الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
بدعتی رسومات کا کھانا اگر گھر آ جائے تو کیا کریں ؟
عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمَّ سَعْدٍ مَاتَتْ، فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟، قَالَ: «الْمَاءُ» ، قَالَ: فَحَفَرَ بِئْرًا، وَقَالَ: هَذِهِ لِأُمِّ سَعْدٍ[سنن أبي داود 2/ 130رقم 16814]۔
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ میری ماں کا انتقال ہوگیا ہے میں ان کی طرف سے صدقہ کرنا چاہتا ہوں ، کون سا صدقہ افضل ہوگا۔ آپﷺ نے فرمایا: پانی۔ چنانچہ انہوں نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا: یہ ام سعد کےلیے ہے۔(سنن ابی داؤد، ج: 2، ص:180، حدیث:1681)۔
یہ روایت ضعیف ہے، اس کی سندمنقطع ہے کیونکہ رجل (سعید ابن المسیب یا حسن البصری) کی ملاقات سعدبن عبادہ سے ثابت نہیں ہے ۔
امام حاکم رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا تو امام ذہبی رحمہ اللہ نے ان کا رد کرتے ہوئے کہا: قلت: لا؛ فإنه غير متصل [تلخیص المستدرك للحاكم: ج1ص414]