مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 469
- پوائنٹ
- 209
سب سے پہلے تو یہ جان لینا چاہئے کہ موزہ پر مسح کی شرط میں سے ہے کہ اسے وضو کرکے پہنا گیا ہو.
اگر کبهی ایسا ہو کہ بهول کر بغیر وضو کے موزہ پہن لیا اور اسی حالت میں موزے پہ مسح بهی کرلیا اور نماز ادا کی تو اس کی نماز باطل ہے، اس نماز کو دہرانی ہوگی کیونکہ یہ معاملہ ایسے ہی ہے جیساکہ کوئی بلا وضو نماز پڑهے.مسلم شریف کی حدیث ہے کہ بغیر وضو کے نماز قبول نہیں ہوتی.
اگر کسی کے ساته مذکورہ بالا واقعہ ہوجائے اور اسے نماز کے دوران یاد آئے تو نماز توڑدے اور وضو بناکر پهر سے نماز پڑهے.
اگر وہ اس حالت میں امامت کر رہا تها تو نماز توڑدے اور اپنی جگہ کسی کو پهر سے امامت کرنے کو کہے اور وہ نیا وضو بناکر نماز پڑهے.
اگر امام نے ایسے حالت میں نماز پڑھایا کہ اس کا وضو نہیں تھا یا مذکورہ بالا صورت (موزے پہ مسح کیا مگر موزہ وضوکرکے نہیں پہنا تھا) تو امام کو اپنی نماز دہرانی ہے مگر مقتدی کو دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ لیکن اگر مقتدی کو شروع میں ہی معلوم ہوگیا تو اپنی نماز دہرالے ۔
واللہ اعلم
اگر کبهی ایسا ہو کہ بهول کر بغیر وضو کے موزہ پہن لیا اور اسی حالت میں موزے پہ مسح بهی کرلیا اور نماز ادا کی تو اس کی نماز باطل ہے، اس نماز کو دہرانی ہوگی کیونکہ یہ معاملہ ایسے ہی ہے جیساکہ کوئی بلا وضو نماز پڑهے.مسلم شریف کی حدیث ہے کہ بغیر وضو کے نماز قبول نہیں ہوتی.
اگر کسی کے ساته مذکورہ بالا واقعہ ہوجائے اور اسے نماز کے دوران یاد آئے تو نماز توڑدے اور وضو بناکر پهر سے نماز پڑهے.
اگر وہ اس حالت میں امامت کر رہا تها تو نماز توڑدے اور اپنی جگہ کسی کو پهر سے امامت کرنے کو کہے اور وہ نیا وضو بناکر نماز پڑهے.
اگر امام نے ایسے حالت میں نماز پڑھایا کہ اس کا وضو نہیں تھا یا مذکورہ بالا صورت (موزے پہ مسح کیا مگر موزہ وضوکرکے نہیں پہنا تھا) تو امام کو اپنی نماز دہرانی ہے مگر مقتدی کو دہرانے کی ضرورت نہیں ۔ لیکن اگر مقتدی کو شروع میں ہی معلوم ہوگیا تو اپنی نماز دہرالے ۔
واللہ اعلم