• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بریلویوں کا معجزوں سے دلیل پکڑنا (ایک تحقیقی جائزہ)

وقار عظیم

مبتدی
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
41
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
28
اس حکم کی بجاآوری میں یہ جرات سرزد ہوئی کہ میں نے اس بات کی نشاندہی فرمادی کہ قرآن کو رسول اللہﷺ کا سب سے بڑا معجزہ مانے کے باوجود جب دلیل لی جاسکتی ہے تو پھر دیگر معجزات سے کیوں نہیں جب سے بچارے صاحب مضمون لاپتہ ہیں
مرزا غالب نے شاید ایسے ہی کسی موقع کی مناسبت سے یہ شعر کہا ہے
کہوں جو حال دل تو کہتے ہو مدعا کہئے
تمہیں کہو کہ جو تم یوں کہوں تو کیا کہئے
علی بہرام صاحب آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے نشاندہی فرما دی لیکن شاید آپ قرآن سے ناواقف ہیں یا اس کی کچھ باتوں کو مانتے ہیں اور کچھ کو نہیں
بیشک قرآن کریم اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ پر نازل فرمایا جو کہ ایک بہت بڑا معجزہ ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کو ماننے اور اس پر ایمان لانے کا حکم بھی دے دیا ہے قرآن میں
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْ نَزَّلَ عَلٰي رَسُوْلِهٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ ۭ وَمَنْ يَّكْفُرْ بِاللّٰهِ وَمَلٰۗىِٕكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِيْدًا ١٣٦؁
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور ہر اس کتاب پر جو اس سے پہلے وہ نازل کر چکا ہے ۔ جس نے اللہ اور اس کے ملائکہ اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور روزِ آخرت سے کفر کیا وہ گمراہی میں بھٹک کر بہت دور نکل گیا ۔
نیز اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
فَلِذٰلِكَ فَادْعُ ۚ وَاسْتَقِمْ كَمَآ اُمِرْتَ ۚ وَلَا تَتَّبِعْ اَهْوَاۗءَهُمْ ۭ وَقُلْ اٰمَنْتُ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنْ كِتٰبٍ ۚ وَاُمِرْتُ لِاَعْدِلَ بَيْنَكُمْ ۭ اَللّٰهُ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ ۭ لَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْ ۭلَا حُجَّةَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ ۭ اَللّٰهُ يَجْمَعُ بَيْنَنَا ۚ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ 15۝ۭ
تو (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) اسی (دین کی) طرف (لوگوں کو) بلاتے رہنا اور جیسا تم کو حکم ہوا ہے (اسی پر) قائم رہنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اور کہہ دو کہ جو کتاب اللہ نے نازل فرمائی ہے میں اس پر ایمان رکھتا ہوں اور مجھے حکم ہوا ہے کہ تم میں انصاف کروں اللہ ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے ہم کو ہمارے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمہارے اعمال کا ہم میں اور تم میں کچھ بحث و تکرار نہیں اللہ ہم (سب) کو اکٹھا کرے گا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۔
بیشک قرآن دلیل ہے حجت ہے کفارو مشرکین اور مسلمانوں کے درمیان اور اس کا حکم بھی اللہ نے دے دیا
یہ معجزہ دلیل ہے جس کا حکم بھی اللہ تعالیٰ نے دے دیا اس کے بعد آپ کیا کہیں گے؟

اسی طرح کا ایک اور سوال ایک بریلوی حضرت نے کیا تھا کہ واقعہ معراج ایک معجزہ ہے تو نماز بھی معراج میں فرض ہوئی تھی تو جب وہ واقعہ معجزہ ہے تو پھر نماز کیوں پڑھتے ہو؟
اس کا جواب بھی بہت ہی سادہ سا تھا لیکن سمجھنے کے لیے تھوڑا سے دماغ کی ضرورت ہوتی ۔ بیشک نماز واقعہ معراج میں فرض ہوئی لیکن قرآن میں اللہ تعالیٰ نے نماز کو قائم کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّكٰوةَ وَارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِيْنَ 43؀
اور نماز پڑھا کرو اور زکوٰۃ دیا کرو اور (اللہ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو

وہ معزز تھے زمانے میں مسلمان ہو کر
ہم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
علی بہرام صاحب آپ کا بہت شکریہ کہ آپ نے نشاندہی فرما دی لیکن شاید آپ قرآن سے ناواقف ہیں یا اس کی کچھ باتوں کو مانتے ہیں اور کچھ کو نہیں
بیشک قرآن کریم اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ پر نازل فرمایا جو کہ ایک بہت بڑا معجزہ ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کو ماننے اور اس پر ایمان لانے کا حکم بھی دے دیا ہے قرآن میں
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْ نَزَّلَ عَلٰي رَسُوْلِهٖ وَالْكِتٰبِ الَّذِيْٓ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ ۭ وَمَنْ يَّكْفُرْ بِاللّٰهِ وَمَلٰۗىِٕكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِيْدًا ١٣٦؁
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، ایمان لاؤ اللہ پر اور اس کے رسول پر اور اس کتاب پر جو اللہ نے اپنے رسول پر نازل کی ہے اور ہر اس کتاب پر جو اس سے پہلے وہ نازل کر چکا ہے ۔ جس نے اللہ اور اس کے ملائکہ اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور روزِ آخرت سے کفر کیا وہ گمراہی میں بھٹک کر بہت دور نکل گیا ۔
نیز اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
فَلِذٰلِكَ فَادْعُ ۚ وَاسْتَقِمْ كَمَآ اُمِرْتَ ۚ وَلَا تَتَّبِعْ اَهْوَاۗءَهُمْ ۭ وَقُلْ اٰمَنْتُ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰهُ مِنْ كِتٰبٍ ۚ وَاُمِرْتُ لِاَعْدِلَ بَيْنَكُمْ ۭ اَللّٰهُ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ ۭ لَنَآ اَعْمَالُنَا وَلَكُمْ اَعْمَالُكُمْ ۭلَا حُجَّةَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ ۭ اَللّٰهُ يَجْمَعُ بَيْنَنَا ۚ وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ 15۝ۭ
تو (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) اسی (دین کی) طرف (لوگوں کو) بلاتے رہنا اور جیسا تم کو حکم ہوا ہے (اسی پر) قائم رہنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اور کہہ دو کہ جو کتاب اللہ نے نازل فرمائی ہے میں اس پر ایمان رکھتا ہوں اور مجھے حکم ہوا ہے کہ تم میں انصاف کروں اللہ ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے ہم کو ہمارے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمہارے اعمال کا ہم میں اور تم میں کچھ بحث و تکرار نہیں اللہ ہم (سب) کو اکٹھا کرے گا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۔
بیشک قرآن دلیل ہے حجت ہے کفارو مشرکین اور مسلمانوں کے درمیان اور اس کا حکم بھی اللہ نے دے دیا
یہ معجزہ دلیل ہے جس کا حکم بھی اللہ تعالیٰ نے دے دیا اس کے بعد آپ کیا کہیں گے؟

اسی طرح کا ایک اور سوال ایک بریلوی حضرت نے کیا تھا کہ واقعہ معراج ایک معجزہ ہے تو نماز بھی معراج میں فرض ہوئی تھی تو جب وہ واقعہ معجزہ ہے تو پھر نماز کیوں پڑھتے ہو؟
اس کا جواب بھی بہت ہی سادہ سا تھا لیکن سمجھنے کے لیے تھوڑا سے دماغ کی ضرورت ہوتی ۔ بیشک نماز واقعہ معراج میں فرض ہوئی لیکن قرآن میں اللہ تعالیٰ نے نماز کو قائم کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
وَاَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوا الزَّكٰوةَ وَارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِيْنَ 43؀
اور نماز پڑھا کرو اور زکوٰۃ دیا کرو اور (اللہ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو

وہ معزز تھے زمانے میں مسلمان ہو کر
ہم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر
یہ تو آپ نے مسئلہ ہی حل ہوگیا کہ معجزے پر ایمان لانا اور دلیل لینا اللہ کا حکم بھی ہے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اتنی لن ترانیوں کے ساتھ ساتھ اگر انس صاحب کے جواب پر بھی کچھ ارشاد فرما دیتے تو بہتر تھا۔ خیر یہاں کاپی کر دیتا ہوں، تاکہ اس پر آپ کچھ پیش کریں۔




ساتھ میں یہ بھی بتا دیجئے کہ آپ کے نزدیک قرآن کن معنوں میں معجزہ ہے؟ تاکہ معلوم ہو کہ معجزہ بمعنی کرامت یا محیرالعقول واقعہ اور قرآن کے معجزہ ہونے میں کوئی تفریق ہے یا یہ ایک ہی چیز ہے۔؟
یہ وہ اعتراف ہے جو انس صاحب نے فرمایا کہ قرآن معجزہ ہے اور یہ وقتی نہیں بلکہ دائمی معجزہ ہے ۔
قرآن نبی کریم کا معجزہ ہے، اور یہ ایسا معجزہ ہے جو وقتی نہیں بلکہ دائمی (معجزہ خالدہ) ہے۔ زمانۂ نبوی میں بھی یہ حجت تھا اسی طرح تا قیامت یہ اُمت کیلئے حجّت رہے گا۔
پہلے تو یہ دیکھنا چاہئے کہ معجزہ ہوتا کیا ہے آئیں غور کرتے ہیں
معجزہ کی سادہ سی تعریف یہ ہے کہ " معجزہ" کا مطلب عاجز کر دینا یعنی مجبور کردینا
ڈاکٹر طاہر القادوی صاحب فرماتے ہیں کہ

جب کسی نبی اور رسول کو خِلعتِ نبوّت و رِسالت سے سرفراز کیا جاتا تو کفّار و مُشرکین دعویٰ نبوّت کی صداقت کے طور پر اُس سے دلیل طلب کرتے۔ اِس پر قدرتِ خداوندی سے جو خارقِ عادت واقعہ اُس نبی یا رسول کے دستِ حق پرست سے صادِر ہوتا اُسے معجزہ کہتے ہیں۔
جہاں عقل عاجز آ جاتی ہے وہاں سے معجزے کی سرحد شروع ہوتی ہے۔ معجزہ ربِّکائنات کی قدرت اور جلالت کا اِظہار ہوتا ہے۔ یہ وہ خارقِ عادت واقعات ہوتے ہیں جو اللہ کے برگزیدہ نبیوں اور رسولوں سے صادِر ہوتے ہیں۔ اُن کا بظاہر کوئی سبب نظر آتا ہے اور نہ کوئی اُن کی علّت دِکھائی دیتی ہے۔ یہ عقل کے دائرۂ اِدراک اور حیطۂ شعور میں نہیں آتے، لیکن جب اِنسان اپنے سر کی آنکھوں سے اُن کا ظہور ہوتے دیکھتا ہے تو سرِتسلیم خم کرنے کے سِوا اُس کے پاس کوئی چارہ نہیں رہتا اور وہ کہہ اُٹھتا ہے کہ یہ معجزہ اللہ کے نبی سے صادِر ہوا ہے، اِس لئے یہ حق ہے۔ وہ لوگ جو معجزات و کرامات کے ردّ و قبول کا مِعیار اپنی سوچ، عقل، تجربہ اور مطالعہ کو قرار دیتے ہیں نہ صرف بہت بڑے اِعتقادی مغالطے کا شکار ہو جاتے ہیں بلکہ علم کے تکبّر میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں۔ اگر لکڑی آگ کے الاؤ میں گر کر جلا نہ کرے تو عقل کبھی بھی ذہنِ اِنسانی کی یہ رہنمائی نہ کرے کہ آگ جلانے والی شئے ہے۔ اِس لئے کہ جو بات مُشاہدہ اور تجربہ کے خِلاف ہو عقل اُسے ہرگز ہرگز تسلیم نہیں کرتی۔ مثلاً : اللہ کے برگزیدہ نبی سیدنا اِبراھیم علیہ السلام بے خطر آتشِ نمرود میں کود پڑیں اور آگ گلزار بن جائے، حضرت عیسیٰ علیہ السلام قُمْ بِاذْنِ اﷲِ کہیں تو قبر سے مُردہ اُٹھ کھڑا ہو، حضرت یعقوب علیہ السلام اپنے بیٹے حضرت یوسف علیہ السلام کی قمیض اپنی آنکھوں سے لگائیں تو آپ علیہ السلام کی بِینائی لوٹ آئے، حضرت صالح علیہ السلام پہاڑ پر اپنی چھڑی مبارک ماریں تو اُس کے اندر سے اُونٹنی برآمد ہو جائے، حضرت سلیمان علیہ السلام کا ایک درباری پلک جھپکنے سے پہلے اور جسم کو غائب کئے بغیر ہزاروں میل دُور سے ملکہ بلقیس کا تخت لا کر حاضر کر دے یا پھر انگشتِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اُٹھے اور چاند دو ٹکڑے ہو جائے، ڈوبتے سورج کی سمت دستِ اَقدس اُٹھائیں تو وہ غروب ہونے کے بعد واپس لوٹ آئے اور آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسمِ اَطہر کے لمس سے کھجور کا مرا ہوا درخت پھر سے زِندہ ہو جائے تو عقل اپنے دامنِ شعور کو تارتار نہیں کرے گی تو اور کیا کرے گی! ورائے عقل سرزد ہونے والے اِنہی واقعات کو معجزہ کہتے ہیں۔ عقل اِن معجزات کو سمجھنے سے معذور ہے۔
اور قرآن کے معجزہ ہونے کی یہ دلیل ارشاد فرماتے ہیں کہ
آپ فرما دیجئے : ''پھر تم اُس کی مِثل کوئی (ایک) سورت لے آؤ اور (اپنی مدد کے لئے) اللہ کے سِوا جنہیں تم بُلا سکتے ہو بُلالو، اگر تم سچے ہو''

چونکہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے اورقرآن مجید نے قیامت تک آنے والے انسانوں کو عاجز کردیا ہے کہ قرآن کی مثل کوئی ایک سورت نہیں لاسکتے ۔

یہ تو قرآن کے معجزہ ہونے کا بیان اور اس معجزے سے دلیل دینے کے آپ حضرات بھی قائل ہیں جب سب سے بڑے معجزے سے دلیل لی جاسکتی ہے تو پھر دیگر معجزات سے دلیل نہ لینے کی کیا دلیل ہے قرآن و حدیث نبویﷺ میں پہلے آپ وہ دلیل پیش فرمادیں پھر آگے بات ہوگی ان شاء اللہ
 

وقار عظیم

مبتدی
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
41
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
28
یہ تو آپ نے مسئلہ ہی حل ہوگیا کہ معجزے پر ایمان لانا اور دلیل لینا اللہ کا حکم بھی ہے
جناب بہرام صاحب ذرا تکلیف کر کے پڑھ لیتے تو شاید آپ کو اندازہ ہو جاتا کہ میں نے قرآن کی بات کی ہے باقی معجزوں کی نہیں
لیکن آپ نے شاید اپنا مطلب نکالنے میں کچھ زیادہ ہی جلدی سے کام لیا ہے
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
نبی اکرم ﷺ کی ذات اول تا آخر معجزات ہی معجزات ہیں۔یہ کہنا کہ صرف قرآن معجزہ ہے،نہ سمجھی کی بات ہے ،آپ ﷺ کی زندگی کے تمام پہلو اپنی جگہ معجزہ ہیں ،اس بات کو یاد رکھیے اللہ کی پہچان کا تعلق علوم نبوت سے ہے ،اسکے بغیر وہاں رسائی ممکن نہیں ،نبوت اپنی جگہ خود ایک معجزہ ہے،پھر معجزات کی مختلف اقسام ہیں ،اورپھر معجزہ بطور دلیل عطا کیا جاتا ہے ،اب آپ ﷺ کو اللہ کی پہچان ہے تو بطور امتی پیروی رسولﷺ میں ہمیں بھی اللہ کی پہچان نصیب ہوئی ،بالکل ایسے ہی علوم نبوت کے واارث علمائے ربانین ہیں ،تو اطاعت پیغمبر میں بطور وارث علوم نبوت ہونے کے ناطے انہیں کرامات سے نوازا گیا ہے،اب کرامت کن لوگوں سے ظاہر ہوتی ہے؟؟؟ قرآن اٹھاؤ سب کرامت ،کشف اور تصرف کے جو واقعات قرآن نے نقل کیے ہیں وہ انبیاء کے بعد حقیقی ورثاء علوم نبوت انکے ہیں ،اب اس میں دونوں طرف سے زیادتی ہے یا تو بالکل انکار معتزلہ کی طرح یا اقرار اہل بدعت کی طرح کہ شیخ الکل بنا لیا جو چاہئے کریں،تو حق یہ کہ معجزہ وکرامت بذات خود ایک دلیل ہوتی ہے،اور تمام دین الہامی طور بطور معجزہ ہی ملا ہے ،لہذا یہ کہنا کہ صرف قرآن معجزہ ہے یا معجزہ سے دلیل نہیں لی جا سکتی نا سمجھی ہے۔
اب جہالت کی انتہاء یہ ہے کہ سورہ جن کی اخری ایات کو پڑھ کر یہ کہا جاتا کہ اطلاع عن الغیب اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں سکتی ،اور دوسری طرف اولیاء انبیا ء کو مسقل تصرف با لغیب سمجھا جا رہا ہے ۔اللہ سمجھ دیوں۔۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
جناب بہرام صاحب ذرا تکلیف کر کے پڑھ لیتے تو شاید آپ کو اندازہ ہو جاتا کہ میں نے قرآن کی بات کی ہے باقی معجزوں کی نہیں
لیکن آپ نے شاید اپنا مطلب نکالنے میں کچھ زیادہ ہی جلدی سے کام لیا ہے
اس بات کا جواب کچھ اس طرح عرض کیا تھا اس بندہ ناچیز نے مگر آپ نے تجاہل عارفانہ سے کام لیتے ہوئے اس کی طرف دھیان ہی دیا اس لئے مکرر پیش خدمت ہے
یہ تو قرآن کے معجزہ ہونے کا بیان اور اس معجزے سے دلیل دینے کے آپ حضرات بھی قائل ہیں جب سب سے بڑے معجزے سے دلیل لی جاسکتی ہے تو پھر دیگر معجزات سے دلیل نہ لینے کی کیا دلیل ہے قرآن و حدیث نبویﷺ میں پہلے آپ وہ دلیل پیش فرمادیں پھر آگے بات ہوگی ان شاء اللہ
 
Top