• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بصائر السنہ جلد اول

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
بصائر السنہ جلد اول

اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانے میں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیۃً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیۃً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔اگر کوئی حدیث کاانکار کردے تو قرآن کا انکار بھی لازم آتا ہے۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر دائرہ اسلام سے نکلنے لگی ۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے حق نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز (شارح بخاری)، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷭وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے رد میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر نظر کتاب’’بصائر السنۃ‘‘ مولانا سید محمدا مین الحق طوروی (فاضل دار العلوم دیونبد) کی دو جلدوں پر مشتمل تصنیف لطیف ہے۔1957ء میں پہلی بار یہ کتاب شائع ہوئی۔بعد ازاں 2008ء میں مصنف کے بیٹے نےاسے دوبارہ شائع کیا ۔جلد اول میں حجیت حدیث ، کتاب کا ضابطہ اطاعت اور رسالت مآبﷺ کی پیغمبرانہ حیثیت، وجوب اتباع ، قرآن وحدیث کا باہمی ربط،عہد نبوت اور عہد صحابہ میں حدیث کی کتابیں، تدوینِ حدیث اور اس سے متعلقہ مباحث، منکرین حدیث کےحدیث پراعتراضات اور ان کے مسکت جوابات اور دیگر اہم مباحث شامل ہیں ۔اور جلد دوم میں مسٹر پرویز کے اس دعوہ کی تردید ہے کہ امام ابوحنیفہ اور شا ولی اللہ منکرین حدیث تھے۔ تالیف صحیح بخاری کے وقت حدیث کی کتابوں کا وجود، صحیح حدیث کی تعریف اور اس کی اقسام پرمفصل کلام ،نسخ کا معنیٰ اوراس کی دلیل ، مثالیں اور نسخ کے بارے میں مسٹر پرویز کافریب ظاہر کیا گیا ہے تفسیر باالرائے پر کتاب وسنت کی روشنی میں تفصیلی بحث اور اہم اعتراضات پر عالمانہ وشارحانہ تبصرہ ہے۔ مولانا اس کے کتاب کے علاوہ بھی متعدد کتب کے مصنف ہیں اللہ تعالیٰ مصنف مرحوم کی تحقیقی وتصنیفی ،دعوتی وتدریسی خدمات کو قبول فرمائے ۔ اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔(آمین )صاحب کتاب طویل عرصہ شیخوپورہ میں مقیم ر ہے اور جامع مسجد شیخوپورہ میں خطابت کے فرائض انجام دیتے ر ہے ۔مرحوم کے خطیب پاکستان مولانامحمد حسین شیخو پوری اور مولانا داؤد غزنوی سے دوستانہ روابط تھے ۔کتاب ہذا مصف کی بیٹی محترمہ زکیہ خانم (ریٹائرڈ پرنسپل) نےمحدث لائبریری کے لیے تحفۃ ارسال کی ہے ۔فجزاها احسن الجزاء۔(م۔ا)
 
Last edited:
Top