السلام علیکم
نہ جانے یہ منکر حدیث ہیں یا کوئی اور اسطرح کے کچھ ممبران جو فیس بک یا فارمز میں اکٹو ہیں ان کے ساتھ گفتگو کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، گوگل میں بہت سے اسلام دشمن مذاھب نے احادیث مبارکہ پر جوڑ توڑ کر کے خود ہی بیان بدل کر انہیں نشر کیا ہوا ھے اور یہ لوگ اسے کاپی کر کے اسطرح پیسٹ کرتے ہیں جیسے یہ اس کے قاری ہیں اور جب کنورسیشن کرٰیں تو پھر ون ٹو ون گفتگو نہیں کرتے بلکہ مزید پیسٹ پر پیسٹ کرتے جاتے ہیں۔ اللہ جانے یہ منکر حدیث ہیں یا ان کا تعلق کسی اور مذھب سے ھے۔
قرآن مجید کے ترجمہ سے ناواقف ہیں اور لفظ قرآن ٖقرآن کا ورد ہی کرتے ہیں خود مشکل میں پڑ جائیں تو بائبل سے جواب دینے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں نماز یہ نہیں پڑھتے پوچھ کر دیکھ لیں کبھی ان سے کہ آپ نماز کیسے ادا کرتے ہیں کبھی نہیں بتائیں گے۔
رہی بات سوال جواب کی تو اس پر ایک بات ذہن نشیں کر لیں کہ سوال کی نوعیت سے معلوم ہو جاتا ھے کہ کرنے والا پڑھا لکھا ھے یا پڑھا لکھا ؟؟؟؟ یا بالکل ہی پیدل۔ کیونکہ تعلیم میں اصول سکھائے جاتے ہیں اور اسے کے مطابق سوالات کے جواب دئے جاتے ہیں جس کی تعلیم میں کمی رہی گئی یا اصول نہیں سیکھے ان کے سوالات بھی ان جیسے ہی ہونگے۔ اس لئے ان کے سوال ان کے ذہن کے مطابق بے اصولی ہوتے ہیں۔
والسلام