بلوچستان کے ‘‘مسائل’’ پر یہ تحریر( اگر خود حافظ صاحب نے لکھی ہے) تو ‘‘میٹھی میٹھی دعوت’’ ، چھوٹے چھوٹے ‘‘مسائل’’ اور ‘‘پاکستانی حکومتوں کے رٹے رٹائے جملے ’’ ہیں۔
جبکہ
بلوچستان میں پیدا ہونے والے، بلوچستان میں سانس لینے والے، اور خود حکمران یہ بات جانتے ہیں کہ اصل ‘‘مسائل’’ یہ نہیں ہیں جنہیں عام طور پر میڈیا پر پیش کیا جاتا ہے اور خصوصا ‘‘پنجاب’’ والوں کو بتایا جاتا ہے۔
متذکرہ بالا بیان کردہ ‘‘مسائل’’ کی قلعی کھولنے کے لئے عید الفطر 1434ھ سے دو روز پہلے (یعنی سات اگست 2013ء) کا وہ واقعہ ہی کافی ہے جس میں کوئٹہ سے واپس آنے ولے کچھ افراد کو شناختی کارڈ کے ذریعے شناخت کرنے کے بعد قتل کر دیا گیا۔
بشرط صحت تحریر حافظ صاحب نے بلوچستان کے اصل مسائل کو میڈیا کی زینت بنانے سے گریز کرتے ہوئے میٹھی میٹھی اور حکومت کی پسند پر مبنی سرسری سی باتیں تحریر فرمائی ہیں۔
جبکہ حقیقت اس سے کوسوں دور ہے۔