• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلویت اور رافضیت میں یکسانیت !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
قیامت کے دن تقسیم تو دور کی بات کوئی الرحمٰن کی اجازت کے بغیر کلام بھی نہیں کر سکے گا:
يَوْمَ يَقُومُ ٱلرُّ‌وحُ وَٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ ٱلرَّ‌حْمَـٰنُ وَقَالَ صَوَابًا ﴿٣٨﴾۔۔۔سورۃ النباء
ترجمہ: جس دن روح اور فرشتے صفیں باندھ کر کھڑے ہوں گے تو کوئی کلام نہ کر سکے گا مگر جسے رحمٰن اجازت دے دے اور وه ٹھیک بات زبان سے نکالے۔
یہ ساری عقیدے کی خرابیاں ہیں جو اللہ کے نیک بندوں کی تعریف میں غلو کر کے پیدا ہوتی ہیں۔ العیاذباللہ
نہ تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ایسا کچھ اپنے بارے میں دعویٰ کیا ہے، نہ ہی اس بات کی کوئی دلیل ہے، عقیدے کی خرابی کے ساتھ ساتھ یہ اللہ کے نیک بندوں پر بہتان بھی ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
قیامت کے دن تقسیم تو دور کی بات کوئی الرحمٰن کی اجازت کے بغیر کلام بھی نہیں کر سکے گا:
يَوْمَ يَقُومُ ٱلرُّ‌وحُ وَٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ ٱلرَّ‌حْمَـٰنُ وَقَالَ صَوَابًا ﴿٣٨﴾۔۔۔سورۃ النباء

یہ ساری عقیدے کی خرابیاں ہیں جو اللہ کے نیک بندوں کی تعریف میں غلو کر کے پیدا ہوتی ہیں۔ العیاذباللہ
نہ تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ایسا کچھ اپنے بارے میں دعویٰ کیا ہے، نہ ہی اس بات کی کوئی دلیل ہے، عقیدے کی خرابی کے ساتھ ساتھ یہ اللہ کے نیک بندوں پر بہتان بھی ہے۔
جزا کم اللہ خیرا
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
تو اس میں بھی اعلی حضرت نے اپنی مرضی کا ترجمہ بیان کیا ہے
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
قیامت کے دن تقسیم تو دور کی بات کوئی الرحمٰن کی اجازت کے بغیر کلام بھی نہیں کر سکے گا:
يَوْمَ يَقُومُ ٱلرُّ‌وحُ وَٱلْمَلَـٰٓئِكَةُ صَفًّا ۖ لَّا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ ٱلرَّ‌حْمَـٰنُ وَقَالَ صَوَابًا ﴿٣٨﴾۔۔۔سورۃ النباء

یہ ساری عقیدے کی خرابیاں ہیں جو اللہ کے نیک بندوں کی تعریف میں غلو کر کے پیدا ہوتی ہیں۔ العیاذباللہ
نہ تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ایسا کچھ اپنے بارے میں دعویٰ کیا ہے، نہ ہی اس بات کی کوئی دلیل ہے، عقیدے کی خرابی کے ساتھ ساتھ یہ اللہ کے نیک بندوں پر بہتان بھی ہے۔
ﺟﺰﺍ ﮐﻢ ﺍﻟﻠﮧ ﺧﯿﺮﺍ
 
Top