• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بالوں کی دو چوٹیوں کے ساتھ ایک خط ‼️

شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
بالوں کی دو چوٹیوں کے ساتھ ایک خط ‼

ایک دفعہ جب بازنطینیوں نے کچھ مسلمان عورتوں کو یرغمال بنا لیا. المنصور ابن عمار کو یہ خبر پہنچی. انہیں کہا گیا، "آپ کیوں نہیں جا کر خلیفہ کے پاس بیٹھتے اور لوگوں کو حملہ کرنے پر اکساتے؟"
چنانچہ وہ دمشق کے قریب الرقہ میں خلیفہ ہارون رشید کے پاس جا کر بیٹھ گئے.

جب المنصور لوگوں کو جھاد کے لیے ترغیب دلا رھے تھے، اچانک ایک خط بندھی پوٹلی انکی طرف پھینکی گئی. المنصور نے خط کھولا اور پڑھنے لگے:

"میں ایک عرب قبیلے کی خاتون ہوں. اور مجھے خبر پہنچی ہے جو بازنطینیوں نے مسلم خواتین کے ساتھ کیا ہے اور میں نے یہ بھی سنا ہے کہ آپ لوگوں کو جھاد پر اکسا رھے ہیں. میں نے اپنے جسم پر سب سے معزز چیز تلاش کی تو مجھے اپنے بالوں کی دو چوٹیاں قیمتی نظر آئیں، چنانچہ میں نے انہیں کاٹ کر اس تھیلی میں بند کر دیں. اللہ کے لئے، میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ ان چوٹیوں کو اللہ کی راہ میں لڑنے والے مجاھد کے گھوڑے کی لگام بنا دیں، شاید ان چوٹیوں کو دیکھ کر اللہ مجھ پر رحم فرما دے (اور مجھے بخش دے)."

منصور ان الفاظ کو پڑھنے کے بعد اپنے جذبات پر قابو نہ پا سکے. وہ رونے لگے اور انکو دیکھ کر لوگ بھی آب دیدہ ہو گئے.

ہارون رشید نے خود سے فوجوں کو منظم کر کے تیار کیا اور مجاھدین کے ساتھ جھاد میں شریک ہوئے اور اللہ عزوجل نے ان کو فتح سے ہمکنار کیا.


انگریزی اقتباس کا ترجمہ؛

The ultimate honour and infinite generosity

The Byzantines captured some of the Muslim women, and al-Man~ur ibn 'Ammar heard the news.
They said to him: "Why don't you go and sit near the caliph and urge the people to attack?" So he went and sat near the caliph, Hamn ar-Rashid, in ar-Raqqah, near Damascus. Whilst shaykh Man~ur was urging people to fight injihad (fighting for the sake of Allah), a tied-up bundle with a letter attached was thrown to him. Man~ur opened the letter and in it he read: "I am a woman from among the Arab clans. I heard what the Byzantines did to the Muslim women, and I heard that you are urging the people to attack. I looked for the most honourable thing on my body, and it was my two braids, so I cut them off and wrapped them in this bundle. I urge you by Almighty Allah to make them into a bridle for the horse of a warrior fighting for the sake of Allah. Perhaps Allah will look upon me and have mercy on me because of them." Man~ur could not control his feelings when he read these noble words. He wept and made the people weep with him. Then Hamn ar-Rashid launched a general mobilization, and he himself fought alongside the mujahiazn (fighters for the sake of Allah), and Allah, the Exalted, granted them victory.

[Taken from: "You can be the happiest woman in the world", p.127,128]
 
Top