کی زد یقینی غیر مقلد ابوحنیفہ پر نہیں پڑتی؟
یقیناً ان دونوں سوالوں کا جواب نفی میں ہے۔ الحمد اللہ اس طرح ثابت ہوا کہ ہم نے ایک مکمل عبارت نقل کی جو اپنے معنوں میں ادھوری نہیں ہے اور جو کچھ آپ نے پیش کیا وہ غیر متعلق حصہ ہے۔ پس آپ کا کاذب ہونا ثابت ہوا۔ اگر آپ اوکاڑوی کلچر سے توبہ کرکے دیانت اور سچ کی راہ پر چلنے کا عزم کرلیں تو اہل حق کے ہاتھوں بار بار کی شرمندگی سے بچ جائیں گے۔
ازراہ انصاف اب آپ خود بتائیں کہ آپ نے اصل بحث کا کچھ جواب دیا یا نہیں؟ بلکہ آپ تو اصل بحث کو ایک طرف رکھتے ہوئے غیر متعلق باتوں میں اپنا زور سرف کرتے رہے۔

آپ کی تمام فضولیات کا میں جواب تو نہیں دینا چاہتا تھا کیونکہ آپ کو اصل موضوع سے فرار کا بہانہ چاہیے ہوتا ہے جیسا کہ ہم نے سابقہ پوسٹ میں آپ کی بددیانتی اور جھوٹ کو واضح کیا جس کا آپ نے کوئی جواب نہیں دیا اور یہ ذکر کیا کہ ہمارے مضمون کی بنیاد کن جملوں پر ہے اس پر بھی آپ نے کوئی تبصرہ نہیں فرمایا لیکن ان سب باتوں کے باوجود میں ایک بات کا جواب دے دیتا ہوں۔ آپ نے فرمایا ہے:
اصل پیغام ارسال کردہ از: sahj
مین عبارت کی اس عبارت میں الفاظ استعمال ہوئے ہیں ““تقلید نہ کریں““ یہ الفاظ شاھد ہیں کہ یہ خطاب ان کو ہے جو پہلے سے ہی تقلید کے منکر ہیں ۔ اگر یہ خطاب مقلدین کو ہوتا تو الفاظ ایسے ہوتے ““تقلید چھوڑ دیں““ ۔ اور اگر ایسا لکھا ھوتا تو پھر پوری عبارت ایسی ھوتی۔
میرے بھائی ہمیں تو تقلید نہ کریں اور تقلید چھوڑدیں میں کوئی جوہری فرق نظر نہیں آتا صرف معمولی الفاظ کا فرق ہے مفہوم تو دونوں عبارتوں کا ایک ہی ہے۔ اس لئے آپ کی یہ تاویل انتہائی ناقص اور ناقابل التفات ہے۔

اشرف علی تھانوی کی اس عبارت سے میرے استدلال کی بنیاد یہ ہے کہ پہلے اشرف علی تھانوی صاحب غیر مقلدین کے ایک سوال اور اسکا جواب عرض کرتے ہیں جو کہ یہ ہے:
بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں، کیونکہ امام اعظم ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔
اس میں تو اشرف علی تھانوی صاحب یقینا غیر مقلدین ہی سے مخاطب ہیں لیکن اس کے بعد کا جملہ ان الفاظ سے شروع ہوتا ہے:
پھر فرمایا کہ مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی۔ اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید چھوڑ دیں تو یہ انکی غلطی ہے۔
پھر فرمایا کہ الفاظ بتارہے ہیں کہ پہلی بات ختم ہوچکی اب یہ دوسری بات ہے جس میں خطاب کسی سے بھی ہو لیکن غیر مقلدین سے ہرگز نہیں کیونکہ غیر مقلدین میں صرف جاہل اور معمولی عربی جاننے والے ہی نہیں بلکہ ایک کثیر تعداد میں علماء بھی موجود ہیں۔ سہج صاحب اگر آپ ہی کے انداز سے سوچا جائے کہ اشرف علی تھانوی صاحب یہاں غیر مقلدین سے مخاطب ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ غیر مقلدین علماء کے لئے اشرف علی تھانوی صاحب ترک تقلید کو درست سمجھتے ہیں صرف جاہل اور معمولی عربی جاننے والے غیر مقلدین کو تقلید ترک کرنے سے روکتے ہیں۔ کیا سہج صاحب اس وضاحت سے اتفاق کرتے ہیں؟

تنبیہ: سہج صاحب آپ سے گزراش ہے کہ میری آخری باتوں پر شوق سے بحث فرمائے گا لیکن پہلے پوچھی ہوئی باتوں کے جواب دینے کے بعد ورنہ ہم سمجھیں گے کہ آپ اپنی شکست چھپانے کی ناکام کوشش فرما رہےہیں۔

السلام علیکم

1۔ امام ابوحنیفہ غیر مقلد تھے۔
2۔ غیر مقلد پر طعن کرنا، اسے گالی دینا یا سب وشتم کرنا درحقیقت امام ابوحنیفہ پر طعن دراز کرنے، انہیں گالی دینے اور سب وشتم کرنے کے مترداف ہے کیونکہ وہ بھی یقینی غیر مقلد تھے۔
اول تو یہ کہ یہ دونوں سوال آپ نے غلط لکھے ہیں ۔(تفصیل آگے ہے کہ کیوں غلط ہیں)
دوم یہ کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں جو فرمایا گیا ہے کہ
“بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں، کیونکہ امام اعظم ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔پھر فرمایا کہ مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی۔ اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ انکی غلطی ہے۔
سب سے پہلے تو آپ کو یہ بتادوں کہ آپ نے اپنے آخری مراسلہ میں غلطی سے یا جان بوجھ کر اصل عبارت جوکہ اوپر پیش کی ہے اس میں تحریف کردی ہے ۔آپ نے لکھا ہے
اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید چھوڑ دیں تو یہ انکی غلطی ہے۔
جبکہ اصل عبارت ہے
تقلید نہ کریں
۔ جناب یہی وہ جوہری فرق ہے جس کی طرف آپ کی توجہ دلوائی تھی لیکن آپ ہیں کہ اس بوسیدہ عمارت کے ملبے پر کھڑے ہوکر اب شور مچارہے ہیں ۔ جوکہ کب کی گر گرا کر ختم ہوچکی ۔ آپ مانیں یا نہ مانیں نیوٹرل مبصرین ان شاء اللہ مان چکے ہوں گے کہ جس عبارت کی غلط تشریح کرکے اسے بنیاد بناکر پر فریب عمارت تعمیر کی گئِ تھی اس کا وجود اب ختم ہوچکا ہے ۔
چلیں اک اور جانب سے سمجھاتا ہوں۔[/H2] مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی یہ عبارت بتاتی ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ وہ غیر مقلد تھے جن کی تقلید جائز ہے اور جس کی تقلید جائز ہو وہ کسی کا مقلد نہیں ہوتا کیونکہ وہ مجتہد ہوتا ہے ۔ جیسے امام مالک ،امام شافعی ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ علیہم اور خود امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ ۔ جبکہ آپ جس طرح کے غیر مقلد ہیں یا تمام فرقہ غیر مقلدین وہ تقلید کو ہی شرک، و گمراہی قرار دیتے ہیں ۔ (یہ الگ بات ہے کہ اپنی خواہشات و ضروریات کسی نا کسی کی تقلید کرکے ہی پوری کرتے ہیں)۔تو ایسے غیر مقلد کیسے مجتہد کے برابر ہوسکتے ہیں یا یہ کہا ہی نہیں جاسکتا کہ بقول آپ کے جن غیر مقلدین پر سب و شتم کیا گیا ہے وہ امام صاحب جیسے ہیں ؟ نہیں جناب شاھد نزیر صاحب آپ یہاں بھی غلطی پر ہیں ۔ اسی لئے میں نے کہا تھا کہ آپ نے عمارت ہی غلط بنیاد پر قائم کرنے کی کوشش فرمائی ہے ۔ اگر آپ امام صاحب کو اپنے جیسا غیر مقلد مانتے ہو تو یہ بتادیجئے کہ آپ مجتہد کب بنے ؟ اور آپ کے کتنے مقلدین ہیں ؟آپ یہ ثابت کردیں کہ آپ کی تقلید جائز ہے اسلئے کہ آپ مجتہد بن گئے ہیں ۔یعنی وہ والے غیر مقلد ہیں جس کی تقلید اسلئے جائز ہے کہ مجتہد ہیں۔ اگر نہیں تو پھر یہ ثابت شدہ بات ہے کہ تھانوی رحمہ اللہ نے صرف مثال دی ہے یہ کہہ کر کہ بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے اور ساتھ ہی یہ کہہ کر مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی وہ دروازے بند کردئیے جن سے آپ سر ٹکرا ٹکرا کر کھولنے کی کوشش فرمارہے ہیں ۔

حضور شاہد صاحب آپ نے ہی اک اور عبارت بھی پیش کی تھی جسے آپ نے اپنے موقف کی تائد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی
صوفی محمد اقبال قریشی دیوبندی لکھتے ہیں: حضرت حکیم الامت تھانوی قدس سرہ وہ معتدل مزاج جامع شخصیت تھے کہ خود فرماتے ہیں کہ ہم جب خود ایک غیر مقلد حضرت امام اعظم امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں (کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا) تو پھر غیر مقلدین سے نفرت کیوں کریں۔(ھدیہ اھلحدیث، صفحہ 6)
، لیکن آپ اس مقصد میں بھی ناکام رہے ۔ اسلئے کہ یہ بات (کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا) تھانوی صاحب رحمہ اللہ کی بات کی اصل ترجمانی ہے ۔ اور یہی بات آپ کو بتائی ہے۔ لیکن آپ اپنی ضد سے مجبور ہو بھائی ، مانو گے نہیں ۔

اس ساری بات سے جو میں نے پیش کی یہ نتیجا نکلا کہ۔
1
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کسی کے مقلد نہیں تھے ،اسلئے کہ وہ خود مجتہد عالم ماہر تھے ۔ اسی لئے ان کو کسی کا مقلد نا ہونے کی وجہ سے تھانوی صاحب نے غیر مقلد کہہ کر تقلید کی اہمیت بتائی ۔ اور ان غیر مقلدوں کو شرم دلوائی جو مجتہد نہیں ہوتے ہوئے بھی تقلید کے منکر ہیں ۔(نام کے)
2
علماء احناف نے جن "غیر مقلدین" کے بارے میں سخت یا نرم الفاظ میں بقول آپ کے "سب و شتم " کیا ہے ان سے امام صاحب مراد لینا غلط ہے ، اسلئے کہ امام صاحب " مجتہد عالم ماہر " تھے ۔ اور ان کی تقلید جائز ہے اور آج دنیا میں کروڑوں مقلدین حنفیت موجود ہیں ۔
3
مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا ،بلکہ مجتہد کے مقلد ہوتے ہیں ۔
4
اسلئے جناب شاھد نزیر صاحب اب اپ یہ ثابت فرمادیجئے کہ
آپ "مجتہد عالم ماہر" غیر مقلد ہیں جس کی تقلید جائز ہے ۔
اگر آپ ایسا ثابت کردیں تو میں مان لوں گا کہ آپ اور امام صاحب ایک جیسے "غیر مقلد " ہیں ۔ ٹھیک ؟
اور یہ بھی مان لوں گا کہ جو "سب و شتم" غیر مقلدین پر کیا گیا ہے بقول آپ کے ۔ وہ امام صاحب کی طرف جاتا ہے ۔

اور اگر آپ اپنے آپ کو مجتہد عالم ماہر "غیر مقلد" نہیں ثابت کرسکتے ، تو مان لیجئے جناب کہ جن غیر مقلدین پر "سب و شتم " کا رونا آپ رورہے ہیں ، وہ ایسے غیر مقلدین ہیں جن کا اجتہاداورعلم میں مہارت سے دور دور کا واسطہ نہیں، بلکہ خود چھپ چھپ کر فقہا کے بتائے ہوئے مسائل کی تقلید کرتے ہیں ایسے غیر مقلدین پر بقول آپ کے" سب و شتم " کیا گیا ہے ۔

شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہدایت کی پیروی کرنے والے پرسلام!

محترم سہج صاحب آپ نے فاسد تاویلات کی شکل میں جو کچھ تحریر کیا ہے وہ اتنا مضحکہ خیز ہے کہ مجھے پڑھکر ہنسی آرہی ہے۔ اب میرے پاس اتنا وقت تو نہیں کہ آپ کے لطیفوں کا بھی جواب دوں۔ میں اصل بات دہرا دیتا ہوں جس کا کوئی بھی ڈھنگ کا جواب دینے سے آپ قاصر رہے۔

اشرف علی تھانوی اور صوفی محمد اقبال قریشی دیوبندی نے دو ٹوک اور صاف الفاظ میں اس حقیقت کا اظہار کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ پکے اور یقینی غیر مقلد تھے اور اس حقیقت کا انکار آپ سے بھی نہیں ہوا اور آپ نے بھی امام صاحب کے غیر مقلد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جب دیوبندیوں کے نزدیک یہ ثابت ہوگیا کہ ابوحنیفہ غیر مقلد تھے تو اس کے باوجود بھی دیوبندیوں کا غیر مقلدوں کو گالی دینا اصل میں اپنے ہی امام ابوحنیفہ کا گالی دینا ہے کیونکہ بقول ان کے امام صاحب کے غیر مقلد ہونے میں کوئی شک نہیں۔

اس مسئلہ کا صحیح حل یہ ہے کہ یا تو دیوبندی اپنے امام کو غیر مقلد نہ کہیں اور جب غیر مقلد کہتے ہیں تو پھر غیرمقلدوں کا گالیاں نہ دیں۔جہاں تک آپ کی اس بحث کا تعلق ہے کہ امام ابوحنیفہ اس قسم کے نہیں بلکہ اس قسم کے غیرمقلد تھے اور اہل حدیث کسی اور قسم کے غیرمقلد ہیں۔ اس کے جواب میں عرض ہے کہ چونکہ آپ بارہا اپنے جاہل ہونے کا اعتراف فرما چکے ہیں اس لئے آپ خود ہی بتائیں کہ ہم آپ کے جاہلانہ خیالات کو کیسے دلیل مان لیں۔ آپ تو جاہل ہیں لیکن ہم تو جاہل نہیں۔

یاد رکھیں! غیرمقلد تو غیرمقلد ہوتا ہے نہ ایسا ہوتا ہے نہ ویسا۔ غیرمقلد تقلید نہ کرنے والے کو کہتے ہیں جس طرح امام صاحب کو اشرف علی تھانوی نے تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہا بالکل اسی طرح دیوبندی اور بریلوی حضرات اہل حدیث کو بھی تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہتے ہیں۔ پس چونکہ غیرمقلدیت کی قدر امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں مشترک ہے۔ اس لئے غیرمقلد ہونے میں امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں کوئی فرق نہیں۔ ہاں دوسری چیزوں میں یقیناً فرق ہے لیکن غیرمقلد ہونے میں کوئی فرق نہیں۔ اس تشریح سے یہ بات واضح ہوگئی کہ غیرمقلد کو گالی دینے والا ہر غیرمقلد کو گالی دیتا ہے جس میں سر فہرست غیر مقلد امام ابوحنیفہ ہیں۔

اسی بات کو میں ایک سادہ سی مثال کے ذریعے آپ کو سمجھاتا ہوں۔جب کوئی کافر مسلمانوں کو گالیاں دیتا ہے تو ایک دیوبندی بھی یہی کہتا ہے کہ یہ گالی مجھے دی گئی ہے اور ایک اہل حدیث بھی خود کو اس گالی کا مصداق سمجھتا ہے بلکہ ہر وہ شخص جو مسلمان ہونے کا دعویٰ رکھتا ہے خود کو اس کافر کا مخاطب سمجھتا ہے۔ اس بات کے باوجود کہ دیوبندی ایک گمراہ فرقہ ہے اور اہل حدیث حق والے ہیں کوئی یہ نہیں کہتا کہ یہ گالی مجھے نہیں فلاں فرقے والے کو دی گئی ہے کیونکہ مسلمان ہونے میں دیوبندی اور اہل حدیث دونوں بالکل یکساں ہیں۔ بالکل اسی طرح امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث کے درمیان بہت فرق ہے لیکن اس کے باوجود بھی تقلید نہ کرنے میں اہل حدیث اور امام ابوحنیفہ میں کوئی فرق نہیں دونوں ہی غیر مقلد ہیں۔اور جب دونوں ہی غیرمقلد ہیں تو کسی ایک کو گالی دینا دوسرے کو گالی دینا ہے۔

سہج صاحب یا تو یہ بات ثابت کردیں کہ امام ابوحنیفہ غیرمقلد نہیں تھے تو ہم ان کی بات مان لیں گے کہ ہمارے مضمون کی بنیاد غلط ہے۔ یا پھر امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث کے غیرمقلد ہونے میں جو فرق سہج صاحب بیان کررہے ہیں اسے خود امام ابوحنیفہ سے یا ان کے شاگردوں سے ثابت کردیں تو پھر بھی ہم ان کی بات تسلیم کرلیں گے کہ مضمون لکھنے میں ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ لیکن اگر سہج صاحب یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی بے ربط اور فضول تاویلات پر ہم بغیر دلیل کے ایمان لے آئیں گے تو انہیں مشورہ دیں گے کہ احمقوں کی جنت سے باہر آجائیں۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ہدایت کی پیروی کرنے والے پرسلام!

محترم سہج صاحب آپ نے فاسد تاویلات کی شکل میں جو کچھ تحریر کیا ہے وہ اتنا مضحکہ خیز ہے کہ مجھے پڑھکر ہنسی آرہی ہے۔ اب میرے پاس اتنا وقت تو نہیں کہ آپ کے لطیفوں کا بھی جواب دوں۔ میں اصل بات دہرا دیتا ہوں جس کا کوئی بھی ڈھنگ کا جواب دینے سے آپ قاصر رہے۔

اشرف علی تھانوی اور صوفی محمد اقبال قریشی دیوبندی نے دو ٹوک اور صاف الفاظ میں اس حقیقت کا اظہار کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ پکے اور یقینی غیر مقلد تھے اور اس حقیقت کا انکار آپ سے بھی نہیں ہوا اور آپ نے بھی امام صاحب کے غیر مقلد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ جب دیوبندیوں کے نزدیک یہ ثابت ہوگیا کہ ابوحنیفہ غیر مقلد تھے تو اس کے باوجود بھی دیوبندیوں کا غیر مقلدوں کو گالی دینا اصل میں اپنے ہی امام ابوحنیفہ کا گالی دینا ہے کیونکہ بقول ان کے امام صاحب کے غیر مقلد ہونے میں کوئی شک نہیں۔

اس مسئلہ کا صحیح حل یہ ہے کہ یا تو دیوبندی اپنے امام کو غیر مقلد نہ کہیں اور جب غیر مقلد کہتے ہیں تو پھر غیرمقلدوں کا گالیاں نہ دیں۔جہاں تک آپ کی اس بحث کا تعلق ہے کہ امام ابوحنیفہ اس قسم کے نہیں بلکہ اس قسم کے غیرمقلد تھے اور اہل حدیث کسی اور قسم کے غیرمقلد ہیں۔ اس کے جواب میں عرض ہے کہ چونکہ آپ بارہا اپنے جاہل ہونے کا اعتراف فرما چکے ہیں اس لئے آپ خود ہی بتائیں کہ ہم آپ کے جاہلانہ خیالات کو کیسے دلیل مان لیں۔ آپ تو جاہل ہیں لیکن ہم تو جاہل نہیں۔

یاد رکھیں! غیرمقلد تو غیرمقلد ہوتا ہے نہ ایسا ہوتا ہے نہ ویسا۔ غیرمقلد تقلید نہ کرنے والے کو کہتے ہیں جس طرح امام صاحب کو اشرف علی تھانوی نے تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہا بالکل اسی طرح دیوبندی اور بریلوی حضرات اہل حدیث کو بھی تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہتے ہیں۔ پس چونکہ غیرمقلدیت کی قدر امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں مشترک ہے۔ اس لئے غیرمقلد ہونے میں امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں کوئی فرق نہیں۔ ہاں دوسری چیزوں میں یقیناً فرق ہے لیکن غیرمقلد ہونے میں کوئی فرق نہیں۔ اس تشریح سے یہ بات واضح ہوگئی کہ غیرمقلد کو گالی دینے والا ہر غیرمقلد کو گالی دیتا ہے جس میں سر فہرست غیر مقلد امام ابوحنیفہ ہیں۔

اسی بات کو میں ایک سادہ سی مثال کے ذریعے آپ کو سمجھاتا ہوں۔جب کوئی کافر مسلمانوں کو گالیاں دیتا ہے تو ایک دیوبندی بھی یہی کہتا ہے کہ یہ گالی مجھے دی گئی ہے اور ایک اہل حدیث بھی خود کو اس گالی کا مصداق سمجھتا ہے بلکہ ہر وہ شخص جو مسلمان ہونے کا دعویٰ رکھتا ہے خود کو اس کافر کا مخاطب سمجھتا ہے۔ اس بات کے باوجود کہ دیوبندی ایک گمراہ فرقہ ہے اور اہل حدیث حق والے ہیں کوئی یہ نہیں کہتا کہ یہ گالی مجھے نہیں فلاں فرقے والے کو دی گئی ہے کیونکہ مسلمان ہونے میں دیوبندی اور اہل حدیث دونوں بالکل یکساں ہیں۔ بالکل اسی طرح امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث کے درمیان بہت فرق ہے لیکن اس کے باوجود بھی تقلید نہ کرنے میں اہل حدیث اور امام ابوحنیفہ میں کوئی فرق نہیں دونوں ہی غیر مقلد ہیں۔اور جب دونوں ہی غیرمقلد ہیں تو کسی ایک کو گالی دینا دوسرے کو گالی دینا ہے۔

سہج صاحب یا تو یہ بات ثابت کردیں کہ امام ابوحنیفہ غیرمقلد نہیں تھے تو ہم ان کی بات مان لیں گے کہ ہمارے مضمون کی بنیاد غلط ہے۔ یا پھر امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث کے غیرمقلد ہونے میں جو فرق سہج صاحب بیان کررہے ہیں اسے خود امام ابوحنیفہ سے یا ان کے شاگردوں سے ثابت کردیں تو پھر بھی ہم ان کی بات تسلیم کرلیں گے کہ مضمون لکھنے میں ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ لیکن اگر سہج صاحب یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی بے ربط اور فضول تاویلات پر ہم بغیر دلیل کے ایمان لے آئیں گے تو انہیں مشورہ دیں گے کہ احمقوں کی جنت سے باہر آجائیں۔
السلام علیکم

۔ میں اصل بات دہرا دیتا ہوں جس کا کوئی بھی ڈھنگ کا جواب دینے سے آپ قاصر رہے۔
اشرف علی تھانوی اور صوفی محمد اقبال قریشی دیوبندی نے دو ٹوک اور صاف الفاظ میں اس حقیقت کا اظہار کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ پکے اور یقینی غیر مقلد تھے
جناب شاہد صاحب پوری عبارت اب آپ نے پیش کرنی نہیں ہے کیونکہ آپ غیر مقلد جو ٹھہرے ۔ اور غیر مقلد کا کام ہے صرف تبرہ کرنا وہ بھی صرف احناف پر ۔ اسی لئے چن چن کر ایسی عبارات ڈھونڈتے ہیں جن کو تروڑ مروڑ کر اپنی تبرہ بازی کی ہوس پوری کی جاسکے ۔ میں آپ کو اک بار پھر پوری عبارت دکھادیتا ہوں کہ دیکھو اور کچھ حیا کرو کیوں خواہ مخواہ اپنے آپ کا تماشہ بناتے ہو، ضد بھی شرماتی ہوگی کہ میں کس ضدی کے ہتھے چڑھ گئی جسنے میری رہی سہی عزت کا بھی جنازہ نکال دیا ۔

“بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں، کیونکہ امام اعظم ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔پھر فرمایا کہ مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی۔ اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ انکی غلطی ہے۔“

مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی جناب شاہد صاحب اس عبارت کو کیا سمجھ کر ہضم فرماگئے ہیں ؟ پچھلی پوسٹ میں بھی میں نے یاد دلایا تھا کہ
مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی یہ عبارت بتاتی ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ وہ غیر مقلد تھے جن کی تقلید جائز ہے اور جس کی تقلید جائز ہو وہ کسی کا مقلد نہیں ہوتا کیونکہ وہ مجتہد ہوتا ہے ۔ جیسے امام مالک ،امام شافعی ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ علیہم اور خود امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ ۔ جبکہ آپ جس طرح کے غیر مقلد ہیں یا تمام فرقہ غیر مقلدین وہ تقلید کو ہی شرک، و گمراہی قرار دیتے ہیں ۔ (یہ الگ بات ہے کہ اپنی خواہشات و ضروریات کسی نا کسی کی تقلید کرکے ہی پوری کرتے ہیں)۔تو ایسے غیر مقلد کیسے مجتہد کے برابر ہوسکتے ہیں یا یہ کہا ہی نہیں جاسکتا کہ بقول آپ کے جن غیر مقلدین پر سب و شتم کیا گیا ہے وہ امام صاحب جیسے ہیں ؟ نہیں جناب شاھد نزیر صاحب آپ یہاں بھی غلطی پر ہیں ۔ اسی لئے میں نے کہا تھا کہ آپ نے عمارت ہی غلط بنیاد پر قائم کرنے کی کوشش فرمائی ہے ۔ اگر آپ امام صاحب کو اپنے جیسا غیر مقلد مانتے ہو تو یہ بتادیجئے کہ آپ مجتہد کب بنے ؟ اور آپ کے کتنے مقلدین ہیں ؟آپ یہ ثابت کردیں کہ آپ کی تقلید جائز ہے اسلئے کہ آپ مجتہد بن گئے ہیں ۔یعنی وہ والے غیر مقلد ہیں جس کی تقلید اسلئے جائز ہے کہ مجتہد ہیں۔ اگر نہیں تو پھر یہ ثابت شدہ بات ہے کہ تھانوی رحمہ اللہ نے صرف مثال دی ہے یہ کہہ کر کہ بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے اور ساتھ ہی یہ کہہ کر مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی وہ دروازے بند کردئیے جن سے آپ سر ٹکرا ٹکرا کر کھولنے کی کوشش فرمارہے ہیں ۔
لیکن آپ کہتے ہیں کہ
یاد رکھیں! غیرمقلد تو غیرمقلد ہوتا ہے نہ ایسا ہوتا ہے نہ ویسا۔ غیرمقلد تقلید نہ کرنے والے کو کہتے ہیں جس طرح امام صاحب کو اشرف علی تھانوی نے تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہا بالکل اسی طرح دیوبندی اور بریلوی حضرات اہل حدیث کو بھی تقلید نہ کرنے کی وجہ سے غیر مقلد کہتے ہیں ۔ پس چونکہ غیرمقلدیت کی قدر امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں مشترک ہے۔ اس لئے غیرمقلد ہونے میں امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں کوئی فرق نہیں۔ ہاں دوسری چیزوں میں یقیناً فرق ہے لیکن غیرمقلد ہونے میں کوئی فرق نہیں ۔ اس تشریح سے یہ بات واضح ہوگئی کہ غیرمقلد کو گالی دینے والا ہر غیرمقلد کو گالی دیتا ہے جس میں سر فہرست غیر مقلد امام ابوحنیفہ ہیں۔
اسے کہتے ہیں ضد اور امام صاحب پر اپنے آپ کو قیاس کرنا

بھائی صاحب آپ نے سب سے پہلی پوسٹ میں تھانوی صاحب کی پوری عبارت پیش نہیں کی یعنی اپنے غیر مقلد بھائیوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی اور بوگس عمارت تعمیر کرنے کی کوشش کی ۔ اسکے بعد جب میں نے آپ کو مکمل عبارت دکھائی تو آپ اب تک اس بقیہ عبارت کو جھٹلانے کی اور دائیں بائیں سے نکل بھاگنے کی کوشش میں ہیں ۔ جناب شاہد صاحب آپ سے گزارش ہے کہ آپ اپنی پیش کردہ ادھوری عبارت جسے میں نے مکمل کرکے دکھایا اس پر ہی رہیں ادھر ادھر کی فضول باتیں کرکے اپنا اور دوسروں کا ٹائم خراب نہ کریں ۔ آپ اب تک بضد ہیں کہ آپ کی رائے کی تقلید کریں سارے غیر مقلد ۔ کہ آپ نے جو مطلب سمجھا ہے اور پیش کیا ہے ادھوری عبارت دکھا کر اسے مانا جائے ۔ جناب یہ آپ کی خام خیالی ہے آپ کی تقلید کوئی نہیں کرتا آپ صرف نفس پرست غیر مقلد تھے اور ہیں۔ اور جلے ہیں امام صاحب سے قدریں مشترک کرنے اور اپنے آپ کو امام صاحب جیسا غیر مقلد سمجھنے ۔ کچھ تو شرم کیجئے کیسی اول فول باتیں کرتے ہیں آپ ؟ اسکے باوجود کہ بقیہ عبارت میں یہ وضاحت موجود ہے کہ مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی اور اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ انکی غلطی ہے۔ دیکھ لیجئے جناب شاہد صاحب تھانوی صاحب نے درست فرمایا تھا کہ نہیں ؟کہ آپ جیسا غیر مقلد جو نا مجتہد ہے اور ناہی عربی عبارت پڑھنے پر قادر ہے اسکے معنی سمجھنے تو دور کی بات اپنے آپ کو امام صاحب پر قیاس فرماتا ہے ؟؟قدریں مشترک، ؟؟غیرمقلد ہونے میں امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث میں کوئی فرق نہیں؟ اب جھوٹی تاویلات نہیں دینا بھئی کبھی سچ بولنے کی بھی کوشش کرو ۔ یقین کرو مجھ سے زیادہ تمہارے غیر مقلد برادری والے تمہارے سچ بولنے پر تمہیں شاباشی دیں گے ۔ کون سا سچ؟؟؟؟ یہ کہ آپ وہ غیر مقلد ہو جس کے نفس کو جس کی بات اچھی لگتی ہے اسکی اندھی تقلید کرتے ہو ، اس بات کا اقرار آپ کے بڑے بڑے اکابرین بھی فرماچکے ہیں، انہوں نے سچ بولا آپ بھی سچ بولئے ، اور بتائیے کہ آپ بھی تقلید کرتے ہو اسکی جس کی بات اچھی لگے۔
امام صاحب اسلئے غیر مقلد تھے کہ وہ سچے مجتہد تھے اور اس بات کا اقرار تمام اکابرین امت قرون اولٰی سے کرتے آرہے ہیں ۔ اور مجتہد ،مقلد،اور غیر مقلد کے حق میں ایک قول دیکھئے
علامہ ابن تیمیہ لکھتے ہیں :
"والذی علیہ جماھیر الامۃ ان الاجتھاد جایز فی الجملۃ، والتقلید جایز فی الجملۃ، لا یوجبون الاجتھاد علی کل احد و یحرمون التقلید، ولا یوجبون التقلید علی کل احد ویحرمون الاجتھاد، وان الاجتھاد جایزللقادر علی الاجتھاد، والتقلید جایز للعاجز عن الاجتھاد"
" جمہور امت کا مذہب یہ ہے فی الجملہ اجتہاد بھی جایز ہے اور تقلید بھی، ایسا نہیں کہ ہر ایک پر اجتہاد واجب اور تقلید حرام ہو اور نہ ہی ہر ایک پر تقلید واجب اور اجتہاد حرام ہے بلکہ جو اجتہاد پر قدرت رکھتا ہے اس کے لیے اجتہاد کرنا جایز ہے اور اجتہاد سے عاجز ہو اس کے لیے تقلید کرنا جایز ہے"۔(مجموعۃ الفتاویٰ جلد 20 صفحہ 113)۔
آپ کہو گے کہ اس میں غیر مقلد کا تو زکر ہے ہی نہیں ؟ ارے جناب کچھ اپنے غیر مقلد دماغ کو ہرکت دیجئے ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جو تقلید نہیں کرتا وہ مجتہد بن جائے اور جو مجتہد نہیں بن سکتا وہ مقلد بن جائے دونوں باتیں جائیز ہیں ۔یعنی یا بندہ مقلد ہوگا یا پھر مجتہدلیکن آپ ہیں کہ نا مجتہد بنتے ہیں اور ناہی اپنے آپ کو مقلد مانتے ہیں جبکہ مجتہد والی کوئی بات آپ میں نہیں ؟ پھر آپ اپنے آپ کو امام صاحب جیسا غیر مقلد کیوں منوانے پر تلے ہوئے ہو ؟
امید ہے کچھ سمجھ شریف میں آئی ہوگی یا پہلی بھی گئی ؟
مزید یہ کہ آپ ہی نے اک اور عالم صاحب کی عبارت پیش کرکے دعوٰی کیا تھا کہ یہ عبارت میرے موقف کی حمایت کرتی ہے ۔ دیکھئے
حضرت حکیم الامت تھانوی قدس سرہ وہ معتدل مزاج جامع شخصیت تھے کہ خود فرماتے ہیں کہ ہم جب خود ایک غیر مقلد حضرت امام اعظم امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں (کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا) تو پھر غیر مقلدین سے نفرت کیوں کریں۔(ھدیہ اھلحدیث، صفحہ 6)
اسی عبارت میں آپ کے لئے جواب موجود ہے لیکن آپ نے تو حد کردی ہے ضدی پنے کی کہ مانتے ہیں نہیں ۔ (کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا) ۔ حضور توجہ فرمائیے ، مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا ۔ اور آپ مقلد ہونے سے انکاری ہیں اور مجتہد بھی نہیں بلکہ مجتہد کو گالیاں دیتے ہیں ۔ ویسی ہی جیسی بقول آپ کے مقلدین غیر مقلدین کو ۔
سمجھ داروں کو اشارہ کافی ہوتا ہے لیکن آپ کو نہیں ۔ اسلئے جب تک کئی کئی بار نہ دکھادیا جائے کہ تم نے جو عبارات پیش کرکے اور جو کیچڑ امام صاحب پر اچھالنے کی کوشش کی تھی وہی کیچڑ خود تم پر آچکا ہے اسی عبارت کی وجہ سے جو تم نے امام صاحب پر تبرہ کے لئے استعمال کرنی چاہی تھی ۔ کیونکہ انہی عبارات میں آپ کے لئے منہ توڑ جواب موجود ہیں ۔ لیکن آپ میں انسانیت ہوتی تو ایسی گندی حرکات نہیں کرتے امام صاحب کے بارے میں کہ نفس پرست اور ہرکسی کے مقلد ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو غیر مقلد کہتے ہو اور ایسا جیسے امام صاحب تھے اسی لئے تھانوی صاحب نے تم جیسے غیر مقلدین کے بارے میں کہا تھا اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ انکی غلطی ہے
اسی لئے آپ فرماتے ہیں کہ لیکن ہم تو جاہل نہیں ۔

امید ہے کچھ تو سمجھ آئی ہوگی ؟؟؟
آخر میں کچھ باتیں پھر سے دھرا دیتا ہوں کیونکہ آپ کو جب تک بار بار نہ بتاؤ دکھاؤ سمجھ نہیں آتی اسلئے اک بار اور دیکھئے
اسلئے جناب شاھد نزیر صاحب اب اپ یہ ثابت فرمادیجئے کہ
آپ "مجتہد عالم ماہر" غیر مقلد ہیں جس کی تقلید جائز ہے ۔
اگر آپ ایسا ثابت کردیں تو میں مان لوں گا کہ آپ اور امام صاحب ایک جیسے "غیر مقلد " ہیں ۔ ٹھیک ؟
اور یہ بھی مان لوں گا کہ جو "سب و شتم" غیر مقلدین پر کیا گیا ہے بقول آپ کے ۔ وہ امام صاحب کی طرف جاتا ہے ۔

اور اگر آپ اپنے آپ کو مجتہد عالم ماہر "غیر مقلد" نہیں ثابت کرسکتے ، تو مان لیجئے جناب کہ جن غیر مقلدین پر "سب و شتم " کا رونا آپ رورہے ہیں ، وہ ایسے غیر مقلدین ہیں جن کا اجتہاداورعلم میں مہارت سے دور دور کا واسطہ نہیں، بلکہ خود چھپ چھپ کر فقہا کے بتائے ہوئے مسائل کی تقلید کرتے ہیں ایسے غیر مقلدین پر بقول آپ کے" سب و شتم " کیا گیا ہے ۔
یا اللہ تمام گمراہوں کو صراط مستقیم پر چلا اور مجھے بھی ۔ آمین

شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
میں نے اس سے قبل بھی آپ کے تمام شبہات کا تفصیلی اور تسلی بخش جواب دیا تھا اور آپ جو مجھ پر ادھوری عبارت پیش کرنے کا جھوٹا الزام لگارہے ہیں اس عبارت کو بھی نہ صرف میں نے مکمل پیش کیا تھا بلکہ اس عبارت کے ہر جملے کی تشریح بھی کی تھی اگر آپ بھول گئے ہیں تو پچھلی پوسٹس دوبارہ دیکھ لیں۔ یہ آپ کی دیوبندیانہ عادت ہے کہ جس سوال کا بھی آپ کو جواب دیا جائے آپ ہمارے جوابی دلائل پر معقول اعتراض کئے بغیر بار بار اپنے اسی سوال کو دہراتے چلے جاتے ہیں۔ بہرحال یہ تو آپکی دیوبندیانہ عادت ہے جس سے آپ مجبور ہیں۔

کچھ عبارتیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی تشریح کی محتاج نہیں ہوتیں بلکہ اپنی تشریح آپ ہوتی ہیں جیسے اشرف علی تھانوی کا یہ اعتراف کہ امام ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔ اشرف علی تھانوی کے اس اعتراف کے بعد دیوبندیوں کو یقیناً کسی غیرمقلد کو گالی دینے سے پہلے ہزار بار سوچنا چاہیے کہ اس گالی کی زد ہر غیرمقلد پر پڑے گی اب چاہے وہ غیرمقلد ابوحنیفہ ہو یا کوئی اور، دیوبندیوں کی گالیوں کا اصل نشانہ ہوگا۔ یہ بات بالکل اظہر من الشمس ہے جس پر سہج صاحب کی فضول تاویلات کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ ہم نے سہج صاحب سے درخواست بھی کی تھی کہ اگر آپ واقعی تقلید نہ کرنے میں ابوحنیفہ کو اہل حدیث سے ہٹ کر غیر مقلد جانتے ہیں تو آپ اپنی اسی بات کو اپنے امام صاحب کے قول سے ثابت کردیں کیونکہ آپ کی دلیل صرف اور صرف قول امام ہے۔ لیکن ہم آپ کی اتنی رعایت دے دیتے ہیں کہ امام صاحب سے نہ سہی کم ازکم ان کے شاگردوں سے اپنی یہ تاویل ثابت کردیں تو ہم تسلیم کر لینگے کہ ہمارے مضمون کی بنیاد غلط ہے۔ جہاں تک خود آپ کی تشریحات کا تعلق ہے تو وہ بغیر دلیل کے ہمارے لئے قابل قبول نہیں کیونکہ آپ بار بار اعتراف فرما چکے ہیں کہ آپ جاہل ہیں۔ اب ہمارا دماغ تو خراب نہیں کہ ایک جاہل کی جاہلانہ بات پر ہم صحیح اور اصولی بات سے دستبردار ہوجائیں۔

اب ہم ان جملوں پر بھی تھوڑا تبصرہ کردیتے ہیں جنھیں آپ نے فاسد تاویلات کے لئے بنیاد بنایا ہے۔

آپ نے لکھا ہے:
مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی
یہ ایک دعویٰ ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ بلا دلیل ہے۔ مطلب یہ کہ دعویٰ بلادلیل مردود ہوتا ہے۔ ہمارا سوال اس پر یہ ہے کہ آپ کو یہ بات کیسے معلوم ہوئی کہ ابوحنیفہ کی تقلید ان کے مجتہد ہونے کی وجہ سے جائز ہے کیا خود ابوحنیفہ سے؟ اگر ایسا ہے تو امام ابوحنیفہ کا وہ قول پیش کریں جس میں انہوں نے اپنی تقلید کو مجتہد ہونے کی وجہ سے مقلدین کے لئے جائز کہا ہو۔ یاد رہے کہ ایک مقلد کے لئے دلیل قول امام ہوتا ہے اس لئے سہج صاحب کو قول امام ہی سے دلیل دینی پڑے گی۔ خیر ہم اتنے بھی ظالم نہیں چلیں سہج صاحب کے لئے آسانی کردیتے ہیں کہ آپ قرآن کی وہ آیت پیش کردیں جس میں ابوحنیفہ کی تقلید کو جائز کہا گیا ہو، یا وہ حدیث پیش کردیں جس میں مقلدین کے لئے غیر مقلد ابوحنیفہ کی تقلید کا حکم ہو یا پھر امام ابوحنیفہ کے شاگردوں سے یہ دعویٰ ثابت کردیں۔ اگر کہیں سے بھی آپ اپنے دعوے کی دلیل پیش نہ کرسکیں تو پھر چلو بھر پانی موجود ہے شرم سے ڈوب مرنے کے لئے۔

نیز ہمیں ابوحنیفہ کے مجتہد ہونے پر بھی قوی شک ہے کیونکہ امام صاحب کو عربی زبان نہیں آتی تھی اور دین عربی زبان میں ہے۔ امام صاحب کے زمانے میں قرآن و حدیث کا ترجمہ موجود نہیں تھا تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ عربی جانے بغیر کوئی شخص مجتہد بن بیٹھے۔ امام صاحب کے عربی نہ جاننے کی دلیل یہاں دیکھیں پوسٹ نمبر ٤٢ پر امام ابوحنیفہ کا مبلغ علم!!!

امام صاحب نے مکمل قرآن نہیں پڑھا تھا۔ جس نے ادھورا قرآن پڑھا ہو وہ مجتہد بننے کا دعویٰ کیونکر کر سکتا ہے۔ امام صاحب کی قرآن سے لاعلمی کی دلیل دیکھئے یہاں پوسٹ نمبر ٣ پر ابوحنیفہ کی قرآن سے لاعلمی

امام صاحب کو احادیث کا علم بھی نہیں تھا کیونکہ موصوف شوال کے چھ روزے جو صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہیں کو مکروہ قرار دیتے تھے اس کے علاوہ عقیقہ کو زمانے جہالت کی رسم کہتے تھے جبکہ عقیقہ سنت ہے اور احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ اب کوئی شخص ہمیں انصاف سے بتائے کہ جو شخص نہ عربی جانتا ہو نہ قرآن پڑھا ہو نہ حدیث کا علم رکھتا ہو وہ مجتہد کہلائے جانے کے قابل ہے؟؟؟؟؟

سہج صاحب نے لکھا:
کیونکہ مجتہد کسی کا مقلد نہیں ہوتا
امام ابوحنیفہ نے کسی نہ کسی استاد سے ہی دین اور فقہ کی تعلیم حاصل کی اور یہ بات ظاہر و باہر ہے کہ زمانہ طالب علمی میں امام صاحب درجہ اجتہاد پر فائز نہیں ہوئے تھے اور مجتہد نہیں تھے اگر مجتہد ہوتے تو انہیں کسی استاد سے کچھ سیکھنے کی ضرورت نہیں تھی۔ اب سہج صاحب کا اصول ہے کہ یا تو مجتہد بنو یا مقلد ان لوگوں کے نزدیک تیسری کوئی صورت نہیں ہے۔ الحمداللہ انہی کے اصولوں سے ثابت ہوا کہ امام ابوحنیفہ زمانہ طالب علمی میں مقلد تھے۔ اب اگر سہج صاحب اہل حدیث پر یہ الزام لگاتے ہیں اور واقعتاً موصوف یہ الزام ہم پر عائد کرچکے ہیں کہ اہل حدیث غیرمقلد بھی ہیں اور تقلید بھی کرتے ہیں تو ہم نے بھی امام ابوحنیفہ کے بارے میں آپ ہی کے مسلمہ اصول سے ثابت کردیا کہ امام ابوحنیفہ بھی خالص غیر مقلد نہیں تھے بلکہ زمانہ طالب علمی اور بچپن کے طویل ادوار میں وہ بھی تقلید کرتے تھے۔ سہج صاحب خوش ہوجائیں کہ ہم نے امام ابوحنیفہ اور اہل حدیث کو غیرمقلد ہونے میں برابر اور یکساں ثابت کردیا ہے۔ اب پھر یہ بات ثابت ہوگئی کہ اگر کوئی شخص غیرمقلد اہل حدیث کو گالی دیتا ہے تو یہ گالی لازماً غیرمقلد ابوحنیفہ کے لئے بھی ہے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
آپ جو مجھ پر ادھوری عبارت پیش کرنے کا جھوٹا الزام لگارہے ہیں اس عبارت کو بھی نہ صرف میں نے مکمل پیش کیا تھا بلکہ اس عبارت کے ہر جملے کی تشریح بھی کی تھی اگر آپ بھول گئے ہیں تو پچھلی پوسٹس دوبارہ دیکھ لیں۔
جناب شاہد یہ ہے آپ کی پہلی پوسٹ کا عکس ۔ دیکھیں اسے اور بتائیں کہ کون سی پوری عبارت پیش کی تھی ؟ اسی لئے کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔ اور آپ کا جھوٹ پہلی پوسٹ میں ابھی تک پڑا ہوا ہے ۔ کیونکہ چل نہیں سکتا بے چارہ ۔ اور بعد میں اگر کوئی تشریح کی تھی تو وہ توجہ دلوانے پر ۔ لیکن اصل بنیاد آپ کی اسی کانٹ چھانٹ شدہ عبارت پر قائم کی گئی ۔


باقی آپ جناب نے اپنا فرض عین ادا کیا ہے امام صاحب پر تبرہ کرکے وہ آپ کا شیطانی حق ہے ، کیونکہ شیطان کے مقلدو کو حق ہے کہ وہ شیطانی تعلیمات پر عمل کریں ۔ اسلئے اپنے طرز تحریر پر غور کیجئے جناب۔ اور یہاں موضوع کے مطابق آپ کا جھوٹ پہلی پوسٹ سے دکھادیا لیکن اب بھی آپ نے نہیں ماننا اور کوئی نا کوئی تاویل داغ دینی ہے ۔


حضرت عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں
لولا ان اللہ قد ادرکنی بابی حنیفۃ و سفیان لکنت بدعا
"اگر اللہ نے مجھے ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ اور سفیان ثوری رحمہ اللہ تعالٰی علیہ سے نہ ملایا ہوتا تو میں بدعتی ہوتا "۔
(محمد بن احمد بن عثمان الذہبی الشافی رحمہ اللہ ،مناقب الامام ابی حنیفۃ ،ص١٨)

شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جناب شاہد یہ ہے آپ کی پہلی پوسٹ کا عکس ۔ دیکھیں اسے اور بتائیں کہ کون سی پوری عبارت پیش کی تھی ؟ اسی لئے کہتے ہیں جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ۔ اور آپ کا جھوٹ پہلی پوسٹ میں ابھی تک پڑا ہوا ہے ۔ کیونکہ چل نہیں سکتا بے چارہ ۔ اور بعد میں اگر کوئی تشریح کی تھی تو وہ توجہ دلوانے پر ۔ لیکن اصل بنیاد آپ کی اسی کانٹ چھانٹ شدہ عبارت پر قائم کی گئی ۔
چونکہ آپ بقول آپکے جاہل ہیں اور اوپر سے تقلید کی جہالت کی وجہ سے جو کہ سونے پر سہاگہ ہے، جاہل مرکب ہوچکے ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ ایسے مضحکہ خیز اور جہالت میں لپٹے ہوئے اعتراض کرتے ہیں کہ تھوڑی سی عقل رکھنے والا انسان بھی اپنا سر پیٹ لیتا ہے۔ اللہ آپ کی جہالت در جہالت دور فرمائے تاکہ آپ اللہ کی دی ہوئی عقل استعمال کرنے کے قابل ہوسکیں۔آمین

میں آپکو سمجھانے کے لئے تھوڑی وضاحت کررہا ہوں شاید آپکی جہالت میں کچھ کمی آسکے۔
جب بھی کسی کی تردید میں یا کسی کی تائید میں کوئی حوالہ نقل کیا جاتا ہے تو وہ حوالہ صرف اتنے ہی حصے پر مشتمل ہوتا ہے جو موضوع سے متعلق ہو۔ اگر کوئی شخص اس حصے کو ادھوری عبارت کہتا ہے تو یہ اس کی نری جہالت ہے کیونکہ ہر مکتب فکر کی کتابوں میں اسکی لاکھوں مثالیں موجود ہیں اور طریقہ کار بھی یہی ہے اس کی لاتعداد امثال دنیاوی فنون کی کتابوں میں بھی ملتی ہیں کہ اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لئے یا دوسروں کے موقف کے انکار کے لئے اس فنون کے ماہرین کی تحریروں کا صرف اتنا ہی حصہ پیش کیا جاتا ہے جس سے مقصود حاصل ہوجائے اور باقی تحریر جو کہ موضوع سے غیرمتعلق ہوتی ہے، نظر انداز کردی جاتی ہے۔

اگر کسی کی تحریر سے صرف ایک ہی جملہ نقل کیا جائے اور وہ مفہوم کو مکمل ادا کررہا ہو تو اسے مکمل عبارت کہا جاتا ہے۔ اسے نہ خیانت کہتے ہیں اور نہ ادھورا پن۔ بددیانتی اور دھوکے بازی یہ ہوتی ہے کہ کسی کی تحریر کا حوالہ دیتے ہوئے اس میں الفاظ کو بڑھا دیا جائے یا کمی کردی جائے جس سے عبارت کے مفہوم میں بگاڑ پیدا ہوجائے۔ یا پھر کہیں سے کاٹ چھانٹ کر ایسی عبارت پیش کی جائے اور اس کا ایسا مفہوم مراد لیا جائے جو وہیں اسی تحریر کے آگے پیچھے کی عبارات سے غلط ثابت ہورہا ہو اور اس مفہوم کی نفی ہورہی ہو۔ اگر اس تفصیل کی روشنی میں آپ دیکھیں تو ہم نے اشرف علی تھانوی کی تحریر سے ایک ٹکڑا پیش کیا جس کا مفہوم و مطلب ہم نے وہی لیا جو اس ٹکڑے سے ظاہر اور واضح تھا یعنی امام ابوحنیفہ غیر مقلد تھے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ دھوکہ ہے تو ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ اشرف علی تھانوی کی اسی کتاب سے کوئی ایسی عبارت پیش کریں جو ہمارے اختیار کئے ہوئے مفہوم کی نفی کرتی ہو یعنی اسے پڑھ کر پتا چلے کہ امام ابوحنیفہ غیرمقلد نہیں تھے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرسکے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم نے ادھوری عبارت پیش نہیں کی بلکہ ایک مکمل عبارت پیش کی جو اپنے معنی اور مفہوم میں مکمل ہے۔الحمداللہ

باقی آپ جناب نے اپنا فرض عین ادا کیا ہے امام صاحب پر تبرہ کرکے وہ آپ کا شیطانی حق ہے ، کیونکہ شیطان کے مقلدو کو حق ہے کہ وہ شیطانی تعلیمات پر عمل کریں ۔ اسلئے اپنے طرز تحریر پر غور کیجئے جناب۔ اور یہاں موضوع کے مطابق آپ کا جھوٹ پہلی پوسٹ سے دکھادیا لیکن اب بھی آپ نے نہیں ماننا اور کوئی نا کوئی تاویل داغ دینی ہے ۔
امت کے اکابرین و جلیل القدر محدیثین کے نزدیک شیطان کون تھا، جاننے کے لئے اکابرین دیوبند کا غیر شرعی اور شیطانی انداز تعلیم کی پوسٹ نمبر ٨ کا مطالعہ فرمائیں۔ پھر آپ کو یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ شیطان کے مقلدین کون ہیں۔

دیکھ لیں ہم نے اپنا موقف کے لئے کوئی تاویل نہیں کی بلکہ سیدھی سادی عبارات اور انکی تشریح سے اپنے موقف کو ثابت کیا ہے۔

حضرت عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں
لولا ان اللہ قد ادرکنی بابی حنیفۃ و سفیان لکنت بدعا
"اگر اللہ نے مجھے ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ اور سفیان ثوری رحمہ اللہ تعالٰی علیہ سے نہ ملایا ہوتا تو میں بدعتی ہوتا "۔
(محمد بن احمد بن عثمان الذہبی الشافی رحمہ اللہ ،مناقب الامام ابی حنیفۃ ،ص١٨)
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نے اس قول سے اور اسطرح کے تمام اقوال سے رجوع کر لیا تھا (بشرطیکہ اس قول کی سند صحیح ہو)۔ کیونکہ عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ کو ترک کردیا تھا اور انکی شاگردی سے تائب ہوگئے تھے۔تفصیل دیکھئے: السنہ،جلد اول اور تاریخ بغداد جلد تیرہ۔
عبداللہ بن مبارک نے ابوحنیفہ پر جرح بھی کی ہے، امام ابوحنیفہ کے ایک فتویٰ کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ڈاکہ ڈال لینا اس سے بہتر ہے۔(کتاب السنہ ص٢١٤، جلد اول)
اس کے علاوہ ابوحنیفہ کو حدیث کے علم میں یتیم بھی قرار دیا۔ عبداللہ بن مبارک کا ابوحنیفہ سے رفع الیدین کے موضوع پر ہونے والا مناظرہ معروف ہے جس میں ابوحنیفہ لاجواب ہوگئے تھے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
اگر کسی کی تحریر سے صرف ایک ہی جملہ نقل کیا جائے اور وہ مفہوم کو مکمل ادا کررہا ہو تو اسے مکمل عبارت کہا جاتا ہے۔ اسے نہ خیانت کہتے ہیں اور نہ ادھورا پن۔ بددیانتی اور دھوکے بازی یہ ہوتی ہے کہ کسی کی تحریر کا حوالہ دیتے ہوئے اس میں الفاظ کو بڑھا دیا جائے یا کمی کردی جائے جس سے عبارت کے مفہوم میں بگاڑ پیدا ہوجائے۔ یا پھر کہیں سے کاٹ چھانٹ کر ایسی عبارت پیش کی جائے اور اس کا ایسا مفہوم مراد لیا جائے جو وہیں اسی تحریر کے آگے پیچھے کی عبارات سے غلط ثابت ہورہا ہو اور اس مفہوم کی نفی ہورہی ہو۔



میری اس عبارت کو آپ نے کانٹ چھانٹ کرکے جس بددیانتی کا ثبوت دیا تھا ،اسے بھی دیکھ لیں،پھر میں بھی دیکھتا ہوں کہ آپ اپنی اس بددیانتی کو کیسے جسٹیفائی کرتے ہیں؟



لنک یہ ہے اور مراسلہ نمبر۱۱۴ اور ۱۱۵ دیکھ لیں
http://www.kitabosunnat.com/forum/مکالمہ-197/علمائے-دیوبند-کی-صحابہ-کرام-رضی-اللہ-عنھم-اجمعین-کے-بارے-میں-2550/index12.html#post41724

اب میں آپ کو ایک ایسی عبارت دکھاتا ہوں جو آپ کے پیش کردہ معیار پر یقینا٘ پوری اترے گی۔

مولانا ثناء اللہ امرتسری لکھتے ہیں
“تقلید مطلق اہلحدیث کا مزہب۔“
(ثنائیہ،جلد1،صفحہ256)

اب یہ آپ نے بتانا ہے شاہد نذیر صاحب کہ آپ کا مزہب کیا کہتا ہے مولانا امرتسری صاحب کے اس قول پر؟
باقی رہا یہ کہ آپ سمجھتے ہیں کہ مغالطہ دے کر اپنے ڈھکوسلے کو سچ ثابت کرلیں گے ، یہ آپ کی خام خیالی ہے ۔

اگر اس تفصیل کی روشنی میں آپ دیکھیں تو ہم نے اشرف علی تھانوی کی تحریر سے ایک ٹکڑا پیش کیا جس کا مفہوم و مطلب ہم نے وہی لیا جو اس ٹکڑے سے ظاہر اور واضح تھا یعنی امام ابوحنیفہ غیر مقلد تھے۔
جی ہاں آپ نے اپنے ڈھکوسکے کو دلیل کا رنگ دینے کے لئے "اپنے مطلب" کی عبارت پیش کی ، جوکہ میں ثابت کرچکا ہوں کہ "ادھوری" ہے ۔ مکمل عبارت بھی میں ہی پیش کرچکا ۔
یہ ہے مکمل عبارت شاہد نزیر صاحب
“بعض غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے نفرت ہے بھلا یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ ہم خود ایک غیر مقلد کے معتقد اور مقلد ہیں، کیونکہ امام اعظم ابوحنیفہ کا غیر مقلد ہونا یقینی ہے۔پھر فرمایا کہ مگر انکی تقلید بوجہ خود مجتہد عالم ماہر ھونے کے جائز تھی۔ اب جاہل لوگ یا معمولی عربی جاننے والے اپنے آپ کو ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر قیاس کرکے تقلید نہ کریں تو یہ انکی غلطی ہے۔“
اب اس عبارت کو سامنے رکھ کر اپنے نتیجہ کو ثابت کریں ، کیونکہ اسی عبارت میں موجود ہے کہ امام صاحب مجتہد تھے عالم تھے ماہر تھے ۔ اسی لئے وہ کسی کے مقلد نہیں تھے بلکہ امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثریت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی مقلد ہے ، اور یہی بات آپ کو انگاروں کی طرح جلاتی رہتی ہے ، بلکل شیطان لعین کی مانند جیسے وہ فقیہہ کا دشمن ہے ویسے ہی آپ بھی ۔ کہ اور کوئی کام ہے ہی نہیں سوائے امام صاحب پر تبررہ کرنے کے اور اہل سنت والجماعت احناف کو کافر کہنے کے۔ حد کردی آپ نے بھی ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
sahj صاحب، وارننگ۔ اخلاق کے دائرے میں گفتگو کیجئے۔
محدث فورم پر گزشتہ دنوں سے شروع ہونے والی غیر اخلاقی پوسٹس کی وجہ سے، سب اراکین کے لئے سختی کر دی گئی ہے۔ آپ کے ممدوح شاہد نذیر صاحب اور حبیب زدران (پرانی آئی ڈی، ابن جوزی) صاحب کو بھی موڈریشن یوزر میں ڈال دیا گیا ہے۔ آپ کی آئندہ پوسٹ میں ایسے الفاظ ہوئے تو آپ کو بھی موڈریشن یوزر میں ڈال دیا جائے گا۔
امید ہے تعاون کریں گے اور آئندہ اپنی پوسٹس میں نامناسب انداز گفتگو سے پرہیز کریں گے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
sahj صاحب، وارننگ۔ اخلاق کے دائرے میں گفتگو کیجئے۔
محدث فورم پر گزشتہ دنوں سے شروع ہونے والی غیر اخلاقی پوسٹس کی وجہ سے، سب اراکین کے لئے سختی کر دی گئی ہے۔ آپ کے ممدوح شاہد نذیر صاحب اور حبیب زدران (پرانی آئی ڈی، ابن جوزی) صاحب کو بھی موڈریشن یوزر میں ڈال دیا گیا ہے۔ آپ کی آئندہ پوسٹ میں ایسے الفاظ ہوئے تو آپ کو بھی موڈریشن یوزر میں ڈال دیا جائے گا۔
امید ہے تعاون کریں گے اور آئندہ اپنی پوسٹس میں نامناسب انداز گفتگو سے پرہیز کریں گے۔
شاکر صاحب شکریہ۔ بتادینے کا کہ اب یہاں اخلاقیات کا خیال رکھا جاتا ہے ۔

شکریہ
 
Top