• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بوسیدہ ،فرسودہ اور بدبودار نظام

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
یہ کھوکھلے بدبو دار اور سرمایہ دار نظام کی برکت ہے،ماں سرفراز شاہ کی ہو یا شاہ زیب کی،ہر ماں اپنے لاڈلے کے اس قاتل کو انسانیت کے نام پر معاف کرنے پر مجبور ہو گئی۔
جس نے گولی چلاتے ہوئے ایک بار بھی اس کے جوان بیٹے پر رحم نہ کھایا،یہ ماں بہت اچھی طرح جانتی ہے کہ جب اس کے بیٹے نے گولی کے زخم کو محسوس کیا ہوگا تو دل سے اسے یاد کیا ہوگا ،ڈوبتی سانسوں کے دوران جب اس کی آنکھیں بند ہوئی ہوں گی تو ایک بار ماں کا چہرہ اس کی آنکھوں میں ضرور لہرایا ہوگا۔
یہ سرمایہ دار کا نظام اتنا طاقت ور ہے کہ شاید اس نے ان دونوں ماؤں کو یہ سب بھول جانے پر مجبور کر دیا، یقین کر لیں کہ یہ مائیں اب بھی سانس لیں گی ،زندگی گزاریں گی ،مسکرائیں گی بھی، لیکن اس دکھ کے ساتھ کہ ان کے جگر گوشے کے قاتل بوسیدہ ،فرسودہ اور بدبودار نظام کے بدولت آزاد ہیں۔
اب سمجھ میں آیا کہ یہ طاقتور قاتل پکڑے جانے یا سزا ملنے کے بعد وکٹری کا نشان کیوں بناتے ہیں!
اس جنگل میں جینا ہے تو طاقتوربن کر جیو ،ورنہ بے بسی کی موت تمھارا مقدر ہے!

ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہ زیب کے والد، والدہ اور ہمشیرہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے جس میں انہوں نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شا ہ رخ جتوئی سمیت تما م ملزما ن کو اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے ، شاہ زیب کے اہل خانہ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل ملوث تمام ملزمان کو رہا کر دیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان پر فرد جرم ثابت ہونے پر شارخ جتوئی اور سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ سجاد تالپوراور غلام مرتضی لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ دوسری جانب پاکستان کے شریعت کورٹ قوانین میں یہ بات شامل ہے کہ اگر ورثا ملزمان کو اللہ کے نام پر یا دیت لے کر معاف کرنا چاہیں تو معاف کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ شاہ زیب کو گزشتہ برس 25 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی میں شاہ زیب کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کے لئے ملک گیر تحریک شروع ہو گئی تھی۔ربط
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
پچھلے سال میں ٹی وی پر ایک عدالت کا فیصلہ دیکھ رہا تھا
امریکہ کی ایک عدالت میں ایک نوجوان لڑکی کسی چھوٹے موٹے جرم میں ۔۔ پیش تھی ۔۔ جج نے اس کو تقریبا 100 ڈالر جرمانہ سنا دیا ۔۔۔ لڑکی آپنا پرس اٹھا کر طنزیہ مسکرا چلتی بنی ۔۔۔ جج نے پیچھے سے آواز لگا کر اس کو پھر واپس بنچ پر بلا لیا ۔۔۔ جج نے کہا تم کو کوئی ندامت نہیں ۔۔ اور تم الٹآ مسکرا رہی ہو ۔۔۔ جج نے جرمانہ ڈبل کر دیا ۔۔۔۔ لڑکی پھر غصے سے اٹھی اور
بڑبڑاتی چلنے لگی جج نے پھر بلا لیا ۔۔۔ کیونکہ جج نے اس کے ھونٹوں کی حرکات کو پڑھ لیا تھا کہ اس نے جج کو گالی دی ھے ۔۔۔ جج نے جرمانہ 1000 ھزار ڈالر کر دیا ۔۔۔ لڑکی بڑے آرام سے اٹھ کر ۔۔ خاموشی سے چلی گئی ۔۔۔۔ اب اس چھوٹے سے واقعہ کا پاکستان کےاس وڈیرے والے معاملہ سے کیا تعلق ھے ۔۔۔۔ وہ اس طرح جس دن اس غنڈے کو سزائے موت سنائی گئی تھی ۔۔ اس دن یہ عدالت سے بھڑکیں مارتا اور وکٹری کا نشان بناتا ھوا گیا تھا ۔۔۔۔ کاش کوئی غیرت مند انسان کا بچہ جج ھوتا تو اس کو اگلے دن ہی پھانسی پر لٹکانے کا حکم دے دیتا ۔۔۔
معذرت جناب میں ۔۔ خواب دیکھ رھا تھا یہ پاکستان جیسے غلام ملک میں ممکن نہیں ھے ۔
 
Top