- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
ابو عبداللہ
(ب) بنک کہتا ہے کہ گاڑی اے کی قیمت دس لاکھ ہے۔ اگر آپ پوری گاڑی ایک ساتھ نہیں خرید سکتے تو اسے 100 قسطوں میں خرید لیجئے۔ ہم گاڑی کی مارکیٹ قیمت کے 100 حصص بنا دیتے ہیں۔ ایک حصہ 10،000 روپے کا ہوگا۔ آپ دس دس ہزار روپے کی قسطیں دیتے جائیے۔ جب آپ پوری 100 حصص خرید لیں گے تو گاڑی آپ کی مکمل ملکیت میں ہوگی۔ اس ترتیب سے
1۔ پہلی قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت ایک حصص ۔۔۔ بنک حصص 99
2۔ دسویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 10 حصص ۔۔۔ بنک حصص 90
3۔ 50 ویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 50 حصص ۔ بنک حصص 50
4۔ 99 ویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 99 حصص ۔ بنک کی ملکیت 1 حصص
اب اگر آپ چاہیں تو پہلی قسط دے کر گاڑی اپنے استعمال میں بھی رکھ سکتے ہیں۔ لیکن اس صورت میں آپ کو گاڑی کا کرایہ دینا ہوگا۔ پوری گاڑی (100 حصص) کا ماہانہ کرایہ (مثلاً) 100 روپے ہوگا۔ چونکہ آپ گاڑی کے 1 حصہ کے مالک ہیں اور بنک 99 حصہ کے اس لئے پہلے ماہ آپ کو 99 روپے کرایہ ادا کرنا ہوگا (گاڑی کی قسط کے علاوہ)۔ دسویں ماہ آپ کو بنک کے 90 حصص کا کرایہ 90 روپے، 50ویں ماہ 50 روپے، 99 ویں ماہ ایک روپے دینا ہوگا۔ اس صورت میں بھی سود کا کہیں عمل دخل نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب
اس سوال کا جواب ہاں میں بھی ہے اور نہیں میں بھی ۔بنک سے گاڑی قسطوں پر لینا سود کے زمرے میں آتا ہے کہ نہیں
- اگر آپ بنک سے گاڑی خریدنے کے لئے قرضہ لیتے ہیں۔ اور قرضہ کی اصل رقم سے زائد رقم (ماہانہ قسطوں میں) بنک کو واپس کرتے ہیں تو بلا شبہ یہ سود ہے۔ خواہ قسطیں مکمل ہونے تک بنک گاڑی اپنے نام رکھے یا آپ کے نام کرکے اس کے کاغذات اپنے پاس رکھے۔ روایتی بنکوں میں عموماً ایسا ہی ہوتا ہے۔
- ”اسلامی بنک“ دوسرا طریقہ اختیار کرتے ہیں۔ اور ان بنکوں سے وابستہ علمائے کرام کہتے ہیں کہ ان طریقوں میں سود شامل نہیں ہوتا۔
(ب) بنک کہتا ہے کہ گاڑی اے کی قیمت دس لاکھ ہے۔ اگر آپ پوری گاڑی ایک ساتھ نہیں خرید سکتے تو اسے 100 قسطوں میں خرید لیجئے۔ ہم گاڑی کی مارکیٹ قیمت کے 100 حصص بنا دیتے ہیں۔ ایک حصہ 10،000 روپے کا ہوگا۔ آپ دس دس ہزار روپے کی قسطیں دیتے جائیے۔ جب آپ پوری 100 حصص خرید لیں گے تو گاڑی آپ کی مکمل ملکیت میں ہوگی۔ اس ترتیب سے
1۔ پہلی قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت ایک حصص ۔۔۔ بنک حصص 99
2۔ دسویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 10 حصص ۔۔۔ بنک حصص 90
3۔ 50 ویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 50 حصص ۔ بنک حصص 50
4۔ 99 ویں قسط کی ادائیگی پر آپ کی ملکیت 99 حصص ۔ بنک کی ملکیت 1 حصص
اب اگر آپ چاہیں تو پہلی قسط دے کر گاڑی اپنے استعمال میں بھی رکھ سکتے ہیں۔ لیکن اس صورت میں آپ کو گاڑی کا کرایہ دینا ہوگا۔ پوری گاڑی (100 حصص) کا ماہانہ کرایہ (مثلاً) 100 روپے ہوگا۔ چونکہ آپ گاڑی کے 1 حصہ کے مالک ہیں اور بنک 99 حصہ کے اس لئے پہلے ماہ آپ کو 99 روپے کرایہ ادا کرنا ہوگا (گاڑی کی قسط کے علاوہ)۔ دسویں ماہ آپ کو بنک کے 90 حصص کا کرایہ 90 روپے، 50ویں ماہ 50 روپے، 99 ویں ماہ ایک روپے دینا ہوگا۔ اس صورت میں بھی سود کا کہیں عمل دخل نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب