• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک مجلس کی تین طلاقوں سے متعلق حدیث رکانہ کے متعلق معلومات درکار ہے

شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


ایک مجلس کی تین طلاقوں کے ایک ہونے سے متعلق حدیث رکانہ کی معلومات درکار ہے


کسی بھائی کی نظر میں اس متعلق مفصل بحث تو بتائے یا کوئی ٹھریڈ ہو اس متعلق جس میں اس حدیث پر مفصل بحث کی گئی ہو یا شیخ کفایت اللہ صاحب نے مجلہ اہل سنہ کے کسی شمارہ پر یا دوسرے کسی عالم نے اس حدیث پر بحث کی ہو تو ہمیں مطلع کرے تاکہ ہم پڑھ سکیں

@خضر حیات @اسحاق سلفی @عدیل سلفی @عمر اثری @کفایت اللہ

برائے مہربانی جتنا جلدی ہو سکے ہمیں معلومات فراہم کریں

اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


ایک مجلس کی تین طلاقوں کے ایک ہونے سے متعلق حدیث رکانہ کی معلومات درکار ہے


کسی بھائی کی نظر میں اس متعلق مفصل بحث تو بتائے یا کوئی ٹھریڈ ہو اس متعلق جس میں اس حدیث پر مفصل بحث کی گئی ہو یا شیخ کفایت اللہ صاحب نے مجلہ اہل سنہ کے کسی شمارہ پر یا دوسرے کسی عالم نے اس حدیث پر بحث کی ہو تو ہمیں مطلع کرے تاکہ ہم پڑھ سکیں

@خضر حیات @اسحاق سلفی @عدیل سلفی @عمر اثری @کفایت اللہ

برائے مہربانی جتنا جلدی ہو سکے ہمیں معلومات فراہم کریں

اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
https://forum.mohaddis.com/threads/ایک-مجلس-کی-تین-طلاق-سے-متعلق-حدیث-رکانہ-مسند-احمد-پر-بحث.36234/
 
شمولیت
مارچ 04، 2019
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
29

بھائی پر اس میں تو شیخ کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ نے صرف اس روایت کو نقل کر کے اعتراضات پوچھے ہیں
اور ایک بھائی نے ان کو اس حدیث پر اعتراضات بتائے ہیں

کوئی اس حدیث کی صحت پر بحث نہیں ہے

کوئی اور ٹھریڈ ہے کیا؟
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
حالت حیض میں طلاق دینا ناجائز مگر طلاق ہوجائے گی

صحیح بخاری میں ہے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیماً ان کو رجوع کا حکم دیا مگر وہ ایک طلاق شمار ہوئی۔ جیسا کہ خود ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان صحیح مسلم میں ہے۔
قُلْتُ: فَاعْتَدَدْتَ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ الَّتِي طَلَّقْتَ وَهِيَ حَائِضٌ؟ قَالَ: «مَا لِيَ لَا أَعْتَدُّ بِهَا، وَإِنْ كُنْتُ عَجَزْتُ وَاسْتَحْمَقْتُ» (صحيح مسلم )۔


ایک مجلس میں تین طلاق دینا ناجائز مگر ہو جائیں گی

فاطمہ بنت قیس کو اس کے شوہر نے یمن جانے سے پہلے تین طلاق دیں جس کے تین ہونے کی تصدیق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی۔
طَلَّقَنِي زَوْجِي ثَلَاثًا وَهُوَ خَارِجٌ إِلَى الْيَمَنِ فَأَجَازَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (ابن ماجہ)۔

ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے پوچھا کہ اس نے اپنی بیوی کو سو طلاق دی ہے تو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا؛
طَلُقَتْ مِنْكَ لِثَلَاثٍ وَسَبْعٌ وَتِسْعُونَ اتَّخَذْتَ بِهَا آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا (مؤطا مالک)

علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ أَنْتِ عَلَيَّ حَرَامٌ تو علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ تین طلاق ہیں (مؤطا مالک)۔

طلاق رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قضیہ

رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی بیوی کو طلاق طلاق طلاق تین دفعہ کہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ہوئی تو رکانہ نے قسم کھا کر کہا کہ اس کا ارادہ ایک طلاق کا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکانہ سے تین دفعہ قسم اٹھوائی اور انہوں نے تینوں دفعہ قسم کھا کر یہی کہا کہ ان کا ارادہ ایک ہی کا تھا۔
أَنَّ رُكَانَةَ بْنَ عَبْدِ يَزِيدَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ، فَأَخْبَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ، وَقَالَ: وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَاللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلَّا وَاحِدَةً؟» ، فَقَالَ رُكَانَةُ: وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً، فَرَدَّهَا إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (ابوداؤد)۔

عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نیت کی تحقیق سے انکار

عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دور خلافت میں جب طلاق کی تعداد زیادہ ہوگئی نو مسلموں کے سبب تو نیت کی تحقیق سے بری الذمہ ہوتے ہوئے طلاق طلاق طلاق جیسے الفاظ استعمال کرنے والوں پر تین ہی کا اطلاق کردیا۔

 
Top