ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
ایک ہلکی سی مسکراہٹ کے کئی فوائد !
1 ۔ یہ سنت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
ما رأيتُ أحدًا أَكثرَ تبسُّمًا من رسولِ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليْهِ وسلَّم
الراوي: سیدناعبدالله بن الحارث رضی اللہ عنه المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 3641
خلاصة حكم المحدث: صحيح
سیدنا عبداللہ بن الحارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کسی کو مسکراتے اور تبسم فرماتے نہیں دیکھا ۔
2 ۔ یہ صدقہ ہے :
سیدنا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا: نیکی میں کسی بھی چیز کو حقیر نہ سمجھو اگرچہ تو اپنے(مسلمان) بھائی سے خندہ پیشانی (خوش روی) سے ہی ملے(یعنی مسکراتے ہوئے ملنا بھی نیکی ہے)۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2189 صلہ رحمی کا بیان :
ملاقات کے وقت خندہ پیشانی سے ملنے کے استحباب کے بیان میں
فوائد (حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ):
''اس سے معلوم ہواکہ خندہ روئی سے ملنا بھی نیکی ہے کیونکہ ایک تو یہ انسان کے حسن اخلاق کی دلیل ہے۔ دوسرے،اس سے مسلمانوں کے درمیان محبت و الفت پیدا ہوتی ہے جو مطلوب و محبوب عمل ہے ۔ ''
3 ۔ یہ آپ کے نامئہ اعمال میں سب سے وزنی چیز ہوگی (ان شاء اللہ) :
سیدنا ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن مومن کے میزان میں اچھے اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہیں ہوگی اس لیے کہ بے حیاء اور فحش گو شخص سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2090
نیکی و صلہ رحمی کا بیان : اچھے اخلاق
فوائد (حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ):
حسن اخلاق قیامت والے دن سب سے زیادہ نفع بخش ہوگا کیونکہ یہ دیگر سب عملوں سے بھاری ہوگا لیکن یہ صرف اسی شخص کے لیے ہوگاجو مومن ہوگاغیر مومنوں کے لیے تو وزن اعمال ہی نہیں ہوگا۔ فلا نقیم لھم یوم القیامة وزنا (الکھف 115) '' ہم کافروں کے لیے ترازو قائم ہی نہیں کریں گے ''
اسی طرح برے اخلاق کا حامل شخص اور بے ہودہ گو انسان اللہ کے ہاں ناپسندیدہ ہے جس کا مطلب ہے کہ ایسا شخص آخرت میں ناکام و نامراد رہے گا۔
4 ۔ سب سے زیادہ لوگوں کو جنت میں لے جانے والی چیز :
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2092
نیکی و صلہ رحمی کا بیان : اچھے اخلاق
حافظ ابن القیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
(جمع النبي صلى الله عليه وسلم بين تقوى الله وحسن الخلق, لأن تقوى الله يصلح ما بين العبد وربه, وحسن الخلق يصلح ما بينه وبين خلقه)
''نبی صلی اللہ علیہ وسلم تقوٰی اور حسن خلق کو اکٹھا کیا ، اس لیے کہ تقوٰی سے بندے اور اللہ کے درمیان تعلق مضبوط ہوتا ہے اور حسن خلق سے بندے اور مخلوق کے درمیان تعلقات بہتر ہوتے ہیں
" الفوائد " (ص54)
اور آخری بات :
یقین مانیے اس پر ذرا بھی خرچ نہیں آتا !
1 ۔ یہ سنت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
ما رأيتُ أحدًا أَكثرَ تبسُّمًا من رسولِ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليْهِ وسلَّم
الراوي: سیدناعبدالله بن الحارث رضی اللہ عنه المحدث: الألباني - المصدر: صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 3641
خلاصة حكم المحدث: صحيح
سیدنا عبداللہ بن الحارث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کسی کو مسکراتے اور تبسم فرماتے نہیں دیکھا ۔
2 ۔ یہ صدقہ ہے :
سیدنا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ارشاد فرمایا: نیکی میں کسی بھی چیز کو حقیر نہ سمجھو اگرچہ تو اپنے(مسلمان) بھائی سے خندہ پیشانی (خوش روی) سے ہی ملے(یعنی مسکراتے ہوئے ملنا بھی نیکی ہے)۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2189 صلہ رحمی کا بیان :
ملاقات کے وقت خندہ پیشانی سے ملنے کے استحباب کے بیان میں
فوائد (حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ):
''اس سے معلوم ہواکہ خندہ روئی سے ملنا بھی نیکی ہے کیونکہ ایک تو یہ انسان کے حسن اخلاق کی دلیل ہے۔ دوسرے،اس سے مسلمانوں کے درمیان محبت و الفت پیدا ہوتی ہے جو مطلوب و محبوب عمل ہے ۔ ''
3 ۔ یہ آپ کے نامئہ اعمال میں سب سے وزنی چیز ہوگی (ان شاء اللہ) :
سیدنا ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن مومن کے میزان میں اچھے اخلاق سے زیادہ وزنی کوئی چیز نہیں ہوگی اس لیے کہ بے حیاء اور فحش گو شخص سے اللہ تعالیٰ نفرت کرتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2090
نیکی و صلہ رحمی کا بیان : اچھے اخلاق
فوائد (حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ):
حسن اخلاق قیامت والے دن سب سے زیادہ نفع بخش ہوگا کیونکہ یہ دیگر سب عملوں سے بھاری ہوگا لیکن یہ صرف اسی شخص کے لیے ہوگاجو مومن ہوگاغیر مومنوں کے لیے تو وزن اعمال ہی نہیں ہوگا۔ فلا نقیم لھم یوم القیامة وزنا (الکھف 115) '' ہم کافروں کے لیے ترازو قائم ہی نہیں کریں گے ''
اسی طرح برے اخلاق کا حامل شخص اور بے ہودہ گو انسان اللہ کے ہاں ناپسندیدہ ہے جس کا مطلب ہے کہ ایسا شخص آخرت میں ناکام و نامراد رہے گا۔
4 ۔ سب سے زیادہ لوگوں کو جنت میں لے جانے والی چیز :
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔ یہ حدیث صحیح غریب ہے۔ جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2092
نیکی و صلہ رحمی کا بیان : اچھے اخلاق
حافظ ابن القیم رحمہ اللہ لکھتے ہیں :
(جمع النبي صلى الله عليه وسلم بين تقوى الله وحسن الخلق, لأن تقوى الله يصلح ما بين العبد وربه, وحسن الخلق يصلح ما بينه وبين خلقه)
''نبی صلی اللہ علیہ وسلم تقوٰی اور حسن خلق کو اکٹھا کیا ، اس لیے کہ تقوٰی سے بندے اور اللہ کے درمیان تعلق مضبوط ہوتا ہے اور حسن خلق سے بندے اور مخلوق کے درمیان تعلقات بہتر ہوتے ہیں
" الفوائد " (ص54)
اور آخری بات :
یقین مانیے اس پر ذرا بھی خرچ نہیں آتا !