ایک گنہگار
مبتدی
- شمولیت
- اگست 28، 2014
- پیغامات
- 72
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 18
السلام عليكم. ....
بریلوی بهائی مانتے ہیں کہ قرآن مجید اللہ کا کلام ہے. اور یہ بهی کہ کلام اللہ کی صفت ہے. اور یہ بهی مانتے ہیں کہ یہ کلام نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو وحی کی صورت میں عطا ہوا... اور یہ بهی مانتے ہیں کہ نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو عطا ہونے کے باوجود یہ اللہ ہی کا کلام رہا نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا کلام نہیں بنا... یعنی اللہ کی صفت اللہ ہی کی رہتی ہے مخلوق کی نہیں بن سکتی.
اور بریلوی بهائی یہ بهی مانتے ہیں کہ مخلوق اور اس کی تمام صفات بهی مخلوق ہیں... لہذا قرآن مجید اللہ کا کلام ہونے کے ناطے مخلوق نہیں.
اگر اللہ کی صفت علم الغیب میں سے نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو جمیع ما کان و ما یکون کا حصہ علم ملا (جو کہ میرے علم کے مطابق بریلوی مسلک کا اہم عقیدہ ہے) تو
کیا وہ حصہ علم غیب نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) ملنے سے نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی صفت بن گیا یا اللہ ہی کی صفت رہا؟
اگر نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی صفت بن گیا تو مخلوق ہوا. تو کیا اللہ کی کوئی صفت کسی درجے پر جا کر مخلوق بن سکتی ہے؟
اگر اللہ ہی کی صفت رہا تو نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو ملنے سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اللہ کی صفت اس کی مخلوق کے پاس بهی ہے. کیا اللہ کی کوئی صفت مخلوق کے پاس ماننا شرک ہے یا کفر یا نفاق یا گناہ کبیرہ یا پھر گناہ صغیرہ؟
اپیل:
جواب چاہیے... مزید سوالات نہیں چاہیے، گالیاں بهی نہیں چاہیئے، اور کسی مسلک پر اعتراض بهی نہیں چاہیے... یہ سب کسی اور جگہ پوسٹ کر کے شوق پورا کر لیں.
اللہ تعالیٰ خصوصاً مجھے اور میرے ساتھ سب بریلوی، دیوبندی اور اہلحدیث بھائیوں کو ہدایت عطا فرمائے. آمین.
بریلوی بهائی مانتے ہیں کہ قرآن مجید اللہ کا کلام ہے. اور یہ بهی کہ کلام اللہ کی صفت ہے. اور یہ بهی مانتے ہیں کہ یہ کلام نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو وحی کی صورت میں عطا ہوا... اور یہ بهی مانتے ہیں کہ نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو عطا ہونے کے باوجود یہ اللہ ہی کا کلام رہا نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا کلام نہیں بنا... یعنی اللہ کی صفت اللہ ہی کی رہتی ہے مخلوق کی نہیں بن سکتی.
اور بریلوی بهائی یہ بهی مانتے ہیں کہ مخلوق اور اس کی تمام صفات بهی مخلوق ہیں... لہذا قرآن مجید اللہ کا کلام ہونے کے ناطے مخلوق نہیں.
اگر اللہ کی صفت علم الغیب میں سے نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو جمیع ما کان و ما یکون کا حصہ علم ملا (جو کہ میرے علم کے مطابق بریلوی مسلک کا اہم عقیدہ ہے) تو
کیا وہ حصہ علم غیب نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) ملنے سے نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی صفت بن گیا یا اللہ ہی کی صفت رہا؟
اگر نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی صفت بن گیا تو مخلوق ہوا. تو کیا اللہ کی کوئی صفت کسی درجے پر جا کر مخلوق بن سکتی ہے؟
اگر اللہ ہی کی صفت رہا تو نبی کریم (صل اللہ علیہ و آلہ و سلم) کو ملنے سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اللہ کی صفت اس کی مخلوق کے پاس بهی ہے. کیا اللہ کی کوئی صفت مخلوق کے پاس ماننا شرک ہے یا کفر یا نفاق یا گناہ کبیرہ یا پھر گناہ صغیرہ؟
اپیل:
جواب چاہیے... مزید سوالات نہیں چاہیے، گالیاں بهی نہیں چاہیئے، اور کسی مسلک پر اعتراض بهی نہیں چاہیے... یہ سب کسی اور جگہ پوسٹ کر کے شوق پورا کر لیں.
اللہ تعالیٰ خصوصاً مجھے اور میرے ساتھ سب بریلوی، دیوبندی اور اہلحدیث بھائیوں کو ہدایت عطا فرمائے. آمین.