جناب ابوبصیر صاحب الحمد للہ مجاہدین کی تلواریں اسلام دشمن یہود اور صلیبیوں اور ہندوؤں ہی کی طرف ہیں۔آپ گھبرائیے مت۔یہ تو آپ کی فوج تھی جس نے سوات میں مجاہدین کی حکومت کو امریکہ اور بھارت کے کہنے پر بننے نہیں دیا۔ ورنہ آج براستہ سوات مقبوضہ کشمیر پر اسلامی جھنڈا لہرا رہا ہوتا۔
جناب ابوبصیر صاحب مجاہدین نے کسی بھی کلمہ گو مسلمان کی تکفیر نہیں کی اگر آپ کے پاس دلیل ہے تو مجاہدین کی کسی بھی تحریر سے ثابت کردیجئے ۔ لیکن دلیل پختہ لانا۔مسلمانوں کی تکفیر تسفیق اور تخریج کا سہرا تو عصر حاضر کے خوارج نماتکفیری مرجئوں نے اپنے سر باندھا ہوا ہے۔ہم نے خوارج نماتکفیری مرجئہ کا لفظ کیوں استعمال کیا ہے۔اس کی وجہ ہم آپ کو بتلاتے ہیں:
مجاہدین کے دشمن مجاہدین کے لئے خوارج ہیں۔ اور حیرت کی بات یہ ہے کہ یہی لوگ مجاہدین پر خوارج ہونے کی تہمت باندھتے ہیں۔دراصل یہ لوگ اس لفظ کو استعمال کرکے عوام الناس کو مجاہدین کی تکفیر کی طرف لے جانا چاہتے ہیں ۔ ولاحول ولا قوۃ الا باللہ ۔
مجاہدین کے دشمن تکفیری نما مرجئہ ہیں ۔پچھلے دور کے مرجئہ تکفیر نہیں کرتے تھے ۔ لیکن آج کے یہ مرجئہ مجاہدین کی تکفیر کرتے ہیں ۔ اور اپنے طاغوتی حکمرانوں کے لئے ان میں ارجاء کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے۔
مجاہدینِ اسلام نے متعدد بار اپنے ویڈیو پیغامات اور اپنی تحریروں کے ذریعے مسلمانوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ مجاہدین کا ہدف عام مسلمان نہیں ہیں ۔ لیکن ان خوارج نما تکفیری مرجئوں کے پاس سوائے مجاہدین پر بہتان باندھنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔مجاہدین اپنے ویڈیو اور تحریری پیغامات میں اپنا ہدف حکومتی ایجنسیوں اور ان سے تعاون کرنے والے امن لشکروں کو قرار دیا ہے۔چونکہ حکومت اور اس کی ایجنسیاں صلیبیوں کے لشکر کا حصہ ہیں اور اسی طرح امن لشکر بھی بالواسطہ ان ایجنسیوں کے صلیبیوں کے لشکر کا حصہ ہیں اس لئے مجاہدین ان لوگوں کو اپنا ہدف قرار دیتے ہیں۔
تو ہے کوئی صاحب بصارت جو کہ اس بات پر غور کرے؟؟؟؟!!!!