آج مطالعہ کی میز پر بر صغیر کے نامور مورخ بلند پایہ اسلامی اسکالر پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی (ندوی) حفظہ اللہ کی ایک علمی اور تحقیقی کتاب.
"خلافت اموی خلافت راشدہ کے پس منظر میں " موجود ہے. اس کتاب میں حضرت امیر معاویہ کے دور حکومت میں صحابہ کرام کے کردار و عمل اور ان کے عہدے و مناصب اور اموی خلافت کے استحکام و انصرام میں صحابہ کرام کا تعاون اور سپورٹ ، امیر یزید بن معاویہ کے عہد خلافت میں صحابہ کرام کی موجود گی اور امیر یزید بن معاویہ کی حکومت کی معاونت اور ملکی استحکام میں ان کا کردار، غزوہ قسطنطنیہ کی امارت و سالاری، مدینہ کی ولی عہدی کی حقیقت ، خلافت یزید میں امرا حج، خلافت اموی کے بارے میں چند عظیم حقائق، جیسے موضوعات پر شاندار علمی اور تحقیقی بحث. اصحاب ابن سبا ، اور یاروں "کےپھیلائے ہوئے الزامات کی تردید اور غلط فہمیوں کا ازالہ.
صفحات کی تعداد . 2٦٥ ہے، سائز . 2٣×٣٦ (١٦) ہے، ناشر مکتبہ الفہیم مئوناتھ بھنجن، (یو.پی) انڈیا.
ناشر نے اس کتاب میں کاغذ عمدہ نہیں لگایا ہے، حروف باریک ہیں اور طباعت ٹھیک ہے.
ناشر سے گذارش ہے کہ آئندہ ایڈیشن میں کتابت و طباعت اور معیاری کرلیں. ہماری طرف سے پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی (علی گڑھ مسلم یونیور سٹی) اور مکتبہ الفہیم مئو (یو.پی) دونوں مبارکباد کے مستحق ہیں.
"خلافت اموی خلافت راشدہ کے پس منظر میں " موجود ہے. اس کتاب میں حضرت امیر معاویہ کے دور حکومت میں صحابہ کرام کے کردار و عمل اور ان کے عہدے و مناصب اور اموی خلافت کے استحکام و انصرام میں صحابہ کرام کا تعاون اور سپورٹ ، امیر یزید بن معاویہ کے عہد خلافت میں صحابہ کرام کی موجود گی اور امیر یزید بن معاویہ کی حکومت کی معاونت اور ملکی استحکام میں ان کا کردار، غزوہ قسطنطنیہ کی امارت و سالاری، مدینہ کی ولی عہدی کی حقیقت ، خلافت یزید میں امرا حج، خلافت اموی کے بارے میں چند عظیم حقائق، جیسے موضوعات پر شاندار علمی اور تحقیقی بحث. اصحاب ابن سبا ، اور یاروں "کےپھیلائے ہوئے الزامات کی تردید اور غلط فہمیوں کا ازالہ.
صفحات کی تعداد . 2٦٥ ہے، سائز . 2٣×٣٦ (١٦) ہے، ناشر مکتبہ الفہیم مئوناتھ بھنجن، (یو.پی) انڈیا.
ناشر نے اس کتاب میں کاغذ عمدہ نہیں لگایا ہے، حروف باریک ہیں اور طباعت ٹھیک ہے.
ناشر سے گذارش ہے کہ آئندہ ایڈیشن میں کتابت و طباعت اور معیاری کرلیں. ہماری طرف سے پروفیسر یٰسین مظہر صدیقی (علی گڑھ مسلم یونیور سٹی) اور مکتبہ الفہیم مئو (یو.پی) دونوں مبارکباد کے مستحق ہیں.