محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
ہر بیوی کی کچھ سہیلیاں ہوتی ہیں کسی کی پڑھائی کے زمانے کی اور کسی کی دفتر کی اور کسی کی دوستی پڑوسنوں یا اس کی رشتے دار لڑکیوں سے ہوتی ہے ۔بیوی کوچاہیئے کہ صرف نیک اور صالح لڑکیوں کو اپنادوست بنائے کیونکہ بری عورتیں اس کے کسی کام نہیں آئیں گی بلکہ والعیاذ باللہ ہوسکتا ہے کہ اسکے اخلاق خراب کردیں ۔اور اگر اس کے اخلاق خراب ہوگئے تو اس کا شوہر اس کو چھوڑ دے گا اور طلاق دے دے گا۔بری سہیلیوں سے ،بری صحبت سے دور رہنا۔
اس لئے صرف ایسی لڑکیوں کی صحبت اختیار کیجئے جو آپ کو نیکی کی ہدایت دیں۔اپنے قول وعمل سے آپ کو نصیحت کریں اور آپ کو ذکر و وعظ کی مجالس میں لے جائیں۔لیکن ایسی سہیلیاں جن کے پاس فیشن، اداکاروں اور گلوکاروں کے تذکروں کے سوا کوئی اور بات ہی نہ ہو ایسی سہیلیاں دوست بنائے جانے کے لائق نہیں ۔ایسی سہیلیاں آج آپ کو گانے اور فیشن کی تعلیم دیں گی کل آپ کو شوہر پر چڑھائی کرنا سکھائیں گی پھر اس کے بعد دوستوں کے ساتھ باہر نکلنا سکھائیں گی یہاں تک کہ پھر آپ والعیاذ باللہ ایک ایسی کھائی میں جاکر گریں گی جس سے اگر آپ نکل بھی گئیں تو آپ کی واپسی اپنے میکے کی طرف ہی ہوگی ۔