• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بنک میں رکھی جانے والی رقم پر سال گزرنے کے بعد کیا ذکواۃ لازم ہوگی.؟

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
اگر کسی کی سیونگ اکائونٹ میں رقم با الفرض ایک لاکھ پڑی ہو.اور اُس پر سال گزر جائے. تو کیا اُس پر زکواۃ لازم ہوگی.؟

نیز
اگر اُس نے اس میں سے 70,000 قرضہ دینا ہو تو کیا پھر بھی زکواۃ لازم ہوگی.؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام

سیونگ اکاونٹ پر اگر ایک سال گزر جائے تو اس پر زکوۃ فرض ہے جو اڑھائی فی صد ہو گی۔ اگر تو بینک نے زکوۃ کاٹ لی ہے تو راجح موقف کے مطابق یہ زکوۃ ادا ہو جاتی ہے۔ دوبارہ زکوۃ ادا کرنا لازم نہیں ہے۔

اور اگر سیونگ اکاونٹ ہولڈر پر قرض بھی ہو تو وہ قرض کی رقم اصل رقم سے منہا کر لے اور اگر بقیہ رقم اتنی ہو کہ وہ نصاب کو پہنچتی ہو تو اس بقیہ رقم کی زکوۃ ادا کر دے۔

کرنسی کے نصاب کے بارے اہل علم کا اختلاف ہے۔ بعض سونے کو نصاب بناتے ہیں جبکہ بعض چاندی کو۔ پاکستان میں عام طور فتوی یہ ہے کہ چاندی کو نصاب بنایا جائے یعنی ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت کے برابر کرنسی ہو تو اس پر زکوۃ ادا کر دے۔
جزاکم اللہ
 
Top