سلطان سلیمان
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 14، 2014
- پیغامات
- 17
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 24
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ
برما کے بعد وسطی افریقہ میں فرانس اور افریقی یونین کی سرپرستی میں جاری مسلم آبادی کی اجتماعی نسل کشی کی ویڈیو فلم
1960ء میں فرانس سے آزادی حاصل کرنے کے بعد سے وسطی افریقہ پر عیسائی جرنیلوں کی مسلسل حکومتیں قائم رہی اور اس دوران چار مرتبہ انقلاب آئے۔
لیکن گزشتہ سال مارچ 2013ء میں آنے والا پانچواں انقلاب مسلمانوں کے مقامی لیڈر مسلم محمد ضحیۃ لیکر آئے تھے، جنہوں نے اپنا نام بعد میں تبدیل کرکے مشیل دجوتودیا رکھ لیا تھا۔صلیبیوں اور یہاں تک کہ عالمی برادری سے مسلمانوں کے یورینیم اور زمینی ذخائر سے مالا مال ملک میں مسلمانوں کے بڑھتے ہوئے اثر ونفوذ برداشت نہیں ہوئے۔
پھر ملک پر عیسائی جرنیلوں کی مسلسل حکمرانی ہونے کے بعد پہلی مرتبہ کسی مسلمان نے اقتدار سنبھالا اور اس نے اسلامی ممالک پر مسلط حکمرانوں کی طرح مسلمانوں کی نسل کشی والی پالیسی اپنانے کی بجائے مسلمانوں کو تقویت پہنچانے والی پالیسی اختیار کی۔ پھر مسلم محمد (میشل د جوتودیا) کا اپنی حکومت کا آغاز دار الحکومت بانجی کی بڑی جامع مسجد میں نماز پڑھ کر کیا اور مسلمانوں کے اسلامی معاملات کے لیے کونسل بنانے کی اجازت دینے کا اعلان کیا۔ اس پر مستزاد یہ کہ انہوں نے مسلمانوں کے لیے پہلی بار پولیس وفوج میں بھرتی ہونے کا دروازہ کھولا۔
امریکہ ومغرب کو وسطی افریقہ کا اسلام کو سپورٹ کرنے والی یہ سرگرمیاں حسب سابق اچھی نہیں لگی اور اس نے مصر کی طرح یہاں بھی اس اسلامی حکومت کو ختم کرنے کے لیے عیسائی ملیشیاؤں کو مسلم عوام کا قتلِ عام کرنے کے لیے میدان میں اتاردیا اور ان کو مکمل سپورٹ فراہم کرتے ہوئے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کرنے کی اجازت دی۔
مسلمانوں کی حکومت پر عیسائی اپوزیشن نے یہ الزام لگایا کہ عیسائیوں کے اثر ونفوذ کو کم کیا جاریا ہے اور وسطی افریقہ میں مسلمان دن بدن قوت پکڑنے اور ان کی تعداد پورے ملک کی آبادی میں 20 فیصد سے زائد تجاوز کرنے کے بعد تیزی سے بڑھنا شروع ہوگئی ہے۔
اس پر فرانس اور افریقی یونین کی امن افواج کو عالمی برادری نے وسطی افریقہ میں تعینات کرایا، جنہوں نے امن قائم کرنے کے بہانے مسلمانوں کو ان کے دفاعی ہتھیاروں وسازوسامان سے نہتا کیا اور پھر صلیبی عیسائی ملیشیاؤں کو مسلمانوں کا قتلِ عام کرنے کے لیے کھلی اجازت دیدی اور ان کی مکمل پشت پناہی کرتے ہوئے ان کو اسی طرح سپورٹ کیا جس طرح برما میں بدھ مت پرستوں کو برما کی سیکولر حکومت نے سپورٹ کیا اور ان کے جرائم کو سرکاری تحفظ فراہم کیا۔
اس وقت وسطی افریقہ میں عیسائی ملیشیا مسلم عوام کا قتل عام، ان کو زندہ جلانے، گھروں ومساجد کو شہید اور قرآن کریم کو نذرآتش کرنے کے گھناؤنے اور انسانیت سوز جرائم کا کھلے عام ارتکاب کرنے میں مصروف ہیں۔
دار الحکومت بانجی میں افریقی یونین اور فرانس کی امن فوج کی سرپرستی میں بیسیوں مساجد کو شہید اور ہزاروں مسلمانوں کا قتلِ عام کرتے ہوئے انہیں ہمسائے ملکوں کی طرف ہجرت بھی کرنے نہیں دی جارہی ہے اور انہیں بدترین تشدد کرکے شہید کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
وسطی افریقہ میں مسلم عوام اور خاندانوں کے ساتھ قتلِ عام وزندہ نذرآتش، ان کے گوشت کھانے اور ان پر اجتمای انسانیت سوز تشدد کرکے بے دردی سے شہید کیا جاریا ہے۔
ان سب حقائق کو انصاراللہ اردو نے ایک ویڈیو میں مرتب کردیا ہے، جس میں امریکہ وعالمی برادری کے جھوٹوں کی بھی قلعیاں کھولی گئی ہیں، جو صاف جھوٹ بولتے ہوئے بھی شرماتے نہیں ہیں کہ وسطی افریقہ میں مسلمانوں کی نسل کشی نہیں ہورہی ہے اور وہاں تو مسلم عوام عیسائیوں کے پاس اقتدار آنے کی وجہ سے بس خوف زدہ ہیں۔
عالمی برادری اور ان کے ایجنٹ آل سعود اور اسلامی ممالک پر مسلط مرتد حکمران کے دعوؤں کی زمینی حقائق کی روشنی میں حقیقت کیا ہے؟
یہ اس ویڈیو کو دیکھ کر آپ خود ہی فیصلہ کرلیں......
ڈائونلوڈ لنکس
اعلی کوالٹی
https://archive.org/download/ZulmInAfrica/AfricaZulmHigh.mp4
درمیانی کوالٹی
https://archive.org/download/ZulmInAfrica/AfricaZulmHigh.avi
موبائل
https://archive.org/download/ZulmInAfrica/AfricaZulmMob.3gp
نوٹ
آپ سے گزارش ہے کہ پوری ویڈیو دیکھیں۔ اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں اور مجاہدین کے لیے دعا کرئیں۔ اور ہو سکے تو اِن مظلوم اور بے سہارا مسلمانوں کے مدد کے لیے اپنے گھروں سے نکلیں۔