محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بندر کا دیا ہوا سبق
سیدنا أبو هريرة رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
تم سے پہلے لوگوں (یعنی گرزی ہوئی امتوں) میں سے ایک شخص کسی دوسرے مقام پر شراب بیچنے کے لئے گیا اور شراب میں اس نے پانی ملا کر بڑھا لیا ، شراب بیچنے کے بعد اس نے ایک بندر خریدا ، اور کشتی میں سوار ہو کر چل دیا ، جب سمندر کے درمیان پہنچا تو اللہ تعالی نے بندر کے دل میں اس کے پیسوں کی تھیلی بارے یہ بات ڈالی کہ وہ اسے اُٹھا کر کشتی کے بادبان کے بانس کے اوپر چڑھ جائے ، چنانچہ وہ بندر اپنے مالک کے پیسوں کی تھیلی لے کر اوپر چڑھا ، وہاں اُس نے وہ تھیلی کھولی ، یہ شخص (مالک) اسے (حسرت سے) دیکھ رہا تھا ، بندر نے اُس میں سے ایک اشرفی نکالی اور سمندر میں پھینک دی ، اور ایک نکالی اور کشتی میں ڈال دی اِس طرح (کرتے کرتے) پوری رقم آدھی آدھی کر دی (یعنی پانی کی کمائی پانی میں چلی گئی)
----------------------------------------------------
(شعب الايمان للبيهقي : 4/1866 ، ،
صحيح الترغيب للألباني : 1772(صحيح لغيره))
(شعب الايمان للبيهقي : 4/1866 ، ،
صحيح الترغيب للألباني : 1772(صحيح لغيره))