• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بنیادی حقوق

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
بنیادی حقوق

قرآن و حدیث عوام الناس کو فکری، معاشی، معاشرتی، تہذیبی اور جغرافیائی آزادیاں فراہم کرتے ہیں لیکن اسلام کے برعکس سرمایہ دارانہ نظام کا کالا قانون درج بالا آزادیوں کو سلب کرتا ہے اور عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالتا ہے یہ خلاف فطرت نام صرف دو اڑھائی فیصد اپر کلاس کو سہولتیں فراہم کرتا ہے اور باقی پوری قوم کا استحصال کرتا ہے لہٰذا مسلمان حکمران کچھ خیال کریں عوام کو بنیادی حقوق اور آزادیاں فراہم کریں جو اسلام فراہم کرتا ہے ورنہ عوام احتجاج کریں گے، مظاہرے کریں گے اور اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر آئیں گے۔
1. امیر المؤمنین ایک ہونے کی صورت میں مسلم ممالک کے مابین برطانیہ کی قائم کردہ سرحدیں ختم ہوں گی، پاسپورٹ، ویزا، انٹری کی پابندی ختم ہو گی، عوام الناس کو سفری دستاویزات سے نجات ملے گی اور مسلم ممالک کے مابین آمدورفت کی مکمل آزادی ہو گی۔ (ان شاء اللہ)
2. امیر المؤمنین ایک ہونے کی صورت میں عالمی تجارتی منڈی جزیرۃ العرب میں ہو گی تاکہ دنیا بھر کے مسلمان تجارتی قافلوں کی صورت میں حرمین شریفین کی جانب رخت سفر باندھیں۔ اس اقدام سے دین و دنیا یکجا ہوں گے، حرمین شریفین کی رونقیں دوبالا ہوں گی، اور سدا بہار عمرہ پورا سال جاری رہے گا، بار بار عمرہ کرنے سے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے رزق میں اضافہ فرمائے گا۔ (ان شاء اللہ)
3. امیر المؤمنین ایک ہونے کی صورت میں مسلم ممالک کے مابین امپورٹ ایکسپورٹ لائسنس نہیں ہو گا، تجارت سرمایہ دارانہ نظام کی پابندیوں سے آزاد ہو گی تو مسلمان کویتی دینار کے ساتھ باہمی تجارت کریں گے۔ جب پچاس پچپن کرنسیاں اپنا وزن کویتی دینار کے پلڑے میں رکھیں گی تو کویتی دینار عالمی منظر نامے پر ٹیگر کرنسی بن کر نمودار ہو گا، کویتی دینار کے سامنے ڈالر، پونڈ، یورو اور دیگر کرنسیاں ڈی ویلیو ہوں گی اور بھیڑ بکری کی طرح دبک جائیں گی۔ وہ دن دور نہیں جب اسلام کا سورج پورے جاہ و جلال کے ساتھ طلوع ہو گا۔ (ان شاء اللہ)
مہنگائی اور بے روز گاری کے اسباب
بے تحاشا ٹیکسوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے اور معیشت سکڑتی ہے لیکن ٹیکس فری ہونے سے معیشت کو فروغ ملتا ہے ہر شخص کو روزگار ملتا ہے، بے روزگاری ختم ہوتی ہے اور مہنگائی ختم ہوتی ہے۔ اسلام ٹیکسوں سے آزاد معاشی نظام پیش کرتا ہے تاکہ معیشت فروغ پائے جب معیشت ٹیکسوں اور سرمایہ دارانہ نظام کی پابندیوں سے آزاد ہو گی تو عرب و عجم کے مابین تجارتی روابط قائم ہوں گے اور تجارت اسلامی اصولوں کے مطابق ہو گی۔ تجارت براہِ راست ہونے سے مسلم عوام کے مابین تعلقات بڑھیں گے، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ ملے گا، تحفے تحائف کا باہمی تبادلہ ہو گا، عرب و عجم کے درمیان رشتے قائم ہوں گے، دوستی اور تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہوں گے، ایسے خوشگوار ماحول میں عوام الناس اپنا اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے جن کے ذاتی تعلقات سعودی عرب اور کویت سے ہیں وہ سعودی عرب اور کویت سے سستے داموں ڈیزل پیٹرول حاصل کریں گے جن کے ایران اور عراق سے مراسم ہیں وہ ایران اور عراق سے انتہائی کم نرخوں پر ڈیزل، پٹرول خریدیں گے جب ڈیزل اور پٹرول سستا ہو گا اور ٹیکسوں کے بغیر عوام تک پہنچے گا تو مہنگائی کو ریورس گیئر لگے گا۔ قرآن و حدیث تمام قسم کے ٹیکس ختم کرتے ہیں اور مہنگائی کو توڑتے ہیں لیکن کالا قانون ٹیکسوں کے ذریعے مہنگائی میں اضافہ کرتا ہے اور عوام کا استحصال کرتا ہے۔ یہ نظام کی خرابی ہے کہ پوری دنیا مہنگائی سے تنگ آچکی ہے اس کمر توڑ مہنگائی سے نجات پانے کے لئے اب فیصلہ عوام کریں گے کہ انہیں کون سا نظام چاہئے؟ ’’اسلام یا سرمایہ دارانہ نظام‘‘ یعنی ’’قرآن و حدیث یا کالا قانون‘‘ دو متضاد ضابطہ حیات میں سے کسی ایک کو اختیار کرنا ہو گا۔
 
Top